پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، ایک دوسرے کے خلاف سخت نعرے بازی


0

لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے حکم پر آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں وزیراعلیٰ کا انتخاب متوقع تھا۔ تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی نے اسمبلی ہال کے اندر ہنگامہ آرائی کی اور ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم کے بعد آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، تو اجلاس کی ابتداء میں ہی بدمزگی کی صورتحال پیدا ہوگئی، پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی ایوان کے اندر لوٹے لیکر آئے اور اپنی ہی جماعت کے منحرف اراکین جنہوں نے عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینا کا فیصلہ کیا، ان کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور انہیں لوٹا لوٹا کہہ کر مخاطب کرتے رہے۔

اجلاس آج صبح 11:30 بجے شروع ہونا تھا لیکن پی ٹی آئی کے ارکان کے ناروا رویے کی وجہ سے اجلاس میں تاخیر ہوتی گئی۔ مختلف مواقعوں پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے ارکین اسمبلی ہال میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے بھی آئے، جس سے ایوان کے اندر افراتفری والا ماحول بنا رہا۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی جبکہ پی ٹی آئی ارکان نے اپوزیشن بنچوں پر لوٹے بھی پھینکے۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری جنہوں نے آج کے اجلاس کی صدارت کرنی تھی، جب اسمبلی میں داخل ہوئے تو ان پر حکومتی بنچوں کے ارکان نے حملہ کر دیا، ان پر ناصرف لوٹے پھینکے گئے بلکہ ان کے گھیراؤ کی بھی کوشش کی گئی۔ جس پر ڈپٹی اسپیکر کو اسمبلی گارڈز نے فوری طور پر ان کے چیمبر میں منتقل کردیا۔

ایک جانب اسمبلی حال کی بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پنجاب کے ایس ایس پی آپریشنز پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری کے ساتھ سول کپڑوں میں اسمبلی میں داخل ہوئے تاہم بعد پرویز الٰہی کے احتجاج کے بعد وہ ہال سے باہر چلے گئے۔ دریں اثناء پنجاب کے چیف سیکرٹری اور آئی جی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے چیمبر پہنچ گئے تاکہ اسمبلی کا سیشن دوبارہ شروع کرنے کا پلان بنایا جا سکے۔

اس سلسلے رہنما مسلم لیگ (ق) چودھری پرویز الٰہی نے پاکستان مسلم لیگ ن پر پولیس کو ایوان کے اندر لانے کا الزام لگایا، کہا یہ ایوان کے قیام کے بعد سے پہلی بار ہوا ہے۔ ’’پولیس کون ہے جو اسمبلی میں داخل ہو؟‘‘ “ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ہمارے سامنے پیش ہوں اور انہیں ایک ماہ کی سزا دی جائے۔”

تو دوسری جانب اسمبلی کے باہر، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے اسمبلی کے اندر ہونے والی ہر چیز کا ذمہ دار چودھری پرویز الٰہی اور ان کے “غنڈوں کے گروہ” کو ٹھہرایا۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا وہ قانون اور آئین کی بہت بڑی خلاف ورزی ہے۔ آج ڈپٹی سپیکر پر حملہ ہوا ہے، یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ سنا ہے چوہدری پرویز الٰہی ایک یا دو لوگوں کو قتل کروانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ڈپٹی سپیکر پر حملہ کیا گیا، تو پرویز الٰہی ایم پی اے کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔ لہٰذا عطاء اللہ تارڑ نے لاہور ہائی کورٹ سے واقعے کا ازخود نوٹس لینے اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کہا کہ “ہم یہاں ہیں اور آدھی رات تک نہیں جائیں گے۔”

واضح رہے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ہولناک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے انعقاد کردہ احتجاجی ریلی میں ایک بےزبان گدھے کو لایا گیا، جس کو لوٹے کا ہار پہنایا ہوا تھا، ہجوم ناصرف بےزبان کو تکلیف دیتا بلکہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے نام سے پکارتے دیکھا گیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *