نجی یونیورسٹی کا ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے خصوصی ضابطہ اخلاق جاری


0

چودہ فروری کو صرف چند دن باقی ہیں اور ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے اسلام آباد یونیورسٹی کا ایک مبینہ سرکلر ٹوئٹر پر گردش کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلامک انٹرنیشنل میڈیکل کالج، جوکہ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی سے منسلک میڈیکل کالج ہے، کہ نام سے سوشل میڈیا پر سرکلر زیر گردش ہے، جس میں بظاہر اپنے طلباء کو ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

Image Source: Facebook

مذکورہ نوٹس نے سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں کی توجہ حاصل کی ہے۔ سرکلر میں، یونیورسٹی انتظامیہ نے خاص طور پر طلباء کو 14 فروری کو غیرمعمولی لباس نہ پہننے کی ہدایت کی ہے۔

نوٹس میں لکھا گیا ہے “جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں، 14 فروری قریب آ رہا ہے،”۔ اس لیے اس سال بھی اسلامک انٹرنیشنل میڈیکل کالج نے طلباء کو ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے مقررہ اصول اور پروٹوکول بنائے ہیں جو ہمارے مقدس مذہب میں حرام ہیں اور نوجوانوں کو غلط راستے کی طرف لے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر انتظامیہ نے طالبات سے کہا ہے کہ وہ “کالج کے ڈریس کوڈ کے مطابق اپنے سر، گردن اور سینے کو ڈھانپیں”، جبکہ ہدایات میں مرد طلباء کے لیے “سفید نماز کی ٹوپی” پہننا لازمی ہے۔ ساتھ ہی مرد اور خواتین کے درمیان دو میٹر کا لازمی فاصلہ بھی ہونا چاہیے۔

Image Source: Unsplash

واضح رہے گزشتہ سال اسی طرح کے اقدام میں فیصل آباد کی ایک یونیورسٹی نے ویلنٹائن ڈے کے متبادل کے طور پر ’سسٹرز ڈے‘ منانے کے اپنے پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ فیصل آباد میں زرعی یونیورسٹی (یو اے ایف) کی جانب سے یہ فیصلہ ‘اسلامی روایات کو فروغ دینے’ کے لیے کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور اعلی انتظامیہ کی جانب سے کیمپس میں خواتین طالبات کو پروگرام کے دوران اسکارف اور عبایہ بطور تحفہ دیئے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

Image Source: Unsplash

خیال رہے ویلنٹائن ڈے کا تہوار پاکستانی نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ بہت سے لوگ اس موقع کی مناسبت سے اپنے پیاروں کو کارڈز، چاکلیٹ اور تحائف دینے کا رواج اپناتے ہیں۔ تاہم، ہمارا ملک ایک اسلامی ملک اور اسلامی معاشرہ ہے، جہاں کی اپنی روایات اور اقدار ہیں، بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ مغربی تہوار ہے، جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: منال خان اور احسن محسن کا ویلنٹائن پر مختلف انداز میں اظہار محبت

خیال رہے یہ معاملا پاکستان میں برسوں سے تنازعات کا شکار رہا ہے۔ کچھ اس کا جشن مناتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں، دوسرے اس کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔ اینٹی ویلنٹائن ڈے مہمات بھی بینرز کی شکل میں ملک بھر کی سڑکوں پر اور یونیورسٹی کے کیمپس میں آویزاں ہونا بھی معمول ہے۔

یاد رہے کہ 2017 اور 2018 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے کی تمام تقریبات پر پابندی عائد کر دی تھی۔ مزید برآں، حکام نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو خبردار کیا کہ ‘ویلنٹائن ڈے کی تمام پروموشنز کو فوری طور پر روک دیا جائے’۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *