اگردوست نہ آتا تو خودکشی کرلیتی ۔صحیفہ جبار


0

اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے گزشتہ روز انسٹاگرام پر اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کیں جس میں انہوں نے اپنی نجی زندگی کے حوالے سے بڑا انکشاف کیا، اپنی ذہنی حالت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

Saheefa Jabbar Depression
Images Source:Instagram

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹا گرام پر اداکارہ نے ویڈیو شیئر کی جس میں وہ روتے ہوئے ذہنی صحت اور تناؤ پر بات کرتی نظر آئیں، ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ دنیا ایک بہتر جگہ بن جائے اور ہم دوسروں کے ساتھ مہربانی کا رویہ اختیار ریں۔

صحیفہ جبار نے کہا کہ ’ اس دنیا کو میں نے کبھی بھی اتنا رحم والا نہیں پایا لیکن ہماری زندگی میں چند ایسے دوست ہوتے ہیں جنہیں ہم اپنے مشکل وقت میں کال کرسکتے ہیں اور وہ ہماری مدد کے لیے فوراً ہمارے پاس جنہیں ہم اپنے مشکل وقت میں کال کرسکتے ہیں اور وہ ہماری مدد کے لیے فوراََ سارے کام چھوڑ کر آجاتے ہیں”

Saheefa Jabbar Depression

اُنہوں نے اپنے دوست کا نام لیے بغیر کہا کہ “کچھ روز قبل، میں نے ایک دوست کو فون کیا اور کہا کہ میں نے 13 گولیاں کھا لی ہیں اور میں خودکشی کررہی ہوں، میرے شوہر پاکستان میں نہیں ہیں، مجھے کسی کی ضرورت ہے، جو مجھے اس خوف سے نکال سکے”۔

اُنہوں نے کہا کہ “اگر میرے شوہر خضر میرے پاس ہوتے تو شاید بہتر محسوس کرتی لیکن جب میں کینیڈا میں شوہر کے ساتھ تھی تب بھی میری ذہنی صحت خراب ہوگئی تھی، میں ہر وقت خوف میں مبتلا رہتی ہوں، ایسا لگتا ہے کہ میں اپنے ساتھ کچھ کرلوں گی”۔

Saheefa Jabba Depression
Images Source:Instagram

صحیفہ جبار نے ویڈیو میں کہا کہ اب لوگ کہیں گے کہ میں ڈرامہ کر رہی ہوں، لوگ کہیں گے کہ یہ کتنا اچھا طریقہ ہے کہ کیمرہ آن کر کے ذہنی صحت اور اس کے مسائل کے بارے میں بات کرو، توجہ حاصل کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے

اداکارہ نے کہا کہ اگر مجھ سے پوچھا جائے تو یہ بہت مشکل کام ہے کیونکہ یہ آپ کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے، لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچیں گے یہ بات تکلیف دیتی ہے، ایسی کیفیت سے گزرنا بہت تکلیف دہ ہے جب آپ بے یار و مددگار محسوس کریں، ایسے میں کسی بھی لمحے آپ کے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

صحیفہ جبار خٹک نے ویڈیو کے ساتھ دعا کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ خواہش ہے کہ یہ دنیا ایک بہتر جگہ بن جائے، میں مسکراہٹ زیادہ اور آنسو کم دیکھنا چاہتی ہوں، صرف مکان نہیں بلکہ گھر دیکھنا چاہتی ہوں، چاہتی ہوں کہ بچے کسی خوف کے بغیر میدانوں میں کھیل سکیں، ہر ایک کا دل خوشی، محبت اور امن سے بھرا ہو اور اس میں خوف کی کوئی جگہ باقی نہ رہے۔

انہوں نے نیک خواہشات اور امید کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ایک دن ہم یہ سیکھ جائیں گے کہ کیسے ساتھ مل کر رہنا ہے، کیسے اپنی ثقافت ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *