پی ٹی اے کی بیگو پر پابندی سے کئی کرکٹرز ہوئے بے روزگار


0

“بیگو “چیٹنگ ایپلیکیشن سے پیسے کمانے والوں میں ایک عام آدمی سے لے کر فنکار، گلوکار اور کرکٹرز سب ہی شامل ہیں۔ حالیہ دنوں میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے بیگو پر پابندی عائد کرنے کے بعد اسے استعمال کرنے والے افراد کی آمدنی بھی بند ہوگئی ہے ۔تاہم ابھی بھی بیگو صارفین اور ہوسٹس کی بڑی تعداد ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے ذریعے پی ٹی اے کی عائد کردہ پابندی کو نظر انداز کر کے اس ایپ کو استعمال کر رہے ہیں۔

بیگو ایپ پر کئی پاکستانی کرکٹرز بھی بطور ہوسٹ موجود ہیں۔ ان کرکٹرز میں محمد عامر، فواد عالم، کامران اکمل، عمر اکمل، سلمان بٹ، یاسر حمید، عمران فرحت، ہمایوں فرحت، سہیل تنویر، عمران نذیر، صہیب مقصود، اسد علی، عظیم گھمن، ذوالفقار بابر، احسان عادل، عبدالرزاق اور سعید اجمل سمیت دیگر متعدد موجودہ اور سابق کھلاڑی شامل ہیں۔

اس ایپ میں کھیلی جانے والی “پی کے” گیم میں صارفین پیسوں کے بدلے خریدے جانیوالے “بیگو ڈائمنڈز” سے اپنے پسندیدہ پلیئرز کو تحائف بھیجتے ہیں جو انکے مہینہ وار ٹارگٹ کی تکمیل کا واحد ذریعہ ہے اور اگر وہ کامیاب ہوجائیں تو انھیں بیگو کی طرف سے اس ٹارگٹ کے عوض ماہانہ تنخواہ اور کمیشن بھی وصول ہوتا ہے، جو ہزاروں سے لاکھوں کے درمیان ہے۔ ان میں سے کچھ کھلاڑی تو کسی بھی بیگو ٹیم کا حصہ بنے بغیر کیمرے پر آ کر عوام سے “تحفے” وصول کر رہے ہیں جبکہ زیادہ تر بیگو ٹیمز کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد کانٹریکٹ اور مہینہ وار ٹارگٹ پورا کررہے ہیں۔

اس حوالے سے کرکٹرز کی رائے ذرا مختلف ہے کیونکہ ان کا یہ کہناہے کہ ان کے لئے یہ ایپ صرف فینز سے رابطے کا ذریعہ ہے اور انہیں اسکی آمدنی سے کوئی غرض نہیں۔ اس بارے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی اور کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہےکہ اخلاقی طور پر تو کسی کھلاڑی کو اس طرح کی جگہ پر موجود ہی نہیں ہونا چاہئیے اور جہاں تک مالی فائدے کا تعلق ہے تو کوئی کھلاڑی ڈھائی سو ڈالر سے زیادہ مالیت کا تحفہ قبول نہیں کرسکتا، اگر کوئی ایسا کرتا بھی ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کے شعبے کے علم میں لانا ضروری ہے اور اسے تحفہ دینے والے شخص سے رشتہ یا تعلق اور وجہ بتانا بھی لازم ہے۔

اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو واضح ہدایات دے رکھی ہیں کہ انھیں کس طرح ضابطہ اخلاق کے ساتھ یہ پلیٹ فارم استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کا اپنے پرستاروں سے براہ راست رابطے میں رہنا کوئی غلط بات نہیں ہے، یہ دنیا کے متعدد ملکوں میں عام ہے کہ کھلاڑی اپنے پرستاروں سے سوشل میڈیا کے ذریعے براہ راست رابطے میں رہتے ہیں لیکن ہم نے اپنے کھلاڑیوں کو بتایا ہوا ہےکہ وہ سوچ سمجھ کر بات کریں اور پروفیشلزم کو ذہن میں رکھیں۔ کھلاڑیوں کو یہ بھی سمجھایا جاتا ہے کہ وہ نامعلوم یا مشکوک افراد سے رابطہ اور میل جول نہ رکھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *