ڈرائیور کی بیٹی اسسٹنٹ کمشنر کیلئے امتحان میں پہلی پوزیشن


0

کوئٹہ میں ڈرائیور کی بیٹی ماریہ شمعون نے کارنامہ سرانجام دیدیا، اسسٹنٹ کمشنر کے لئے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے حالیہ امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔ میسحی برادری سے تعلق رکھنی والی ماریہ شمعون کہتی ہیں کہ کم آمدنی کے باوجود والدین نے 8 بچوں کو پڑھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ ناکامیوں کے باوجود والدین اور بہن بھائیوں نے ہمیشہ حوصلہ بڑھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں خدا کی شکر گزار ہوں جس نے میری دعائیں اور عبادتیں قبول کیں ، اس کے بعد تمام کریڈٹ میرے والدین کو جاتا ہے اور میں ان کو سیلوٹ پیش کرتی ہوں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ماریہ کا کہنا تھا کہ انہیں ناکامی کا سامنا بہت بار کرنا پڑا لیکن والدین اور بہن بھائیوں کی حوصلہ افزائی سے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری اور ہر بار پہلے سے زیادہ محنت کی جس کی وجہ سے اسسٹنٹ کمشنر کی پوسٹ کے لیے امتحان میں پاس ہونے والے امیدواروں میں پہلے نمبر پر آئی۔

Image Source: Screengrab

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خاندان بڑا تھا لیکن کم آمدنی کے باوجود والدین نے تین بھائیوں سمیت آٹھ بچوں کو پڑھانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی ، کوئی ہمارا گھر آ کر دیکھے تو اس کی حالت اتنی اچھی نہیں ، والدین نے ہماری آسائش پر بہت زیادہ خرچے نہیں کیے لیکن سب کچھ ہماری تعلیم پر لگادیا۔

Image Source: Screengrab

ماریہ شمعون اپنی کامیابی کا کریڈٹ اپنے والدین کو دیتی ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ فرنٹ پر ہم بہن بھائی ہیں لیکن ہمارے اصل ہیروز ہمارے والدین ہیں۔ میرے والدین بہت وژنری تھے ، وہ ہمیں اپنا اصل سرمایہ سمجھتے تھے ، ان کی سوچ تھی کہ بچوں پر سرمایہ لگائیں گے تو کل وہ کچھ بنیں گے، گھر وغیرہ بعد میں بھی بن سکتے ہیں یا باقی آسائشیں بعد میں حاصل کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم آٹھ بہن بھائیوں میں سے پانچ گریڈ 17 کے افسر ہیں جبکہ باقی بھی اچھی پوزیشنوں پر ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹریفک پولیس اہلکار کی بیٹی نے پائلٹ بن کر والد کا خواب پورا کردیا

واضح رہے فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے سی ایس ایس کے فائنل نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ نتائج کے مطابق سی ایس ایس تحریری امتحان میں 17 ہزار 240 امیدواروں نے حصہ لیا، 365 طلبہ و طالبات تحریری امتحان پاس کر سکے، انٹرویو کیلئے 349 طلبا نے کوالیفائی کیا جبکہ انٹرویو کیلئے کوالیفائی کرنے والوں میں 218 مرد اور 131 خواتین امیدوار شامل تھے۔ فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے 207 امیدواروں کی تقرری کی سفارش کی، جن امیدواروں کی تقرری کی سفارش کی گئی ان میں 134 مرد جبکہ 73خواتین شامل ہیں اور کامیابی کی شرح 2.02 فیصد رہی۔

اس بات میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ ماں باپ چاہے امیر ہوں یا غریب، وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائز دیکھنے کا خواب دیکھتے بلکہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے ڈاکٹر ،انجینئر یا اکاؤٹینٹ بنیں۔ ایسا ہی ایک خواب ، آزاد کشمیر پولیس کے غریب ملازم گل حسن  نے بھی دیکھا تھا جس کی تعبیر ان کے بچوں نے پوری کردی اور آج ان کے ایک نہیں بلکہ چار بچے ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں ، جن میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *