ہوشیار خبردار ! کل اپریل فول ڈے ہے، آپ کو بیوقوف نہ بنادے


0

کل یکم اپریل ہے اور پوری دنیا میں کل کا دن ‘اپریل فول ڈے’ کے طور پر منایا جائے گا۔اس دن کوئی آپ کو غلط اطلاع دے کرپریشان کرسکتا ہے اس لیے محتاط رہیے۔ اگر اس دن اچانک دوستوں، عزیز رشتہ داروں اور پڑوسیوں کی جانب سے کوئی اطلاع ملے یا کوئی موبائل کال آئے تو فوری طور پر یقین کرنے سے پہلے اس کی تحقیق کریں کیونکہ غیر سنجیدہ لوگوں کی جھوٹی حرکت سے آپ کو شرمندگی اور نقصان پہنچنے کا اندیشہ بھی ہے۔

مگر یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر یہ اپریل فول ہے کیا بلا، اور اسے کیوں منایا جاتا ہے؟ درحقیقت اپریل فول کی ابتداء یورپ سے ہوئی جس کو 1539ء میں عروج حاصل ہوا مگر اس سلسلے میں حتمی طور پر تاریخ میں کچھ نہیں ملتا۔البتہ ایک مشہور تاریخی روایت کے مطابق اس دن کی بنیاد اسلام اور مسلم دشمنی پر رکھی گئی، کہا جاتا ہے کہ اسپین پر جب عیسائیوں نے دوبارہ قبضہ کیا، تو مسلمانوں کا بے تحاشا خون بہایا گیا اور آئے روز قتل وغارت گری کا بازار گرم ہوتا بالآخر تھک ہار کر بادشاہ فرڈینینڈ نے عام اعلان کروایا کہ “یہاں مسلمانوں کی جان محفوظ نہیں، ہم نے انہیں ایک اور اسلامی ملک میں بسانے کا فیصلہ کیا ہے، جو مسلمان وہاں جانا چاہیں، ان کے لیے ایک بحری جہاز کا انتظام کیا گیا ہے، جو انہیں اسلامی سرزمین پر چھوڑ آئے گا۔

Image Source: Unsplash

”حکومت کے جانب سے اس اعلان پر مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد اسلامی ملک جانے کے شوق میں جہاز پر سوار ہوگئی۔ جب جہاز سمندر کے عین وسط میں پہنچا، تو فرڈینینڈ کے فوجی اہلکار بحری جہاز میں بارود کے ذریعے سوراخ کرکے وہاں سے بھاگ نکلے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔ عیسائی دنیااس پر بہت خوش ہوئی اور فرڈینینڈکو اس شرارت پر خوب داد وتحسین سے نوازا گیا۔وہ یکم اپریل کا دن تھا، جس نے بعد میں ایک تہوار کی شکل اختیار کرلی اور جو آج تک مغربی دنیا میں مسلمانوں کو ڈبونے کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔

Image Source: Unsplash

افسوس کی بات تو یہ ہے کہ مغرب کے ساتھ ساتھ مشرقی ممالک میں بھی یکم اپریل کو ایک دوسرے کوبے وقوف بنانے کا سلسلہ جاری ہے، بعض منچلے اسے محض تفریح کا ذریعہ سمجھتے ہیں مگر بیوقوف بنانے کا یہ سلسلہ صرف یار دوستوں ہی تک محدود نہیں بلکہ بسا اوقات معاملہ آگے بڑھ کر سرکاری اداروں تک بھی پہنچ جاتا ہے اور مختلف اہم سرکاری اداروں مثلاً پولیس، فائر بریگیڈ یا بم ڈسپوزل اسکواڈ وغیرہ کو بھی بے وقوف بنایا جاتا ہے۔ یا کسی ائرلائن، ٹرین، دفاتر وغیرہ میں بم رکھنے کی جھوٹی اطلاع بھی پھیلادی جاتی ہے۔

تاہم ، اس تہوار کے بارے میں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مغرب کی فضول رسومات ہیں اور اسے مسلم دنیا کو اپنانا نہیں چاہیے دوسری جانب علماء کرام کا کہنا ہے کہ مذاق میں جھوٹ بولنا بھی کبیرہ گناہوں میں شمار ہوتا ہے اس لیے مسلمانوں کو اپریل فول جیسی فضولیات سے گریز کرنا چاہیے۔

اپریل فول کی طرح پوری دنیا میں 14 فروری کو ‘ویلنٹائن ڈے’ کا دن بھی زور وشور سے منایا جاتا ہے نیز سوشل میڈیا پر تو اس دن کے خوب ہی چرچے ہوتے ہیں۔اس دن کے بارے میں بھی لوگوں کے الگ الگ نظریات ہیں، کوئی یہ دن منانا پسند کرتا ہے اور کوئی نہیں۔ اس دن کو رومانوی انداز میں منانے کی روایت انیسویں اور بیسویں صدی میں مضبوط ہوئی اور سب سے پہلے کارڈ بنانے والی مشہور کمپنی ہال مارک نے ویلنٹائن ڈے کی مناسبت سے باقاعدہ کارڈ چھاپے اور اس کے بعد مشہور چاکیلٹیر رسل اسٹور نے ویلنٹائن ڈے کے لئے دل نما ڈبوں میں چاکلیٹ پیک کرنا شروع کیں۔ جبکہ موجودہ صدی میں تو چودہ فروری کا دن باقاعدہ تہوار کی طرح منایا جانے لگا ہے اور اس مہینے کا آغاز ہوتے ہی ہر طرف لال رنگ گلابوں اور غباروں کی برسات ہوجاتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *