وفاقی وزیر فواد چوہدری کی ارطغرل کے بیٹے”عثمان بے” سے ملاقات


0

آج کل سوشل میڈیا پر وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی اپنی فیملی کے ہمراہ ارطغرل غازی کے بیٹے کا کردار اداکرنے والے اداکار براک اوزچیویت المعروف عثمان بے کے ساتھ ملاقات کی تصویر کافی وائرل ہورہی ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق فواد چوہدری حال ہی میں اپنی فیملی کے ہمراہ ترکی کے دورے پر گئے تھے۔ جہاں انہوں نے تاریخی ڈرامہ سیریل ’’’کورولش عثمان‘‘ کے سیٹ پر ڈرامے کے مرکزی کردار عثمان بے سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تصویریں بھی کھنچوائی۔ ان تصویروں میں وفاقی وزیر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ خوشگوار موڈ میں نظر آرہے ہیں۔

Image Source: Instagram

وزیر اعظم عمران خان کی طرح سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی ترک ڈرامہ “ارطغرل غازی” کے مداح ہیں اور وہ کئی بار اس ڈرامے کی تعریف بھی کرچکے ہیں۔

Image Source: Facebook

واضح رہے کہ عمران خان کی خواہش پر ترکش ڈرامہ سیریز ارطغرل غازی کو اردو میں ڈب کر کے پی ٹی وی پر نشر کیا گیا اور پاکستان میں اسے خوب پسند کیا گیا۔ اس ڈرامے کی مقبولیت پر سرکاری ٹی وی کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس ڈرامے کی پہلی قسط کو تقریباً دو لاکھ 34 ہزار افراد نے دیکھا جب کہ پی ٹی وی ہوم کے “یو ٹیوب”چینل پر دیکھنے والوں کی تعداد میں ایک ہی دن میں 40 ہزار کا اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں ٹوئٹر پر بھی یہ ڈرامہ ٹاپ ٹرینڈ بنارہا تھا۔ یہی نہیں اس ڈرامے کے کرداروں کو بھی پاکستان میں بے حد پذیرائی ملی ہے۔

Image Source: Twitter

تاہم اسلامی فتوحات پر مبنی”کورولوش عثمان “سپرہٹ ترک سیریز دیریلش ارطغرل کا سیکوئل ہے اور عثمان بے ارطغرل غازی کے بیٹے ہیں۔ دیریلش ارطغرل میں ارطغرل غازی کی زندگی سے متعلق کہانی بیان کی گئی ہے جب کہ ’’کورولوش عثمان‘‘ میں ان کے بیٹے عثمان بے کی زندگی کے احوال کو بتایا گیا ہے جو سلطنت عثمانیہ کے بانی ہیں۔ ٹی وی سیریز ’’کورولوش عثمان‘‘ میں ترک اداکار براک اوزچیویت نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جب کہ دیگر کاسٹ میں اوزگے تورر (بالا ہاتون) سمیت دیگر فنکار شامل ہیں۔

پاکستان میں ارطغرل غازی کی مقبولیت اس قدر ذیادہ ہے کہ ایک سندھی نجی ٹی وی چینل نے اس کے مقابلے میں ڈرامہ شروع کردیا ہے۔ سندھی چینل کی طرف سے ترکش ڈرامہ سے مشابہہ ڈرامہ “راج رانی” پر پاکستانی شائقین نے دلچسپ ردعمل کا اظہار کیا ہے کچھ لوگوں نے اس ڈرامے پر تنقید تو کچھ نےاس کوشش کو سراہا بھی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *