ہائی بلڈ پریشر ایک ’خاموش قاتل‘ علاج اور احتیاط


0

آج کل ہر کوئی کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہے خاص کر درمیانی عمر سے ادھیڑ عمر کے لوگ زیادہ بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں اب بیماریوں میں سے ایک بیماری ہائی بلڈ پریشر بھی ہے

High blood pressure (hypertension)

High blood pressure (hypertension)

ہائی بلڈ پریشر کو ہائپر ٹینشن بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے کہ دل جسم میں خون پمپ کرنے کے لیے زیادہ طاقت صَرف کر رہا ہے۔ یہ ایک خطرناک حالت ہے جو کہ شریانوں کے سخت ہوجانے، فالج، گردوں کی بیماری اور دھڑکیں بند ہوجانے کا باعث بن سکتی ہے۔

صحت مند افراد کا بلڈ پریشر کتنا ہوتا ہے؟

بلڈ پریشر کے جانچنے کے 2 پیمانے ہیں، ایک خون کا انقباضی دباؤ (systolic blood pressure) جو کہ اوپری دباؤ کے نمبر کا اظہار کرتا ہے۔

انقباضی دباؤ بنیادی طور پر دل کے دھڑکنے سے جسم کے مختلف اعضا تک پہنچنے والے خون کے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

دوسرا پیمانہ انبساطی دباؤ (diastolic blood pressure) ہے جو انسانی دھڑکنوں کے درمیان وقفے اور آرام کے نمبر ظاہر کرتا ہے۔

تو یہ جان لیں کہ صحت مند افراد کا بلڈ پریشر 120/80 ہونا چاہیے۔

اگر کسی فرد کا بلڈ پریشر 130/80 ہے تو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اس میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری کا آغاز ہو رہا ہے۔

اسی طرح اگر بلڈ پریشر 140/90 ہو تو یہ ہائی بلڈ پریشر کے سنگین مرحلے کی جانب بڑھنے کا عندیہ ہے۔

یہ نمبر انتہائی اہم ہوتے ہیں کیونکہ انقباضی دباؤ میں ہر 20 یا انبساطی دباؤ میں 10 نمبروں کے اضافے سے کسی فرد کے ہارٹ اٹیک یا فالج سے موت کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر ایک ’خاموش قاتل‘

ہائی بلڈ پریشر ایک ’خاموش قاتل‘ کے طور پر لیا جاتا ہے کیونکہ یہ بیماری ایسی ہے جو محسوس نہیں ہوتی۔ ہائی بلڈ پریشر مجموعی صحت پر بڑے پیمانے پر منفی اثر ڈالتا ہے، اس لیے اس کے اسباب کا پتہ لگانا ضروری ہے تاکہ قبل از وقت احتیاطی تدابیر سے اسے روکا جاسکے۔

ہائی بلڈ پریشر کے اسباب کو مختلف اقسام میں بانٹا جاسکتا ہے جس میں پرائمری ہائپرٹینشن، سیکنڈری ہائپرٹینشن اور اچانک ہائی بلڈ پریشر شامل ہے۔
پرائمری ہائپرٹینشن: ہائی بلڈ پریشر کا جب کوئی واضح متعلقہ سبب نہ ہو تو اسے پرائمری ہائپرٹینشن کہا جاتا ہے۔

اس میں درج ذیل اسباب شامل ہوتے ہیں۔ ناکافی ورزش، شراب نوشی، ہائی بلڈ پریشر کی خاندانی تاریخ، بڑھاپا، موٹاپا، ذیابیطس، تناؤ، پوٹاشیم ، کیلشیم اور میگنیشیم کی کمی، جسمانی سرگرمی کی کمی وغیرہ شامل ہیں۔

سیکنڈری ہائپرٹینشن: اس میں کچھ طبی مسائل کی وجہ سے بلڈ پریشر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس میں گردے کی بیماری. ایڈرینل عوارض ۔ تائرواڈ کی خرابی۔ پیدائشی دل کی خرابیاں، اسقاط حمل کی گولیاں، کھانسی، نزلہ، اور درد کو دور کرنے والی ادویات جیسی وجوہات شامل ہیں۔

بعض ادویات: کچھ دوائیں خون کی نالیوں کو تنگ کر سکتی ہیں، جس سے دل کے لیے خون پمپ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ان میں غیر قانونی منشیات، حمل شامل ہیں۔

کچھ حالتیں ایسی بھی پیش آتی ہیں جن میں بلڈ پریشر کی سطح اچانک بلند ہوجاتی ہے۔ ایسی حالتوں میں سانس لینے میں دشواری، تیز دل کی دھڑکن، گھبراہٹ، سر درد، چکر آنا، متلی، بولنے میں دشواری، بینائی کے مسائل، ناک سے خون بہنا شامل ہیں۔

خود کو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے سے کیسے بچائیں؟

طرز زندگی میں مثبت تبدیلیوں سے ان عناصر کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے جو فشار خون کا باعث بنتے ہیں، جن میں چند عام طریقے درج ذیل ہیں۔

دل کی صحت کے لیے فائدہ مند غذا


دل کی صحت کے لیے مفید غذا خون کے دباؤ میں کمی لانے کے لیے بہت اہم ثابت ہوتی ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ ہونے پر اسے کنٹرول میں رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

پھلوں، سبزیوں، سالم اناج، چکن، مچھلی، انڈے اور گریوں سمیت زیتون کے تیل پر مبنی غذا دل کو صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

جسمانی سرگرمیاں بڑھائیں


جسمانی وزن میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ ورزش کرنے سے بلڈ پریشر کو بھی قدرتی طریقے سے کم کرنا ممکن ہوتا ہے جبکہ دل کی شریانوں کا نظام مضبوط ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیوں کو عادت بنانا چاہیے یا یوں کہہ لیں کہ ہر ہفتے 5 بار 30 منٹ ورزش کرنی چاہیے۔

جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھیں


اگر آپ موٹاپے کے شکار ہیں تو صحت بخش غذا اور جسمانی سرگرمیوں سے وزن میں کمی لانے سے بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

تناؤ کو کنٹرول کریں


بہت زیادہ تناؤ کے شکار افراد میں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت عام ہوتی ہے تو اس کی روک تھام کے لیے یوگا، مراقبہ، گہری سانسیں لینا، مساج اور مسلز کو پرسکون رکھنے سے مدد مل سکتی ہے۔

تمباکو نوشی سے گریز


تمباکو نوشی کے عادی افراد میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ عام ہوتا ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے ایسے مریضوں کو تمباکو نوشی چھوڑنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

تمباکو میں موجود کیمیکلز سے جسمانی ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ خون کی شریانوں کی دیواریں سخت ہوتی ہیں۔

الکحل کے استعمال سے بھی بلڈ پریشر کا سامنا ہوتا ہے تو اس سے بھی گریز کرنا ضروری ہے۔

چینی کا استعمال کم کریں


میٹھی اشیا جیسے سوڈا یا دیگر کا کم از کم استعمال کرنا چاہیے کیونکہ چینی کے زیادہ استعمال سے بھی بلڈ پریشر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔

نمک کا کم استعمال


فشار خون کے مریض یا امراض قلب کے خطرے سے دوچار افراد کو غذا میں نمک کی مقدار کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

نمک کے زیادہ استعمال سے بھی ہائی بلڈ پریشر کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے یا آپ اس کے شکار ہو سکتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *