نیٹ فلکس پر اسلاموفوبیا کا پرچار، ٹوئیٹر پر شدید ردعمل


-1

مشہور زمانہ آن لائن میڈیا سروس پرووائیڈر نیٹ فلیکس کا مسلمان کے مخالف نفرت پھیلانے والے مواد پر دنیا بھر میں شدید تنقید کا شکار۔ نیٹ فلکس کی پیشکش “کیوٹیز” کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ۔ چینگ۔او آر جی پر اس فلم کی پابندی کے خلاف 2 لاکھ 82 ہزار لوگوں کی جانب سے آن لائن پیٹیشن دائر کردی گئی۔

نیٹ فلیکس کی جانب سے تیار کردہ فلم “کیوٹیز”. کی رواں برس سنڈانس فلم فیسٹول پر پہلی تشہیر کری جاچکی ہے۔ جبکہ رواں برس ستمبر کی 9 تاریخ کو یہ فلم نیٹ فلکس صارفین کے لئے بھی دستیاب ہوگی۔

اگر فلم کی کہانی کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ فلم ایک سینیگالی مسلمان لڑکی کی زندگی کے گرد گھومتی ہے جو فرانس کے ایک غریب سے علاقے میں رہتی ہے جبکہ فلم میں اس کا نام ایمی دیکھایا گیا ہے۔ تاہم یہ فلم بنیادی طور پر ایک فرینچ زبان کی فلم ہے جس کا نام “میگنونیس” ہے۔

اگرچہ ابھی اس فلم کا نیٹ فلکس کی جانب سے ٹریلر ہی جاری کیا گیا ہے لیکن اس کے خلاف شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، 2 لاکھ 82 ہزار لوگوں کی جانب سے کیوٹیز کے خلاف آن لائن پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس فلم میں چھوٹی لڑکیوں کو اس طرح کا لباس پہنایا گیا جو بچوں کے لئے نہ موضوع ہے جبکہ ڈانس کا طریقہ کار بھی بچوں کے لئے غیرمناسب ہے۔ جبکہ اس فلم کو بالغ لوگوں کے لئے مختص کیا گیا ہے یعنی جو 18 سال سے بڑے ہیں۔ یعنی بڑی عمر کے لوگوں کی تفریح کے لئے چھوٹے عمر کے بچوں سے نامناسب اور غیر اخلاقی کام کروانا ہے۔

ایک جانب دنیا بھر سے لوگ شدید غم و غصے میں آن لائن پیٹیشن دائر کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف کئی لوگوں کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بھی اس فلم پر تنقید کی گئی ہے۔ جبکہ فلم میں مسلمان لڑکی کا نقاب اتار کر ڈانس کاسٹیوم پہنے کو بھی بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اسے مسلمان کی تعلیمات کے ناصرف منافی قرار دیا گیا ہے بلکہ مسلمانوں کی روایات اور پہناوے کو بھی براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس تمام تر دباؤ اور تنقید کے بعد نیٹ فلکس انتظامیہ کی جانب سے بھی ایک ٹوئیٹ کی جاتی ہے جس میں فلم میں استعمال ہونے والے غیر متعلقہ آرٹ ووک پر معافی مانگی جاتی ہے۔ جس میں یہ بھی لکھا گیا کہ وہ جلد اس فلم سے متعلق تصویریں اور معلومات کو تبدیل کریں گے۔

مزید جانئے: پاکستانی ماڈل محمد علی سبحانی کی برطانیہ میں دھوم

اس ہی حوالے سے اب فلم کی پوری آؤٹ لائن کو تبدیل کردیا گیا ہے پہلے اس فلم میں دیکھا گیا تھا کہ 11 سالہ ایمی پہلے کہیں زیادہ ٹوورکنگ ڈانسنگ کریو کی طرف متوجہ تھی اور اس کی خواہش تھی کہ ایک دن وہ ان کا حصہ بن جائے۔ اس وجہ سے ایمی کی جانب سے زنانہ خصوصیات پر کام شروع کردیا گیا تھا یہ سوچے سمجھے بغیر کے اس کی خاندانی رسم و رواج کیا ہیں۔

تاہم اب فلم میں دیکھایا جائے گا کہ وہ اپنے تنگ نظر خاندان سے بغاوت کرے اور اس ڈانس کریو کی جانب. متوجہ ہوگی۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *