بم ڈسپوزل یونٹ کا حصہ بننے والی پہلی پاکستانی خاتون پولیس اہلکار


0

‘میری قسمت میں اگر اللہ نے زندگی کی لکھی ہوگی تو بارود بھی میرے لئے پھول بن جائے گا’، یہ جذبات ہیں نڈر پولیس اہلکار رافعیہ قسیم بیگ کے جو کہ پاکستان محکمۂ پولیس میں بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی او) کا حصہ بننے والی پہلی پاکستانی اور ایشیائی خاتون ہیں۔

رافعیہ قسیم بیگ نے اپنے کیرئیر کا آغاز صوبہ خیبر پختونخوا کے محکمۂ پولیس سے بطور کانسٹیبل کیا اور پھر نوشہرہ کے اسکول آف ایکسپلوسو ہینڈلنگ سے 31 مرد اہلکاروں کے ہمراہ بموں کی اقسام، شناخت اور ناکارہ بنانے کی تربیت حاصل کی۔ رافعیہ نے بین الاقوامی تعلقات اور اکنامکس میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔ بلاشبہ کسی بھی خاتون کے لئے بم ناکارہ بنانا، مشین گن اور راکٹ لانچر چلانا آسان بات نہیں مگر کسی بھی رکاوٹ نے ان کے عزم کو متزلزل نہیں کیا اور وہ اپنے شعبہ میں آگے بڑھتی چلی گئیں۔

Image Source: Facebook

رافعیہ کا کہنا ہے کہ جس دن وہ پولیس فورس جوائن کررہی تھیں اس دن بھی سیشن کورٹ کے نزدیک دھماکا ہوا تھا، اس دھماکے نے بھی ان کے حوصلے کو پست نہیں بلکہ بلند کیا۔ انہوں نے یہ یونٹ اس لیے جوائن کیا کیونکہ آئے دن خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں اور پاکستان اور ایشیاء میں آج تک کسی خاتون کو رضاکارانہ طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کا حصہ بنتے نہیں دیکھا گیا۔

Image Source: Facebook

باہمت پولیس کانسٹیبل رافعیہ دنیا کو بتانا چاہتی ہیں کہ پاکستان کی خواتین اتنی باہمت ہیں کہ وہ بارود سے کھیل سکتی ہیں تو اس کے فوجیوں اور مردوں کی ہمت کتنی زیادہ ہوگی۔ان کا ماننا ہے کہ عورت چاہے تو اللہ کے فضل و کرم اور بزرگوں کی دعاؤں سے ہر مشکل کو آسان کرسکتی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ پاکستان ان کا گھر ہے اور اپنے گھر کی حفاظت کے لیے وہ اپنے خون کا آخری قطرہ بہانے سے بھی گریز نہیں کریں گی۔ان کا کہنا ہے کہ جس طرح اللہ نے انہیں اس فورس کی بدولت ملک میں عزت اور مقام عطا کیا ہے اس سے پوری دنیا انہیں پہچانتی ہے، ان کی خواہش ہے کہ پاکستان اور پولیس فورس کا مثبت تاثر عملی طور پر پوری دنیا میں پہنچایا جاسکے۔

پاکستانی خواتین ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہی ہیں، عموماً وہ شعبے جن کا انتخاب پہلے صرف مردوں تک محدود تھااور خواتین ان میں شمولیت اختیار نہیں کرتی تھیں۔آج ان شعبوں میں بھی خواتین بھرپور انداز میں اپنے مہارت کے جوہر دکھا رہی ہیں۔ خاص طور پر محکمہ پولیس میں خواتین کی نمائندگی بڑھتی جارہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔

حالیہ دنوں میں بھی بلوچستان پولیس کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ایک خاتون ایس ایچ او تعینات ہوئی ہیں۔ایس ایچ او ثوبیہ خانم نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر اپنے کام کا آغاز کردیا ہے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ فدا حسین کے مطابق ثوبیہ خانم کی تعنیاتی میرٹ اور ان کی قابلیت کو مدنظر رکھ کر کی گئی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *