چار بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر شوہر نے بے دردی سے قتل کردیا


0

پیر کے روز حیدر آباد کے علاقے بیراج کالونی میں پیش آیا ظلم وزیادتی کا ہولناک واقعہ، جہاں قرۃالعین بلوچ نامی 4 بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر شوہر عمر خالد میمن نے بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے بیراج کالونی کی رہائشی قرۃالعین بلوچ کو اس کے شوہر نے مبینہ طور پر گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایا اور بعدازاں شوہر کے جانب سے سر پر مارنے کے نتیجے میں وہ بے ہوش ہوگئی۔ جس کے بعد شوہر نے متاثرہ خاتون کا گلا گھونٹ دیا۔ جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ واقعہ صبح کے تقریبا 3 سے 4 بجے درمیان پیش آیا، جس کے بعد متاثرہ خاتون کا شوہر کار میں شراب پینے چلا گیا۔ متاثرہ خاتون اور شوہر کے 4 بچے ہیں۔ جن میں سب سے بڑے بچے کی عمر 9 سال ہے، جبکہ سب سے چھوٹے بچے کی عمر صرف 2 سال ہے۔

Image Source: Twitter

سوشل میڈیا پر وائرل معلومات میں مزید بتایا جا رہا ہے کہ 15 جولائی کی رات رونما ہونے والے اس ہولناک واقعے کے بعد ملزم نے واپسی آکر ثبوتوں کو ختم کرنے کی کوشش کی اور اپنے اور مقتولہ کے کپڑے تبدیل کئے اور پھر تقریباً صبح 6 بجے مقتولہ کی لاش اسپتال لیکر گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

ایک جانب پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ متاثرہ خاتون قرۃالعین بلوچ کے جسم پر زخم اور خون شامل تھا۔ جبکہ خاتون کی ناک سے بالکل آخر تک خون بہہ رہا تھا ، ان کی گردن سوجی ہوئی تھی ، اور اس کا جبڑا ٹوٹ گیا تھا۔ اس کے علاوہ ، اس کا سارا جسم سیاہ رنگ کی چوٹوں پر بھرا ہوا تھا۔

تو دوسری جانب پولیس نے عمر خالد میمن کو گرفتار کر کے اسے بلدیہ پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ہے۔ تاہم، قاتل کا خاندان بہت بااثر بتایا جارہا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے سے انکار کردیا۔ مزید برآں ، اس کا بھائی حیدرآباد میں نیو یارک کیفے اور بیکری کا مالک ہے۔ اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے ، وہ اپنے قاتل بھائی کی رہائی کی کوششیں بھی کر رہا ہے۔ وہ اس صورتحال سے نکلنے کے لئے رشوت دینے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کے چار بچوں میں محض سب سے بڑے بچے کے علم میں ہے کہ اس کی والدہ کی موت ہوچکی ہے۔ جبکہ ملزم باپ نے اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ البتہ افسوس کے بچے اپنی ماں سے بچھڑے پر رو رہے ہیں اور ملزم کو رہا کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے ایسا ہی ایک واقعہ کچھ عرصہ قبل روالپنڈی میں پیش آیا تھا جہاں پولیس نے صحافی علی سلمان علوی کو اپنی اہلیہ کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف ان کی اہلیہ صدف زہرہ کو مردہ حالت میں پائے جانے کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: شوہر کا ایک کروڑ روپے کیلئے بیوی پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی

صحافی علی سلمان علوی کے خلاف صدف زہرہ کی بہن کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔ بعد میں ، اس کے ایک قریبی دوست نے بھی ٹویٹر پیغام میں کچھ خوفناک تفصیلات شیئر کیں تھیں۔ ان کے مطابق ، صحافی نے صدف زہرہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور طویل عرصے تک اس سے دھوکہ دیا۔ اس نے اپنے پیغامات کے کچھ اسکرین شاٹس بھی شئیر کئے، جس میں وہ دوسری لڑکیوں کے ساتھ روابط رکھے ہوئے تھے اور اپنی اہلیہ کو دھوکا دے رہے تھے۔ صدف زہرہ کی لاش چھت کے پنکھے سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھی، جس پر تشدد کے نشانات تھے۔

تاہم اب اپنی بیوی کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار صحافی کو رہا کردیا گیا ہے۔ نہ صرف یہی بلکہ اپنی بیٹی کی تحویل بھی واپس لے لی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *