فاسٹ یونیورسٹی کا ایک بار پھر غیر ذمہ دارانہ فیصلہ


1

کورونا وائرس کی وجہ سے پورےملک میں کیسیز کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے گزشتہ سال سے آئن لائن کلاسز کا انعقاد کر رہے ہیں اور سختی سے حکومتی فیصلے پر عمل پیرا ہیں۔ لیکن پاکستان کی نامور یونیورسٹی نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز جوکہ ” فاؤنڈیشن فور ایڈوانسمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (فاسٹ) “ کے نام سے جانی جاتی ہے نے محکمہ تعلیم کے تمام احکامات کے برخلاف 11 جنوری سے اپنا کراچی اور لاہور کیمپس کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ،ملک میں کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی شدت اور نئی لہر کے باوجود ایف اے ایس ٹی کی انتظامیہ نے11 جنوری سے اپنے کیمپس کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور طلباء کے لئے 14 سے 16 جنوری تک کیمپس میں امتحانات کاانعقاد کرے گی۔

Image Source: Twitter

ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ اس ادارے نے حکومتی احکامات کے برخلاف فیصلہ کرنے کی ٹھان رکھی ہے کیونکہ اس پہلے بھی فاسٹ یونیورسٹی نے نہ صرف مختلف غیر منصفانہ پالیسیاں متعارف کرائیں بلکہ آن لائن کلاسز سے قطع نظر طلباء سے پوری فیس بھی لینا چاہیں اور اب کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسیز کے دوران امتحانات لینے اور یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Image Source: Facebook

دیکھا جائےتو فاسٹ یونیورسٹی کے علاوہ ملک کی تمام یونیورسٹیاں حکومت کی ہدایت کی مکمل پاسداری کر رہی ہیں اور وزیر تعلیم کے فیصلے کے مطابق یکم فروری سے یونیورسٹی، کالجز سمیت ہائر ایجوکیشن کے ادارے کھولے جائیں گے۔

تاہم ،ملک میں کورونا وائرس کے باعث خراب ہوتی صورتحال کے باوجود فاسٹ یونیورسٹی کے اس فیصلے کے بعد طلباء نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کیمپس میں امتحانات منعقد کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے اس فیصلے کو طلباء کی جان سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

https://twitter.com/delordbillu/status/1346547952911872002

یونیورسٹی نے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ فیصلے کے نتائج کے بارے میں شاید سوچا ہی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ یونیورسٹی اس سے قبل بھی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنیٹر (این سی او سی) کے فیصلے کے خلاف گئی تھی اور پچھلے سال نومبر میں، جب تمام تعلیمی ادارے بند تھے تب فاسٹ کےطلباء کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے 25 نومبر کو اپنے کراچی کیمپس میں بی ایس / بی بی اے کے دوسرے سمسٹر کے ششماہی (مڈٹرم) امتحانات بھی لئے تھے۔

اس حوالے سے فاسٹ یونیورسٹی کے کچھ طلباء نے پڑھلو کی ٹیم سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے باقاعدہ یونیورسٹی کی تصاویر بھی بھیجیں تھیں۔ موصول ہونے والی ان تصاویر میں ایس او پیز کی پیروی نہ کرتے ہوئے کھلم کھلاحکومتی فیصلے کی خلاف ورزیاں کی جارہی تھیں۔ اب ایک بار پھر فاسٹ کی انتظامیہ نے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کیا ہے جس سے طلباء کی زندگی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

واضح رہے ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث ایک بار پھر سے اموات کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور حکومت ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کی ہر ممکنہ کوشش کر رہی۔ اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے درخواست بھی کی ہے کہ سختی سے ایس او پیز اپنائے ورنہ حالات ایک بار پھر خراب ہوسکتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *