تین بچوں کی ماں نے میٹرک کے امتحانات میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی


1

انسان اگر چاہے تو کیا کچھ نہیں کرسکتا، اس بات کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع کپواڑہ میں تین بچوں کی ماں سبرینہ خالق نے سچ کر دیکھایا اور اپنی محنت سے دسویں جماعت کے پرائیویٹ بورڈ امتحانات میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سبرینہ نے 500 میں سے 467 نمبر لیکر 93.4 فیصد سے نمایاں کامیابی حاصل کی، انہوں نے ریاضی، اردو، سائنس اور سوشل سائنس میں اے ون گریڈ حاصل کیا۔ سبرینہ نے 2012 میں نویں جماعت پاس کی، جس کے بعد اگلے سال ان کی شادی ہوگئی اور ایک عام خاتون خانہ کی طرح وہ گھر کے کاموں میں مصروف رہیں۔

Image Source: Screengrab

اپنی کامیابی پر ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے پڑھائی کے لیے وقت نکالنا واقعی مشکل تھا، لیکن میں اپنی دو بڑی بیٹیوں کے اسکول جانے کے بعد پڑھائی کرتی تھی اور دن میں کچھ گھنٹے مطالعہ کرتی تھی اور مشکل سوالات کے لئے میں شام کے وقت ان کو سمجھنے کے لئے یوٹیوب کا استعمال کرتی تھی۔انہوں نے کہا کہ تین نابالغ بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اپنی پڑھائی دوبارہ شروع کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، وہ دن گئے جب خواتین شادی کے بعد اپنی پڑھائی چھوڑ دیتی تھیں۔ سبرینہ کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، ان کی بڑی بیٹی کی عمر 8 سال ہے جو کلاس 2 کی طالبہ ہے۔

Image Source: Screengrab

دوسری جانب، سبرینہ خالق کے میٹرک میں امتیازی نمبروں سے پاس ہونے کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر ہوتے ہی وائرل ہوگئی۔صارفین نے اس شاندار کامیابی پر انہیں ڈھیروں مبارکبادیں دینے کے ساتھ ان کے جذبۂ لگن کو بھی کافی سراہا۔

بلاشبہ تعلیم کا حصول ہر فرد کا حق ہے۔آپ چھوٹی عمر سے بڑھاپے تک تعلیم حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہے۔ سبرینہ خالق نے تین چھوٹے بچوں کی ذمہ داریوں کے ساتھ تعلیمی میدان میں قدم رکھا اور تمام تررکاوٹوں کو پس پشت ڈال کر اپنی محنت سے میٹرک کا امتحان پاس کرلیا۔اسی لئے کہا جاتا ہے کہ اگر انسان کے دل میں کچھ پانے کی لگن ہو تو چاہے پھر کتنی مشکلات کیوں نا آئیں وہ ان کو عبور کرتا ہوااپنی منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ایسا ہی ایک حیرت انگیز واقعہ گزشتہ دنوں امریکہ میں سامنے آیا ہے، جہاں 60 سال بعد 78 سالہ ٹیڈ سامز اپنے ہائی اسکول کا سرٹیفکیٹ (ڈپلومہ) حاصل کرکے بالآخر گریجویٹ ہوگئے۔دراصل 1962 میں ٹیڈسامز کو سیشن مکمل ہونے سے پانچ دن پہلے اسکول سے معطل کردیا گیا تھا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے ایک کتاب لی تھی، جس کے 4.80 ڈالر ان پر واجب الادا تھے۔لہٰذا اسکول انتظامیہ نے انہیں ڈپلومہ دینے سے انکار کردیا تھا۔اتنے طویل انتظار کے بعد سرٹیفکیٹ ملنے پر بے حدخوش تھے جبھی انہوں نے اسے اپنی گھر کی دیوار پر سجانے کا فیصلہ کیا۔

علاوہ ازیں ، کینیا میں 99 سالہ پریسیلا سیٹینی نامی خاتون بچپن میں غربت کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کر پائیں اور جوانی میں روزی روٹی کی تلاش میں اپنی اس خواہش کو پورا نہیں کرسکیں۔لہٰذا انہوں نے 99 برس کی عمر میں دادی بننے کے بعد اپنا ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کرنے کے لئے پرائمری اسکول میں داخلہ لیا اور اپنے پڑ پوتوں کے عمر کے طلبا کے ساتھ تعلیم حاصل کررہی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *