فرانس نے اپنے شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کا مشورہ دے دیا


1

فرانس نے فرانسیسی شہریوں کو عارضی طور پر پاکستان چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ فرانس نے ملک میں فرانسیسی مفادات کو سنگین خطرات سے بھی خبردار کیا ہے۔

جمعرات کے روز دو سفارتی ذرائع نے بتایا ہے اس ہفتے کے شروعات میں ہزاروں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنان کی پولیس سے جھڑپ ہوئی تھی۔ جلسوں سے قبل اپنے رہنما کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں، جن میں نبی محمد اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصویر کشی کرنے والے فرانسیسی کارٹونوں کی مذمت کی گئی تھی۔ مسلمانوں کے لئے ، پیغمبر کی تصویر کشی ناصرف توہین آمیز ہے بلکہ ناقابل برداشت بھی ہے۔

Image Source: Reuters

سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانسیسی شہریوں کو راتوں رات ایک پیغام بھیجا گیا تھا۔ جس میں فرانسیسی کمپنیاں جو یہاں کام کررہی ہیں انہیں ٹی ایل پی کے حوالے سے ڈریا گیا کہ انہیں یہاں کسی بدامنی کا نشانہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سفارتخانے نے پاکستان میں فرانسیسی رہائشیوں کو ایک پیغام بھیجا ہے ۔ جس میں فرانسیسی شہریوں کو ملک سے چلے جانے کی سفارش کی گئی ہے ،اور فرانسیسی کمپنیوں سے کہا ہے کہ “پاکستان میں فرانسیسی مفادات کو لاحق سنگین خطرات کی وجہ سے” عارضی طور پر سرگرمیاں بند کردیں۔

French President Refuses To Condemn Blasphemous Cartoons of Prophet Muhammad (PBUH)
Image Source: Twitter

واضح رہے گزشتہ برس فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایک فرانسیسی استاد کو خراج تحسین پیش کیا، جس نے آزادی رائے سے متعلق کلاس میں گستاخانہ خاکوں دیکھائے تھے، جسے پر پھر ایک 18 سالہ مسلمان طالب علم نے متعلقہ استاد کا سر قلم کردیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ان خاکوں کو لیکر مسلم دنیا خاص طور پر پاکستان میں عوام میں ایک واضح غم و غصہ اور احتجاج کی لہر دیکھی گئی۔ اس دوران پاکستان اور فرانس کے مابین سفارتی تعلقات بھی خراب ہوئے تھے۔

چنانچہ گذشتہ سال ، حکومت کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ٹی ایل پی نے فرانس کے خلاف اسی طرح کے تمام احتجاج کو ختم کردیا تھا۔ معاہدے کے شرکاء نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی حمایت اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں اقدام کرنے پر اتفاق کیا تھا ۔ چنانچہ اس ہفتے ٹی ایل پی کی جانب سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

جوں ہی اس معاملے کو لیکر ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا، حکومت کی جانب سے امن وامان کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ جبکہ رواں ہفتے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ٹی ایل پی کے رہنما سعد رضوی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

خیال رہے یہ ایک سنگین صورتحال ہے اور ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں چیزیں تیزی سے بڑھ سکتی ہیں۔ لہذا حکومت کو یہاں ہر معاملے کو باریک بینی دیکھنا چاہئے۔ تاکہ معاملات میں جلد از جلد بہتری آسکے اور یہ معاملہ افہام وتفہیم کے ساتھ حل ہوسکے۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *