بھارتی مرد ملکی خواتین کے بعد دیگر ملکوں کی خواتین کیلئے بھی خطرہ


0

کہتے ہیں لوگوں کے عمل اور ردعمل قوموں کے مزاج کی عکاسی کرتے ہیں۔ اگر عمل اچھے ہیں تو مطلب قوم سہی سمت کی طرف گامزن ہے اور اگر عمل درست نہیں تو یقیناً قوم کا شیرازہ بکھر چکا ہے، جسے فوراً اصلاح کی ضرورت ہے اور ایسی ہی کچھ ضرورت اب بھارتی عوام کے لئے دیکھائی دے رہی ہے، کیونکہ بھارت میں جنسی زیادتی کے کیسسز نے جہاں خواتین میں عدم تحفظ کے احساس میں کیا ہے وہیں بھارتی حکومت کی جانب کی گئی سخت قانون سازی بھی کسی مسئلے کا حل ثابت نہ ہوئی، اس کا نتیجہ یہ سامنے آیا ہے کہ بھارتی شہری دیگر ملکوں میں بھی جنسی زیادتی کے جرائم اور واقعات میں اضافے کا سبب بننے لگے۔

ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں پڑوسی ملک افغانستان کے درالحکومت کابل میں پیش آیا جہاں چند روز قبل ایک بھارتی سیاح نے 15 سالہ افغان لڑکی کو ناصرف جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ اس ہولناک واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی۔

تفصیلات کے مطابق دیپ دسائی نامی بھارتی شہری کچھ عرصہ قبل سیاحت کے غرض سے بھارت سے افغانستان گیا تھا، جہاں اس کی جانب سے 28 دسمبر 2020 کو ایک کمسن 15 سالہ افغان بچی کو جنسی طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ ملزم کی جانب سے اس ظالمانہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کی گئی تھی۔

Image Source: Facebook

اس واقعے کے حوالے سے افغان پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم دیپ دسائی کی جانب سے 28 فروری کو افغانستان کے درالحکومت کابل میں ایک کمسن 15 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں زیادتی کے بعد ملزم دیپ دسائی نے متاثرہ َلڑکی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر ڈرایا دھمکایا کہ اگر اس نے کسی کو اس واقعے کی اطلاع دی تو اس کے پھر نتائج اچھے نہیں ہونگے، لہذا متاثرہ لڑکی نے ڈر و خوف کے باعث اس معاملے پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے کسی کو اطلاع نہ دی۔

یہی نہیں ملزم دیپ دسائی نے واقعے کہ کچھ ہی وقت بعد متعلقہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی تھی، جس پر افغان پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے، ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہے افغانستان میں بھارتی شہریوں یا بھارتی انتظامیہ کے افراد کی جانب سے کیا گیا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھارتی ڈیفنس اتاشی ایس کے نارائن کو افغانستان میں ایک افغان لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں ملک سے بےدخل کر دیا گیا تھا۔

خیال رہے بھارت میں خود جنسی زیادتی (ریپ) کے واقعات کو کنڑول کرنے میں بھارتی حکومت بری طرح ناکام رہی ہے، یہ بھارت حکومت کے لئے ایک بڑا چیلنج رہا ہے، اگر بھارتی حکومت کے دیئے گئے اعداد وشمار کا تذکرہ کرلیا جائے، تو وہ ہی بہت حیران کن ہے، بھارتی ادارے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی سال 2019 کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں کل 32033 ریپ کے کسسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں، جوکہ یومیہ 88 کیسسز بنتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *