کراچی کی مسکیٹا بیکری کے ہاٹ کراس بنز آج بھی صارفین کی اولین ترجیح


0

دنیا بھر میں تہواروں کے موقع پر بیکریوں اور میٹھایوں کی دکانوں پر ہجوم اور گہما گہمی ایک معمول کی ہی بات ہوتی ہے، لیکن کراچی کی ایک ایسی بھی بیکری ہے جہاں پر لوگ کئی کئی گھنٹوں ایک لائن میں بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں کیونکہ اگر زرا سا چوکے تو شاید پھر اگلے سال کا انتظار کرنا ہوگا کیونکہ بیکری کی یہ مخصوص سوغات سال کے محض ایک ہفتے ہی دستیاب ہوتی ہے۔

کراچی کے علاقے صدر میں واقع جی سی مسکیٹا بیکری یوں تو کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، اس بیکری کا شمار کراچی کی قدیم ترین بیکریوں میں ہوتا ہے، جہاں پورا سال زبردست اشیاء جن میں مزیدار کیکس، مٹھائیاں، بسکٹس وغیرہ تو دستیاب ہوتے ہی ہیں وہیں مسیحی برادری کے تہوار ایسٹر پر لذیذ ہاٹ کراس بن بھی تیار کئے جاتے ہیں جوکہ اس بیکری کی ایسٹر کے موقع پر خاص سوغات بھی تصور کی جاتی ہے جوکہ اپنے منفرد ذائقے کے باعث ناصرف پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں۔

جی سی مسکیٹا بیکری پر ہاٹ کراس بن محض ایسٹر کے موقع پر ہی دستیاب ہوتے ہیں، جس کے حصول کے لئے پہلے صارفین کو ایک ٹوکن لینا ہوتا ہے، جوکہ صبح 4 سے شام 4 تک دستیاب ہوتے ہیں، جس کے بعد ٹوکن رکھنے والے صارفین کو ان کی باری پر انہیں ان کے پسندیدہ ہاٹ کراس بن دیئے جاتے ہیں۔

اس ہی حوالے سے جی سی مسکیٹا بیکری کے مالک سید حیدر عباس زیدی سے پڑھلو کی ٹیم نے خصوصی گفتگو کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ بیکری تقریباً 47 سال سے ان کے پاس ہے، اس سے قبل یہ بیکری ایک مسیحی خاتون کے پاس ہوا کرتی تھی، جبکہ اس بیکری کا قیام خاتون کے شوہر جوزف مسکیٹا کی جانب سے رکھا گیا ہے۔ اگرچہ اس بیکری کے قیام کے حوالے سے کوئی حتمی سال تو کسی کو نہیں معلوم، لیکن کچھ آثار ملے تھے، جو بتاتے ہیں اس کا قیام تقریباً 1839 میں ہوا تھا۔

سید حیدر عباس زیدی نے مزید بتایا کہ ان کے والد سید آصف عباس زیدی کسی زمانے میں اس بیکری پر ملازمت کیا کرتے تھے، لیکن پھر ایک وقت ایسا آیا کہ بیکری کے مالکان نے دکان بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ جس پر والد صاحب نے مالکان سے دوکان چلانے کی اجازت مانگی، چنانچہ مالکان نے بیکری کا نام استعمال کرنے کی اجازت دی اور پھر والد صاحب نے ایک نئے سرے سے بیکری کا آغاز کیا۔ ابتداء میں والد صاحب کے لئے بیکری چلانا بہت مشکل تھا، روز کی بنیاد پر گھی، میدہ اور دیگر ضروری اشیاء خریدی جاتی تھیں اور پروڈکٹس تیار کئے جاتے تھے اور بس دیکھتے ہی دیکھتے اللہ تعالیٰ کا ایسا کرم ہوا کہ آج ہم صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا میں اپنی ایک شناخت رکھتے ہیں۔

ہاٹ کراس بنز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سید حیدر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ یہ ہاٹ کراس بنز کو پاکستان میں متعارف کروانے والی لارنس بیکری ہے، مسکیٹا بیکری اور لارنس بیکری کی ریسپیز ایک جیسی ہوا کرتی تھیں ۔ لہذا یہ ہماری خصوصیت تھی کہ کچھ پروڈکٹس لارنس بیکری تیار کیا کرتے تھی اور کچھ پروڈکٹس مسکیٹا بیکری۔ والد صاحب نے جب 47 برس قبل مسکیٹا بیکری خود سے چلانا شروع کی، تو اس وقت سے ہاٹ کراس بنز بنانے کا سلسلہ مسکیٹا بیکری پر آج تک، اس ہی جوش وخروش کے ساتھ جاری اور ساری ہے۔ اگرچے خریداروں کے حوالے سے بات کی جائے تو بےشک یہ سوغات صرف ایسٹر کے موقع پر ہی دستیاب ہوتی ہے لیکن اسے خریدنے والوں کے رش میں مسیحی، مسلمان، ہندو، پارسی وغیرہ سب بڑی تعداد میں شامل ہوتے ہیں۔

جی سی مسکیٹا بیکری کے مالک سید حیدر عباس زیدی کے مطابق آج کراچی میں اور بھی کئی بیکریوں پر ہاٹ کراس بنز دستیاب ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کا ہم پر ایک خاص کرم ہے کہ صارفین ہمارے ذائقے کے گرویدہ ہیں، صارفین ناصرف اپنے اور اپنے اہلخانہ کے لئے تو لیتے ہی ہیں بلکہ بیرون ملک مقیم دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی بھجواتے ہیں۔

ٹوکن سسٹم کے حوالے سے بیکری کے مالک سید حیدر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ ہم سال میں محض ایک ہفتے کی یہ ہاٹ کراس بنز تیار کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ خریداروں کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہوتی ہے، تو اسے مینج کرنے کے لئے ٹوکن سسٹم رکھا گیا ہے، اگرچے صارفین کی ایک دیرینہ خواہش ہے کہ ہم اسے پورا سال تیار کرکے بیچیں لیکن میرے والد صاحب کا ماننا ہے کہ یہ ہاٹ کراس بنز ہم کسی کے تہوار کی مناسبت سے تیار کرتے ہیں، یہ ہماری ایک خدمت ہے، اسے کاروبار بنانا ایک درست عمل نہیں ہوگا۔

واضح رہے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری ایسٹر کی خوشیاں خوب جوش خروش سے منا رہے ہیں، یہ دن ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں منانے اور باٹنے کا دن ہے، اس موقع پر اگر آپ مسکیٹا بیکری کے ہاٹ کراس بنز حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں، تو یقیناً یہ خوشیوں میں اضافے کے کسی ذریعے سے کم نہیں ہے اور اگر آپ ابھی تک حاصل نہیں کرسکیں ہیں تو پریشان نہ ہوئیں، فوراً جی سی مسکیٹا جائیں، کیونکہ مشہور ہاٹ کراس بنز منگل کے روز تک دستیاب ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *