وینا ملک بھی عورت مارچ کی مخالف نکلیں،سوشل میڈیا پر بیان وائرل


0

پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ہر سال 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا گیا جس میں دارالحکومت اسلام آباد، سندھ کے دارالخلافہ کراچی اور پنجاب کے لاہور سمیت دیگر شہروں میں اس موقع پر مارچ منعقد کیے گئے۔ اس عورت مارچ میں شامل شرکاء نے مختلف نعروں سے سجے پوسٹرز، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن کے ذریعے انہوں نے اپنے مطالبات پیش کیے اور خواتین کو بھی مرد حضرات جیسے یکساں مواقع اور حقوق فراہم کرنے کے مطالبات کیے۔

ہر سال ہی یہ عورت مارچ کئی حوالوں سے حمایت کے ساتھ تنقید کا نشانہ بھی بنتا ہے اور سوشل میڈیا پر تو اس حوالے سے مختلف آراء کی بھرمار نظر آتی ہے۔اب اس عورت مارچ پر اداکارہ و میزبان وینا ملک نے بھی بیان جاری کردیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ عورت مارچ خواتین کی مدد نہیں کرتا بلکہ تنازعات کو ہوا دیتا ہے۔

Image Source: Instagram

واضح رہے کہ شوبز میں متنازع بیانات کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہنے والی وینا ملک نے 2002 سے 2014 تک اداکاری کی، انہوں نے ناصرف پاکستان بلکہ سرحد پار بھی اپنی اداکاری کی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اب انہوں نے دوبارہ شوبز انڈسٹری میں انٹری دیدی ہے۔ حال ہی میں عالمی یوم خواتین پر وینا ملک نے ’’عورت مارچ‘‘ کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عورت مارچ خواتین کی مدد نہیں کرتا بلکہ تنازعات کو ہوا دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: اداکارہ وینا ملک دوسری شادی کیسے شخص سے کرنا چاہتیں ہیں؟

اداکارہ نے اس بات کا اظہار سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا 8 مارچ کو دنیا بھر میں عالمی یوم خواتین منایا جاتا ہے ، پاکستان میں بھی ہر سال 8 مارچ کے دن خواتین اپنے حقوق، آزادی اظہار اور برابری کے لیے ’’عورت مارچ‘‘ مناتی ہیں۔ تاہم پاکستان میں کچھ لوگ عورت کے مارچ کے خلاف ہیں اور کچھ لوگ اس کے حق میں ہیں۔ میں جو محسوس کرتی ہوں وہ یہ ہے کہ عورت مارچ ان چیزوں کی تصویر کشی کر رہا ہے جو خواتین کی مدد نہیں کررہیں بلکہ صرف تنازعات کو اپنی طرف راغب کرتی ہیں۔

Image Source: File

اداکارہ نے کہا جب آپ سنجیدہ ہیں تو جائیں نظام میں جائیں اور قوانین کو تبدیل کریں اور یہ طریقہ درحقیقت لوگوں کی مدد  کرے گا۔ میرا یہی موقف ہے کہ شور شرابا کرنے والے کبھی سنجیدہ نہیں ہوتے۔ وینا ملک نے خواتین کے مسائل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ خواتین کے صحت کے مسائل ہیں، مساوی تنخواہ کے مسائل ہیں اور بہت سی دوسری چیزیں ہیں ، خواتین کو حقوق ملنے چاہئیں لیکن جب آپ سنجیدہ نہیں ہوتے تو آپ سڑکوں پر نکل کر چیختے ہیں۔

دیکھا جائے تو پاکستان میں 2018 سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عورت مارچ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس مارچ میں حصہ لینے وال خواتین کو اکثر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر سوشل میڈیا پر اور ماضی میں تو ان کو جان سے مارنے اور عصمت دری کی دھمکیاں بھی مل چکی ہیں۔ جبکہ مذہبی اور قدامت پسند گروپ اس عورت مارچ کو اسلام کے خلاف قرار دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ملک کی وہ باہمت خواتین جنہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا

خیال رہے کہ خواتین کا یہ عالمی دن درحقیقت ایک مزدور تحریک کے طور پر شروع ہوا تھا اور اب یہ اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ ایک سالانہ دن ہے۔ اس دن دنیا کی ہر عورت کو کو اس کی ہمت ، صلاحیت اور ذہانت کے لیے خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی بات کریں تو ہمارے ملک کی خواتین بھی ترقی یافتہ ممالک کی خواتین سے پیچھے نہیں، یہ چار دیواری سے لیکر سیاست تک اور فوج سے لیکر کھیل کے میدان تک اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ہر سطح پر ملک وقوم کا نام روشن کررہی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *