شب برات کی فضیلت اور نوافل


2

’شعبان المعظم ‘‘اسلامی سال کا آٹھواں مہینہ ہے جو خاص انفرادیت اور اہمیت کا حامل ہے ،رسولِ رحمت ﷺ نے شعبان المعظم کو اپنا مہینہ قرار دیا ہے، اس لیے اس مبارک مہینے کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔ شعبان المعظم کی 15ویں شب کو مغفرت اور بخشش کی رات قرار دیا گیا اس ماہ مقدس کے فضائل پیغمبر اسلام اسی رات آئندہ سال کے لیے زندگی اور موت کے فیصلے لکھے جاتے ہیں۔

Shab-e-Baraat Ki Ibadatain

اس مبارک رات کو شب برات کہا جاتا ہے جو کہ فارسی زبان کے الفاظ کامجموعہ ہے۔ شب کا معنی رات اور برات کا معنی نجات حاصل کرنا، بری ہونا ہے۔ عربی میں اسے لیلۃ البرات کہا جاتا ہے۔ لیلۃ بمعنی رات جبکہ البرات کا معنی نجات اور چھٹکارا کے ہیں۔ علماء کرام بیان فرماتے ہیں کہ چونکہ یہ رات گناہوں سے چھٹکارے اور نجات پانے کی رات ہے بایں وجہ اسے شب برات کہا جاتا ہے۔

حضور نبی مکرم علیہ الصلوۃ والسلام نے بڑے دلنشیں انداز میں بیان فرمائے ہیں چنانچہ ایک مقام پر ارشاد فرمایا:۔

الشعبان شهری

’’شعبان میرا مہینہ ہے‘‘۔

مذکورہ حدیث مبارکہ سے ماہ شعبان کی فضیلت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ رسول مکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس مہینے کو اپنا مہینہ قرار دیا ہے۔ جس مہینے کو حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا مہینہ فرمادیں، اس کی عظمت اور شان کا کیا ٹھکانہ ہوگا۔ اسی طرح ایک اور مقام پر فرمایا:

شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے

پندرہویں شب تجلی:۔ اُمّ المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ،تاج دارِ رسالت، سراپا رحمت ﷺ نے فرمایا : اللہ عزوجل شعبان کی 15ویں شب میں تجلی فرماتا ہے ۔ استغفار یعنی توبہ کرنے والوں کو بخش دیتا اور طالب رحمت پر رحم فرماتا اور عداوت والوں کو جس حال پر ہیں ،اسی پر چھوڑ دیتا ہے۔(شعب الایمان جلد 3)

شعبان المعظم کی 15ویں رات کتنی نازُک ہے! نہ جانے قِسمت میں کیا لکھ دیاجائے۔ آہ! بعض اوقات بندہ غفلت میں پڑا رہ جاتا ہے اور اُس کے بارے میں کچھ کا کچھ ہوچکا ہوتا ہے۔ چُنانچہ’غنیۃ الطالبین میں ہے:بہت سے لوگوں کے کفن دُھل کر تیار ہوتے ہیں مگر کفن پہننے والے بازاروں میں گھوم پھر رہے ہوتے ہیں، متعدد اَفراد ایسے ہوتے ہیں کہ اُ ن کی قَبریں کھدی ہوئی تیار ہوتی ہیں، مگر اُن میں دفن ہونے والے خوشیوں میں َمست ہوتے ہیں، کئی لوگ ہنس رہے ہوتے ہیں حالانکہ اُن کی ہلاکت کا وقت قریب آچکا ہوتا ہے، نہ نجانے کتنے ہی مکانات کی تعمیرات مکمل ہونے والی ہوتی ہے، مگر مالک مکان کی موت کا وقت بھی قریب آچکا ہوتا ہے۔

اس ماہ مقدس کی عظمتوں اور فضیلتوں میں یہ بھی ہے کہ اس میں ایک ایسی رات ہے جو نہایت رحمتوں، برکتوں اور فضیلتوں والی ہے۔ یہ رات شعبان المعظم کی پندرھویں شب ہے۔ اس رات کو نصف شعبان کی رات بھی کہا جاتا ہے۔

حضرت علی المرتضیٰ شیرِخداؓروایت کرتے ہیں کہ حضورﷺنے فرمایا!”جب شعبان المعظم کی پندرہویں رات ہوتواس رات کوقیام کرواوردن کوروزہ رکھوکیونکہ اس رات میں اللہ تعالیٰ کی تجلی آفتاب کے غروب ہونے کے وقت سے ہی آسمان ودنیاپرظاہرہوتی ہے۔اوراللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کوئی بخشش مانگنے والاہے کہ میں اُسے بخش دوں،کیاکوئی رزق مانگنے والاہے کہ میں اُسکوعطاکروں،کیاکوئی مصیبت زدہ ہے کہ میں اسے چھوڑوں،کیاکوئی فلاں فلاں حاجت والاہے کہ میں اسکی حاجت پوری کروں،حتیٰ کہ صبح ہوجاتی ہے۔

اس رات قبرستان جانا سنت ہے۔

اس شب میں قرآن شریف، درود شریف، صلوٰۃ التسبیح و دیگر نوافل ادا کریں۔

غروب آفتاب سے پہلے چالیس بار لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم۔ پڑھیں تو اللہ تعالیٰ چالیس برس کے گناہ معاف کردیتا ہے۔

اس شب میں عبادت کی نیت سے غسل کرکے دو رکعت نفل تحیۃ الوضو پڑھیں۔ ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک بار اور سورۃ اخلاص تین بار پڑھیں اور مغرب کے وقت ہی سے مشغول ہوجائیں تاکہ نامہ اعمال کی ابتداء اچھے کاموں سے ہو۔

Shab-e-Baraat Ki Ibadatain

معمولاتِ اولیائےکرام رحمہم اللہُ السلام سے ہے کہ مغرب کی نماز کے فرض اور سنت وغیرہ کے بعد چھ رکعت نفل، دو دو رکعت کرکے ادا کیے جائیں.

پہلی دو رکعتوں سے پہلے یہ نیت کیجئے :

“یاللہ عزوجل ان دو رکعتوں کی برکت سے مجھے درازئ عمر بالخیر عطا فرما۔”

دوسری دو رکعتوں میں یہ نیت فرمائیے :

“یا اللہ عزوجل ان دو رکعتوں کی برکت سے بلاؤں سے میری حفاطت فرما۔”

تیسری دو رکعتوں کے لیے یہ نیت کیجئے :

“یا اللہ عزوجل ان دو رکعتوں کی برکت سے مجھے اپنے سوا کسی کا محتاج نہ کر۔”

ان چھ (6) رکعتوں میں سورۃُ الْفَاتِحَہ کے بعد جو چاہیں وہ سورتیں پڑھ سکتے ہیں، چاہیں تو ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد تین تین بار سورۃ الاخلاص پڑھ لیجئے. ہر دو رکعت کے بعد 21 بار “قل ھو اللہ ھو احد” (پوری سورت) یا ایک بار سورہ یاسین شریف پڑھیے بلکہ ہو سکے تو دونوں ہی پڑھ لیجئے. اس کے بعد دعائے نصف شعبان پڑھنی

                                                   پیارے نبیؐ کا فرمان  ہے جو شخص آج کی شب 12 رکعات نماز نفل (دو، دو یا چار چار کر کے ) پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو بارہ ہزار شہیدوں کا ثواب عطاء فرمائے گا۔ بارہ سال کی عبادت کا ثواب لکھتا ہے اور گناہوں سے اس طرح پاک ہو جاتا ہے جیسا کہ آج ہی اس نے جنم لیا ہو۔ اور 80 دن تک اس کے گناہ نہیں لکھے جاتے۔

پندرہ شعبان کا روزہ : حضرت محمد ﷺ نے فرمایا کہ جس نے پندرہ شعبان کو روزہ رکھا اسے دو سال ایک گزشتہ اور ایک آئندہ کے روزوں کا ثواب ملے گا ۔ ایک اور روایت یہ ہے کہ پندرہ شعبان کو جن ، پرندے ، درندے اور سمندر کی مچھلیاں بھی روزہ رکھتی ہیں ۔

 مزید ارشاد گرامی ہے کہ جو شعبان کی پہلی رات اور آخری جمعرات کو روزہ رکھے گا تو اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے اس کو جنت میں جگہ عطاء فرمائے گا۔

 خاتون جنت حضرت فاطمہ  ؓ فرماتی ہیں کہ جو شخص 8 رکعات نماز نفل (آٹھ رکعات اکٹھے ایک سلام کے ساتھ) ادا کرے اور اس کا ثواب مجھے پہنچائے تو میں اس وقت تک جنت میں قدم نہ رکھوں گی جب تک اس شخص کی بخشش نہ کروالونگی۔

 نفل پڑھنے کا طریقہ کچھ اس طرح ہے کہ سورۃ فاتحہ (الحمداللہ) پڑھنے کے بعد گیارہ مرتبہ سورۃ اخلاص (قل ہواللہ) پڑھے ہر دو رکعات کے بعد اتحیات میں بیٹھے اور پوری اتحیات پڑھے اور سلام پھیرے بغیر کھڑا ہو جائے۔ اس ترتیب کے ساتھ آٹھ رکعات نماز نفل مکمل کر کے سلام پھیرے اور اس کا ثواب حضرت فاطمہؓ کو بخش دے۔

چار رکعت نماز نفل : جو شخص اس رات چار رکعت نماز نفل پڑھے اور دن کو روزہ رکھے تو اللہ تعالیٰ اس کے پچاس سال کے گناہ معاف کر دے گا ۔ آٹھ رکعت نماز نفل : جو شخص آٹھ رکعت نمازنفل پڑھے اور ہر رکعت میں سورة ا لفاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ بار سورة اخلاص پڑھے پھر اس کا ثواب سیدہ کائنات حضرت فاطمة الزہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کی روحِ مبارکہ کو بخشے تو اس کے متعلق سیدہ کائنات حضرت فاطمة الزہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا فرماتی ہیں کہ میں جنت میں اس وقت تک قدم نہ رکھوں گی جب تک اس کی شفاعت نہ کر الوں ۔

شب برات کی نوافل

بارہ رکعت نماز نفل : حضور ﷺ نے فرمایا کہ جس نے بارہ نفل پڑھے ہر رکعت میں سورة الفاتحہ کے بعد دس بار سورة اخلاص پڑھی تو اس کے تمام گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں اور اس کی عمر میں برکت ہوتی ہے ۔

دس رکعت نماز نفل:حضور ﷺ نے فرماےا جو میرا نیازمند امتی شب برات میں دس(10)رکعت نمازنفل اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد قل ھو اللہ احد گیا رہ گیارہ مرتبہ پڑھے تو اس کے گناہ معاف ہوں گے اور اس کی عمر میں برکت ہوگی۔

نوافل برائے نجات عذاب قبر:شعبان کی پندرہویں شب کوجوکوئی آٹھ رکعت نماز دو سلام سے پڑھے ۔ہر رکعت میں سورة الفاتحہ کے بعد سورہ اخلاص 10مرتبہ پڑھے۔اللہ عزوجل اس نماز کے پڑھنے والے کیلئے بے شمار فرشتے مقرر فرما دے گا جو اُسے عذاب قبر سے نجات کی اور داخل بہشت ہونے کی خبر دیں گے۔

نوافل برائے توبہ:پندرہویں شب کو جوکو ئی آٹھ رکعت نمازنفل دو سلام سے پڑھے یعنی 4،4رکعت)پہلی رکعت میں سورة االفاتحہ کے بعد آیت الکرسی 10مرتبہ دوسری میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ الم نشرح دس بار اور تیسری میں سورةالقدر اور چوتھی میں سورة اخلاص دس مرتبہ پڑھے ۔پھر دوسری چار رکعت بھی اسی ترتیب سے پڑھے۔بعد سلام کے ستر مرتبہ استغفار اور ستر مرتبہ آقاﷺکی ذات اقدس پر درود پاک پڑھ کر اپنے گناہوں سے توبہ کرے۔انشاءاللہ اللہ عزوجل صغیر وکبیرہ گناہ معاف فرمائے گا۔

دو رکعت نماز نفل:جو کوئی پندرہویں شعبان کو دو رکعت نماز نفل پڑھے ہر رکعت میں سورةالفاتحہ کے بعدایک بار آیت الکرسی اور15بار اخلاص پڑھے ۔سلام پھیرنے کے بعدآقاﷺکی ذات اقدس پردرود شریف 100مرتبہ پڑھ کر ترقی رزق کی دعا کرے ۔انشاءاللہ نماز کے باعث رزق میں برکت ہوگی۔

وظائف برائے نصف شعبان

جو شخص آج کی شب مبارکہ میں قرآن پاک کے دل یعنی سورۃ یسین پڑھے گا اس کے رزق میں برکت ہو گی۔ عمر میں اضافہ ہو گا اور ناگہانی آفتوں سے محفوظ رہے گا۔اس شب مبارکہ میں سورۃ دخان (پارہ 25) کی جو شخص 7 مرتبہ تلاوت کرے گا اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے اس شخص کی 70 حاجات دنیاوی اور 70 حاجات اخروی پوری فرمائے گا۔

اس شب بیری کے درخت کے سات پتوں کو پانی میں جوش دے کر نہانے سے تمام جادو ٹونے اور برے اثرات سے محفوظ رہے گا۔ امن و امان اور جان و مال کی حفاظت کے لئے سورۃ البقرہ کے آخری رکوع کی آیات (امن الرسول) سے لے کر (علی القوم الکفرین) تک پڑھنا نہایت ہی باعث برکت اور مستحن ہے۔ جو کوئی پندرھویں شعبان کو روزہ رکھے گا دوزخ کی آگ اس کو نہ چھوئے گی۔

اللہ تعالی ہمیں اس رات عبا دت کرنے اور روزہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری عبادات کو اپنی بارگاہ میں قبول اور منظور فرمائے۔آمین۔


Like it? Share with your friends!

2
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *