کراچی میں تیز رفتار گاڑی سکیورٹی کیمپ سے جا ٹکرائی، ویڈیو وائرل


0

گزشتہ روز کراچی میں پیش آیا ٹریفک کا ایک ہولناک حادثہ، جس کے نتیجے میں اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کے ایک نجی ڈرائیور کی موت واقع ہوگئی جبکہ سیکیورٹی پر مامور دو پولیس گارڈ بری طرح زخمی ہوگئے۔ حادثہ اے جی پی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں واقع بنگلے کے باہر قائم پولیس سیکیورٹی کیمپ میں رفتار گاڑی کے باہر گھس جانے باعث پیش آیا۔

واقعے کے کچھ دیر بعد حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک کالی ہنڈا سٹی کار بہت زیادہ تیز اسپیڈ میں تھی، بظاہر لگتا یوں ہے کہ گاڑی کا ڈرائیور، کسی دوسری گاڑی کے ساتھ ریس لگا رہا تھا کہ اچانک گاڑی تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوگئی اور اے جی پی کے گھر باہر سیکورٹی کیمپ میں جا گھسی، جہاں اے جی پی خالد جاوید خان کا 58 سالہ ڈرائیور بھی بیٹھا ہوا تھا۔

Image Source: Screengrab

وائرل ہولناک واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کے دوپہر 3 بج کر 52 منٹ پر ہوا ۔ اس موقع پر ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نظیر شیخ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ افسوسناک واقعہ ڈی ایچ اے خیابان شہباز میں واقع گھر کے باہر سیکورٹی کیمپ میں اس وقت پیش آیا، جب ایک تیز رفتار گھڑی سیکیورٹی میں جا گھسی، جس کے نتیجے میں کیمپ میں موجود ڈرائیور ہلاک ہوگیا جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 3 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

Image Source: Screengrab

ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نظیر شیخ کا مزید کہنا تھا کہ حادثے میں مذکورہ گاڑی چلانے والا شخص بھی زخمی ہوا ہے، واقعے کے فوری بعد تمام زخمیوں کو نجی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ گاڑی کو پولیس تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ اس موقع پر ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ واقعہ تیز رفتار کے باعث پیش آیا۔ حادثے کے نتیجے میں سیکیورٹی کیمپ سمیت دو موٹر سائیکلوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔ بعدازاں اے جے پی خالد جاوید خان نے اسپتال پہنچے، جہاں انہوں نے اپنے ڈرائیور کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ اس موقع پر ایس ایچ او نصیر تنولی کا کہنا تھا کہ پولیس نے سلطان نامی ایک اور کار کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔ جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ ڈی ایچ اے کے ایک بنگلے میں زیر ملازم ہے۔ مزید یہ کہ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے، تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

یہاں افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ ہمارے ملک میں تعلیم کی شرح میں تو شاید واضح اضافہ ہوا ہے لیکن افسوس کے ساتھ شعور میں کوئی تبدیلی نہیں ہے، لوگ گاڑی خرید لیتے ہیں، لیکن تمیز نہیں خرید ہاتے ہیں، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کبھی کہیں وہ ٹریفک کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، تو کبھی رہائشی علاقوں میں گاڑیوں ریس لگاتے دیکھائی دیتے ہیں اور اس طرح کے حادثات کا باعث بنتے ہیں۔

یاد رہے ایک افسوسناک واقعہ چند ماہ قبل اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر بھی پیش آیا تھا، جس میں وفاقی محتسب بکشمالہ طارق کے پروٹوکول میں شامل گاڑیوں نے ٹریفک سنگل توڑنے کی کوشش کی تو ایک گاڑی سامنے سے آتی مہران کار اور موٹر سائیکل میں جا گھسی تھی۔ جس کے نتیجے 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی تھی کہ حادثے کا باعث بننے والی گاڑی سابق ممبر قومی اسمبلی کشمالہ طارق کے صاحبزادے چلارہے ہیں تاہم پولیس کے پہنچنے سے قبل ان کا بیٹا جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا، چنانچہ پولیس نے کشمالہ طارق کے شوہر کو حراست میں لے لیا تھا، البتہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد پولیس نے کشمالہ طارق کے صاحبزادے ازلان خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔

بعدازاں وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے موقف اپنایا تھا کہ حادثے سے ان کے بیٹے کا کوئی لینا دینا نہیں، حادثہ دونوں ڈرائیوروں کی غفلت کے باعث پیش آیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *