لاہور میں وکیل اہلیہ اور بیٹی سمیت گھر میں قتل، واقعے کا مقدمہ درج


0

اتوار کو لاہور کے علاقے چوہنگ میں ایک نوجوان وکیل، اس کی اہلیہ اور ان کی تین ماہ کی بیٹی کو گھر میں قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق ایڈووکیٹ امانت علی (33) اور ان کی اہلیہ شبانہ (30) کی لاشیں گھر میں خون میں لت پت پائی گئی ہے، جن کے گلے کٹے ہوئے تھے، جب کہ ان کی کمسن بیٹی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔

Image Source: Unsplash

جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد، پولیس کی تفتیشی ٹیم کو شبہ ہے کہ جوڑے اور ان کی بیٹی کو ‘گہری رنجش’ کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے کیونکہ عام قاتل میں عمومی عام طور پر بچوں کو قتل نہیں کیا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت کی ہے کہ اس ہولناک قتل کی ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کی جائیں اور جلد از جلد قاتلوں کا سراغ لگایا جائے۔

ایک پولیس افسر کے مطابق جس نے فرانزک ماہرین کا حوالہ دیا ہے کہ ، تفتیش کاروں کو لاشوں پر گہرے زخم اور نشانات ملے ہیں۔ تفتیش کاروں نے یہ بھی پایا کہ مزاحمت سے بچنے کے لیے مرد اور اس کی بیوی کو ایک دھاری ہتھیار سے قتل کرنے سے پہلے ایک ساتھ باندھ دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جس کمرے میں لاشیں برآمد ہوئیں تھیں وہاں مختلف اشیاء بکھری ہوئی پائی گئیں ہیں۔جس پر اہلکار نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے جمع کیے گئے نمونے فرانزک تجزیہ کے لیے بھیجے گئے ہیں، جبکہ پولیس نے قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کے لیے گلی اور قریبی رہائش گاہوں کا بھی دورہ کیا ہے۔

Image Source: File

ایک سوال کے جواب میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ مقتول وکیل کی والدہ گھر کے ایک حصے میں رہتی تھیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی غیر معمولی چیز نظر نہیں آئی۔

تاہم مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے صبح سویرے گھر میں کچھ مشتبہ سرگرمی دیکھی تھیں، چنانچہ تفتیش کار اس معاملے پر مزید تفصیلات جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: محبوب کے ساتھ گھر سے بھاگنے والی لڑکی کو محبوب نے ہی قتل کیوں کیا؟

ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے وکیل کے حقیقی بھائی کو جیل سے رہا ہوئے تقریباً دو سال گزر چکے ہیں، اور اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی کہ قاتل کون تھے اور کس چیز نے انہیں اس گھناؤنے جرم پر مجبور کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقتول کے قریبی رشتہ دار نے بھی امانت کی کچھ لوگوں سے دشمنی کے بارے میں کچھ معلومات شیئر کیں ہیں اور پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس دوران ایک مشتبہ شخص کو چوہنگ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں حراست میں لے لیا ہے، جسے پوچھ گچھ کے لیے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے لیے انہیں سٹی مردہ خانے بھجوا دیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے صدر پریڈی تھانے کی حدود میں ایک فلیٹ سے مبینہ طور پر قتل، سر تن سے جدا اور لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا۔ مقتول کی شناخت 65 سالہ شخص شیخ سہیل کے نام سے ہوئی تھی۔ جس پر پولیس نے گھر میں موجود اہلیہ کو گرفتار کرلیا تھا، بعدازاں ملزمہ نے دوران حراست قتل کا اعتراف کرلیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *