شوہر نے نازیبا ویڈیوز وائرل کیں، اب قتل کرنا چاہتا ہے، ویسہا ابوبکر


1

خواتین کے ساتھ گھروں میں تشدد کے واقعات کوئی نئے نہیں ہے، یہ مسئلہ صدیوں سے چلتا ہوا آ رہا ہے، اگرچے پہلے تو کتنی خواتین کے ساتھ گھروں میں تشدد ہوتا تھا لیکن وہ سماجی ڈر و خوف کے باعث اس معاملے کا ذکر نہیں کیا کرتیں تھیں لیکن موجودہ دور ماضی سے قدر مختلف ہے، بلاشبہ یہ مسئلہ ہمارے معاشرے کی جڑوں میں بیٹھا ہوا ہے لیکن اب مثبت بات یہ ہے کہ خواتين اس مسئلے کے خلاف آواز بلند کر رہیں ہیں۔ انہیں بہادر خواتین میں ایک نام ویسہا ابوبکر کا ہے، جن کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے، جس میں انہوں نے اپنے شوہر پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں ان کے شوہر سے قتل کردیئے جانے کا خطرہ ہے، لہذا انہیں ہرممکن تحفظ فراہم کیا جائے۔

ویسہا ابوبکر کی جانب سے جاری کردہ ٹوئیٹر پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ شاہ زاوار بگٹی کی اہلیہ ہیں، جوکہ مرحوم نواب اکبر خان بگٹی کا بیٹا ہے۔ شاہ زاوار بگٹی انہیں اور ان کے گھر والوں کو قتل کروا دینا چاہتا ہے۔ جبکہ وہ ان کی ذاتی تصویروں کو وائرل کرکے انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ لہذا انہیں حکومتی تحفظ کی ضرورت ہے، تاکہ وہ اس جانور صفت انسان کے خلاف اپنا کیس لڑ سکیں، جس نے ان کی زندگی برباد کی ہے۔

Image Source: Screengrab

متاثرہ خاتون ویسہا ابوبکر کا مزید کہنا تھا کہ، شاہ زاوار بگٹی میں نے تمھارا تشدد اور باؤچر برداشت کیا ہے، میں نے ہماری بیٹی کے خلاف تمھاری نفرت برداشت کی ہے، میں نے تمہارے اپنے مذہب کے خلاف تمہارے غصے اور نفرت کو برداشت کیا ہے۔ لہذا اب تم مجھے میری ذاتی تصویریں جو اس وقت لی گئیں، جب ہم میاں بیوی تھے، ان کو وائرل کرکے بلیک میل کر رہے ہو۔ لیکن اب میں کھڑی ہوگئی ہوں، تمھارا مقابلہ کرنے کے لئے۔

اس سلسلے میں خاتون کی جانب سے کچھ ویڈیوز شئیر کی گئی، جس میں انہوں نے اپنے خلاف ہونے والے ظلم اور بربریت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی توجہ مرکوز کرواتے ہوئے مدد کی درخواست کی۔ اپنی آزمائشوں کا ذکر کرتے ہوئے ویسہا ابوبکر نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے اپنے شوہر سے علحیدگی کا فیصلہ کیا، تو ان کے شوہر نے انہیں قتل کرنے کے لئے ٹارگٹ کلر کو بھیجا تاہم وہ بچ کر روپوش ہوگئیں تھی۔

ویسہا ابوبکر نے شوہر کے ظلم کے ساتھ ساتھ ان پر ایک سنگین الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے شوہر نے قرآن کی بھی بےحرمتی کی ہے، جب وہ قرآن شریف پڑھتی تھیں یا نماز ادا کیا کرتیں تھی، تو ان پر تشدد کیا کرتا تھا اور (نعوذباللہ) اس کا پاؤں قرآن پر ہوا کرتا تھا۔

متاثرہ خاتون ویسہا ابوبکر کے مطابق ان کے شوہر شاہ زاوار بگئی کی جانب سے دوران حمل کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا، وہ ان کے بچے کو قتل کرنا چاہتا تھا۔ لہذا اس دوران انہوں نے ان کی کئی نازیبا ویڈیوز بھی بنائیں اور انہیں ان کے رشتہ داروں کو بھیج دیں۔ یہی نہیں وہ ویڈیوز انہوں ان کے درزی اور فوڈ ڈیلیوری والے کو بھی بھیجیں۔ اگرچے انہیں لگتا تھا کہ شاید یہ سب کرنے کے بعد میں خودکشی کرلوں گی اور اپنے بچے کو ان کے حوالے کردوں گی۔ تایم 7 سال تک انہیں اس ٹاؤچر کو برداشت کیا۔

ویسہا ابوبکر کی ایک دو سالہ بیٹی ہے اور وہ نہیں چاہتی ہیں کہ ان کی بیٹی کسی بھی طریقے سے ان کے شوہر شاہ زاوار بگٹی کے پاس جائے۔ دریں اثناء ان کے پاس اس حوالے سے شاہ زاوار بگئی کے خلاف تمام ویڈیو اور واٹس ایپ ثبوت موجود ہیں۔ لہٰذا اعلی حکام ان کی مدد کریں۔

اس طرح کے واقعات یقیناً دل دہلا دینے والے ہوتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے کو چاہئے جلد از جلد اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لیں اور معاملے تحقیقات کا آغاز کریں۔ اگر خاتون کے الزامات درست ہیں، تو انہیں یقینی انصاف دلوایا جائے، تو دیگر خواتین کو حوصلہ ملے اور وہ بھی اپنی مشکلات اور ظلم کے خلاف آواز بلند کریں، تاہم اگر خاتون کے الزامات غلط ثابت ہوتے ہیں تو خاتون کو بھی پھر کڑی سے کڑی سزا دی جائے، کیونکہ الزامات بہت سنگین ہیں اور اسے الزامات غلط ہوں تو پھر ان کے لگانے والوں کو بھی مثال بننا بہت ضروری ہے۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) سید جنید ارشد جو کہ سابقہ اہلیہ کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں دو سال سے زیر حراست ہیں ،ان کی جانب سے عدالت میں ضمانت کی درخواست دی گئی تھی، جسے عدالت عظمیٰ نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر خواتین کی فحش تصاویر اپ لوڈ کرنا معاشرے کے خلاف جرم ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *