نادرا کا یتیم بچوں کی رجسٹریشن کیلئے خصوصی مہم کا آغاز


0

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک میں یتیم بچوں کی رجسٹریشن کے لیے خصوصی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یتیم لوگوں کو صرف ان کے سرپرست کے ریکارڈ کی موجودگی پر ہی قومی شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا تھا۔ یہ معاملہ گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ میں دو درخواستوں کی سماعت کے دوران سامنے آیا تھا۔

Image Source: Twitter

کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے نادرا سے کہا کہ وہ یتیم بچوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے لیے پالیسی تیار کرے، ساتھ ہی ایک معزز جج نے جواب دہندہ وکیل سے پوچھا تھا، “کیا یتیموں کو پاکستانی شہری نہیں سمجھا جاتا ہے؟”

یہ کیس اس وقت سامنے آیا تھا جب ایک یتیم نوجوان اور ایک یتیم لڑکی نے درخواست دی تھی کہ انہیں شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔ متاثرہ نوجوان کا موقف تھا کہ وہ شناختی کارڈ کے بغیر نوکری حاصل کرنے سے قاصر ہے، کیونکہ جب اس نے شناختی کارڈ کے حصول کے لیے درخواست دی تو نادرا کے اہلکاروں نے اسے اپنے والدین کا ریکارڈ پیش کرنے کو کہا۔ اس کی ماں اسے جنم دیتے وقت فوت ہو گئی تھی اور اسے اپنے باپ کا پتہ نہیں تھا۔ لہذا اس وجہ سے وہ اپنے والدین کا ریکارڈ نہیں دکھا سکا۔

دوسری درخواست میں ایک لڑکی نے موقف اختیار کیا کہ اسے اپنی تعلیم حاصل کرنے میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں کیونکہ نادرا نے اس کے والدین کے ریکارڈ کے بغیر اسے بی فارم جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے والدین بچپن میں ہی فوت ہو گئے۔ شناختی کارڈ کے لیے، متعلقہ محکمہ میٹرک کے امتحان کے لیے اس کا ایڈمٹ کارڈ جاری نہیں کر رہا تھا۔ لڑکی نے بتایا کہ اس کے والدین کے انتقال کے بعد وہ مختلف سرپرستوں کے ساتھ رہی ہیں۔

حیرت انگیز طور پر یہ بات سمجھ سے باہر تھی کہ حکام نے شناختی کارڈ کے اجراء کے لیے قواعد واضح کرتے وقت یتیم اور لاوارث بچوں کو کیسے مدنظر نہیں رکھا۔ لیکن حال ہی میں، ایک قابل تعریف اقدام میں، بالآخر ملک میں یتیم بچوں کی رجسٹریشن کے لیے ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آپ کے خاندان میں کوئی اجنبی شخص تو نہیں؟

اس حوالے سے نادرا کی ایک ٹیم نے ڈائریکٹر جنرل ریٹائرڈ میجر ثقلین عباس بخاری کی زیر نگرانی ہفتہ کو ایس او ایس ویلج کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں بچوں کی رجسٹریشن کی اور 18 اور اس سے اوپر کے بچوں کو بھی قومی شناختی کارڈ بھی جاری کیا۔

ادارے کے مطابق، وہ 2021 میں یتیم خانوں میں تمام بچوں کی رجسٹریشن مکمل کر لے گا۔ اس نے کہا کہ یہ قدم یتیم بچوں یا ان لوگوں کی سہولت کے لیے اٹھایا گیا ہے جن کے والدین علیحدگی اختیار کر چکے ہیں۔

نادرا کے ڈائریکٹر جنرل پنجاب ثقلین عباس بخاری نے ایس او ایس ویلج میں بچوں سے بات کی۔ انہوں نے نادرا میں رجسٹریشن کے حوالے سے ان کے مسائل بھی سنے ۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر فواد چودھری نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے کا اعلان کر دیا

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ نادرا کے ساتھ یتیم بچوں کی رجسٹریشن سے انہیں اپنے اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ملازمتوں کے حصول اور متعلقہ معاملات میں مشکلات دور ہوں گی۔ انہوں نے ادارے میں ایک خصوصی نادرا موبائل وین بھی تعینات کی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *