سجل سے موزانہ ٹھیک ہے لیکن مقابلہ نہیں، اداکارہ صبور علی


0

صبور علی کا شمار پاکستان ٹیلی ویژن کی ابھرتی ہوئی بہترین اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے، جبکہ سجل علی کی بہن ہونے کی وجہ سے اکثر و بیشتر دونوں بہنوں کے کام کا موازنہ بھی کیا جاتا ہے۔ جیو ٹی وی کے مقبول ڈرامے فطرت میں منفی کردار میں بہترین اداکاری پیش کرنے والی صبور علی نے انڈسٹری میں اپنے کیریئر کا آغاز اپنی بہن کے ساتھ ڈرامہ “محمود آباد کی ملکائیں” سے 2011 میں معاون کردار سے کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے مزاحیہ ڈرامہ مسٹر شمیم میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

حالیہ دنوں میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے 26 سالہ صبور علی کا انٹرویو لیا، جس میں انہوں نے اپنی ذاتی و پیشہ وارانہ زندگی کے کئی پہلوؤں پر کھل کر بات چیت کی۔

Image Source: Instagram

اس انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا صارفین اکثر ان کا موازنہ ان کی بہن اور معروف اداکارہ سجل علی سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکل وصورت ملانے کی حد تک تو بہنوں کا ہی آپس میں موازنہ ہوتا ہے لیکن جب ان کے کام کے حوالے سے موازنہ کیا جاتا ہے تو بہت عجیب لگتا ہے۔

اداکارہ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگرچہ لوگ موازنہ کرتے ہیں مگر پھر وہ اسے ایک مقابلہ بنا دیتے ہیں، میری الگ محنت ہے، سجل کی الگ اور میرے خیال میں ہم دونوں کے اداکاری کے انداز بھی مختلف ہیں، میں کہتی ہوں کہ میری الگ شناخت ہے اور سجل کی الگ۔

Image Source: Instagram

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے انڈسٹری میں اتنی جگہ شاید اسی لیے بنالی، اگر میرا اور سجل کا کام ایک جیسا ہوتا تو ایسا نہیں ہوپاتا۔ صبور علی نے یہ بھی بتایا کہ وہ اور سجل اتفاقاً شوبز انڈسٹری میں آئیں اور ان دونوں کے انڈسٹری میں آنے میں صرف یہ فرق تھا کہ سجل نے اس کام کو بخوشی اپنایا لیکن وہ تھوڑے نخرے کر کے اس فیلڈ میں آئیں۔

Image Source: BBC Urdu

صبور علی نے بتایا کہ وہ ایرونٹیکل انجینیئر بننا چاہتی تھیں مگر کچھ معاملات ویسے ہو نہ سکے جیسا وہ چاہ رہی تھیں، انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے عجیب لگتا ہے کیونکہ بہت سے لوگ یہاں تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کرتے ہیں اور اگر میں یہ کہوں کہ میں ایسا نہیں چاہتی تھی مگر مجھے یہ سب مل گیا تو تھوڑا عجیب لگتا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ شوبز کی دنیا میں آنے کے لیے ان کی والدہ نے ان کی حوصلہ افزائی کی، وہ اکثر کہا کرتی تھیں کہ دیکھو سجل کتنی ترقی کر رہی ہے، میں چاہتی ہوں کہ تم بھی اسی طرح ترقی کرو۔ اگر وہ ساتھ نہ دیتیں تو میں یہاں تک کبھی نہ پہنچتی مگر میں آگے بڑھنے کے لیے محنت کر رہی ہوں۔

Image Source: Instagram

حال ہی میں ساتھی اداکار علی انصاری کے ساتھ ان کی منگنی کیسے طے پائی ، اس کے متعلق صبور علی کا کہنا تھا کہ ان کا اور اداکارعلی انصاری کا رشتہ بہت اچانک طے پایا۔ علی انصاری کی بہن مریم ان کی اچھی دوست ہیں اور مریم نے انہیں کئی مرتبہ کہا تھا کہ تم میرے بھائی سے شادی کیوں نہیں کرلیتیں، وہ بہت نیک ہے، بہت اچھا ہے، مگر میں نے کبھی سنجیدگی سے اس بارے میں نہیں سوچا تھا۔ بعد میں سجل علی اور مریم نے اس حوالے سے بات کی اور ہم دونوں کو سنجیدگی سے سوچنے کا کہا تو میں نے یہ کہہ دیا تھا کہ اگر کرنا ہے تو میں فوراً کروں گی، غور و فکر یا زیادہ لمبی بات چیت نہیں کروں گی کیونکہ مجھے لگا تھا کہ ایسا کہوں گی تو نہیں ہوگا۔صبور علی نے کہا کہ جس دن علی انصاری رشتہ لے کر آئے تھے میں نے تو اس دن بھی علی سے کہا تھا کہ سوچ لو کرنی ہے یا نہیں۔ صبور علی کا کہنا تھا کہ یہ سب بہت جھٹ پٹ ہوا، ہمیں یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ بات پکی کرنے جب علی کے گھر والے آئیں گے تو ہم نے کون سے کپڑے پہننے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اداکارہ صبور علی اور علی انصاری کی بات پکی ہونے کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں تھیں جو دونوں اداکاروں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *