مولانا طارق جمیل نے خاتون سے مصافحہ کی حقیقت بتادی


1

دین کی خدمت کرنا اور اپنی زندگی دین کو محض دین کی تبلیغ کے لئے وقف کردینے والے مولانا طارق جمیل۔ جنہوں معاشرے میں جہاں اصلاح کا بیڑا اٹھایا اور اپنے نرم مزاج اور شیریں لہجے سے کئی لاکھ لوگوں کے دل بدلے وہیں غافل اور دین سے بھٹکے ہوئے لوگوں کو ہدایت کی راہ دیکھانے میں بھی ان کا کردار ہمیشہ سے مثالی رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں ان کے لاکھوں کے قریب چاہنے والے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ان سے محبت اور عقیدت میں دور، دور سے ملنے آتے ہیں۔

اس حوالے سے چند روز قبل مولانا طارق جمیل کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں یہ تصور دیا گیا کہ مولانا طارق جمیل کچھ خواتین سے ملاقات کررہے ہیں اور ان کی جانب سے ان خواتین سے مصافحہ بھی کیا گیا ہے۔ لیکن معاملے درحقیقت کچھ اور تھا، وہ خواتین نہیں بلکہ خواجہ سراء تھے جو مولانا طارق جمیل سے ملاقات کی غرض سے رائے ونڈ تشریف لائے تھے۔

Image Source: Humsub.com.pk

البتہ وہ ویڈیو پاکستان کے ایک مشہور صحافی اعزاز سید کی جانب سے بھی شئیر کی گئی اور اس پر موقف دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ مجھے مولانا طارق جمیل کے اس لڑکی سے ہاتھ ملانے پر کوئی اعتراض نہیں، اعتراض بس اس بات پر ہے کہ یہ مولوی جو تبلیغ کرتا ہے کام اس کے بلکل الٹ کرتا ہے۔ لوگوں کو ایسے کرداروں کی اصلیت جاننا چاہیے اور ان کی پیروی سے گریز کرنا چاہئے۔

جس کے بعد ابتداء میں تو سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا اور اعزاز سید کو بتایا گیا کہ وہ پہلے معاملے کی تحقیقات کرلیں اور پھر کسی کے بارے میں رائے دیں کیونکہ ہاتھ ملانے والی خواتین نہیں بلکہ خواجہ سرا ہیں۔

Image Source: Nayadaur.Tv

تاہم اب اس حوالے سے مولانا طارق جمیل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ ” اللہ کے فضل سے سینکڑوں خواجہ سرا میری دعوت سے اپنے پیشے سے نکل کر داعی بن چکے ہیں، اعزاز صاحب نے بلا تحقیق اس ویڈیو پر ٹوئیٹ کیا ہے کہ میں لڑکی سے ہاتھ ملا رہا ہوں جوکہ ایک بہتان ہے، چند خواجہ سرا مجھ سے رائیونڈ میں ملاقات کے لئے آئے تھے اور تمام اب تبلیغ کے کام سے منسلک ہوچکے ہیں۔

جس کے جواب میں صحافی اعزاز سید کی جانب سے ایک جوابی ٹوئیٹ پوسٹ کی گئی، جس میں انہوں نے اپنی گزشتہ ٹوئٹ پر مولانا طارق جمیل سے معافی کی درخواست کی۔

مزید جانئے: آب زم زم نعمت خداوندی جس کے معجزات سائنس بھی ماننے پر مجبور

اعزاز سید کی جانب سے جاری کردہ بیان میں لکھا گیا کہ طارق جمیل صاحب نے وضاحت کی ہے کہ ان سے ہاتھ ملانے والی لڑکی نہیں مہک نامی خواجہ سرا تھا۔ اس وضاحت سے میری غلط فہمی دور ہوگئی۔ خواجہ سراؤں کے لئے کام کرنا ایک بڑائی ہے۔ اس حوالے سے جناب طارق جمیل صاحب کا احترام اور اگر غلط فہمی میں دل آزاری ہوئی تو معذرت بھی۔

واضح رہے مولانا طارق جمیل پاکستان کے ایک نامور دینی مبلغ ہیں البتہ میڈیا پرسنز کے ساتھ اس طرح کے معاملے پہلے بھی ہوچکے ہیں، جن میں کچھ ماہ قبل حامد میر کے ساتھ ہونے والا معاملہ بھی ہے۔ جس پر مولانا طارق جمیل ان تمام میڈیا کارکنان سے معافی مانگ لی تھی جن کی اس بات پر دل آزاری ہوئی تھی۔ جس کو مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کی جانب سے مولانا طارق جمیل کے کردار کو خوب سہرایا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *