سابقہ بیوی کی نازیبا تصویریں وائرل کرنیوالا شوہر رہائی کا طلبگار


0

سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) سید جنید ارشد جو کہ سابقہ اہلیہ کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں دو سال سے زیر حراست ہیں کی جانب سے ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

سابق ڈی آئی جی گلگت بلتستان جنید ارشد اپنی سابقہ اہلیہ کی غیر اخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے الزام میں پچھلے دو سال سے پولیس کی تحویل میں ہیں۔ گزشتہ دنوں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں بینچ نے اس کیس کی سماعت کی، کیس کی سماعت میں ملزم کے وکیل نے بتایا کہ اس کا مؤکل سنگین جرم میں ملوث نہیں ،یہ الزام معمولی ہے لیکن میرے مؤکل کو دو سال سے زیر حراست رکھا ہوا ہے۔

supreme court
Image Source: Facebook

عدالت عظمیٰ نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر خواتین کی فحش تصاویر اپ لوڈ کرنا معاشرے کے خلاف جرم ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ جسٹس مشیر عالم نے وکیل کو یہ بھی کہا کہ آپ کی اور میری بھی بیٹیاں ہیں اور اس طرح کےجرم کو چھوٹا سا نہیں کہا جانا چاہیئے۔ جسٹس مشیر عالم نے مزید کہا کہ بہت سے گھرانوں میں تنازعات پیدا ہوتے ہی لیکن کسی کو اپنی حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہیئے۔

سابقہ ڈی آئی جی جنید ارشد کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایف آئی اے لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا۔ سابق ڈی آئی جی کے خلاف 6 جون 2017 کو درخواست جمع کروائی گئی، جس میں شکایت گزار خاتون کے مطابق ایک نامعلوم شخص انہیں کالز پر تنگ کرتا ہے اور بلیک میل بھی کررہا ہے۔ اس کے علاوہ، خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی قابل اعتراض تصاویر جعلی اکاؤنٹ سے فیس بک پر پوسٹ کی گئیں ہیں جس سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

bail man dig
Image Source: Pakistan Today

خاتون کی درخواست پر جب ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے اس معاملے کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ جنید ارشد خود اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں، انہوں نے اپنے ایک دوست کی ملی بھگت سے اپنی بیوی کی تصاویر اپ لوڈ کیں اور اپنے دوست کو اپنی سابقہ بیوی کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر بھی اُکسایا۔

مزید یہ کہ جنید ارشد کی سابقہ اہلیہ نے چیف جسٹس کو درخواست جمع کروائی تھی جس میں یہ مؤقف اپنایا تھا کہ میرے سابق شوہر نے میری تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی ہیں۔ جس کے بعد اس معاملے میں ٹرائل کورٹ سے ضمانت خارج ہونے کے باوجود جنید ارشد کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ تاہم ،ستمبر 2018 میں سپریم کورٹ نے پولیس کو جنید ارشد کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

Image Source: Twitter

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایف آئی اے خواتین کو ہراساں اور بلیک میلینگ میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنے کے لئے تیزی سےکاروائیاں کررہی ہے۔ پچھلے سال بھی کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ایف آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ مارا کرایک شخص گرفتار کیا تھا جو ایک خاتون کو محبت میں بے وقوف بنانے کے بعد بلیک میل اور ہراساں کر رہا تھا۔

اس سے قبل بھی ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل نے کارروائی کرکے خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق یہ ملزمان جعلی فیس بک اکائونٹ سے خاتون کو ہراساں کرکے اس سے رقم بٹورنا چاہتے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format