ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس میں تحقیقاتی ٹیم کا قبر کشائی کیلئے خط


0

کراچی کے علاقے ڈیفنس گزری میں خودکشی کرنے والی نوجوان خاتون ڈاکٹر ماہا شاہ کیس وقت گزرنے کے ساتھ پیچیدہ ہوتا نظر آرہا ہے، ایک جانب اس کیس کی پولیس تحقیقات جاری ہے تو دوسری جانب ان کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں انھیں قتل کئے جانے کا امکان سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحقیقات میں کچھ چونکا دینے والی باتیں سامنے آئی ہیں جس کے تحت شک و شبہات پیدا ہونے لگے، بتایا جاتا ہے ڈاکٹر ماہا شاہ قدرتی طور پر سیدھے ہاتھ کا استعمال کرتی تھی تاہم خودکشی کے وقت ماہا نے گولی اپنے آپ کو الٹے ہاتھ سے ماری ہے اور گولی سیدھی سائیڈ سے باہر ہے، اگرچہ یہ پہلو اگر درست ہے تو ہوسکتا ہے پھر کرائم سین تبدیل کیا گیا ہو۔ اس تمام صورتحال نے تحقیقات کے دائرے کو اب مزید وسیع کردیا ہے۔

View this post on Instagram

Eid Mubarak y’all! Stay home, stay safe. ❤️

A post shared by Maha (@mahaashah) on

تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے میڈیکو لیگل رپورٹ کی بنیاد پر گزشتہ روز مجسٹریٹ سے ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی کی درخواست کی گئی۔ لہذا اس ہی سلسلے میں ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی کے لئے سیشن جج میرپورخاص کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ 18 اگست کو ڈاکٹر ماہا شاہ کھ سر میں گولی لگنے سے زخمی ہوئیں، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں ۔

ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے اپنے لکھے گئے خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ جناح اسپتال میں میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر عرفان نے بنائی جو کہ غلط ہے، ڈاکٹر عرفان، جنید اور وقاص کو تفتیش میں شامل کیا گیا ہے لہذا مزہد تحقیقات کے لئے قبر کشائی ضروری ہے۔

اس حوالے سے پولیس کی دو رکنی تفتیشی ٹیم قبر کشائی کے لئے میرپور خاص روانہ ہوگئی ہے، تفتیشی ٹیم میں آئی او شرافت علی اور چوہدری امانت علی شامل ہیں۔

دوسری طرف ڈاکٹر ماہا شاہ کی خودکشی کے حوالے سے پولیس تحقیقات میں سب سے زیادہ گردش کرنے والا نام جنید خان نامی شخص کا ہے، جس نے پولیس حکام کو دوران تفتیش بتایا ہے کہ اس کے اور ڈاکٹر ماہا کے پچھلے چار سال سے تعلقات تھے، اور وہ جلد شادی کرنا چاہتے تھے تاہم ڈاکٹر ماہا شاہ اپنی گھریلو پریشانیوں کے باعث ذہنی تناؤ کا شکار تھیں۔

dr.maha sister junaid
Image Source: Images

جس کے بعد ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد علی شاہ کا بیان سامنے آتا ہے جس میں براہ راست اپنی بیٹی کی خودکشی کا ذمہ دار جنید خان کو قرار دیتے ہیں۔ اس حوالے سے پھر ڈاکٹر ماہا شاہ کی بہن کا بیان سامنے آتا ہے، جس میں وہ اس بات کے ثبوت فراہم کرتی ہیں کہ کس طرح جنید خان کو ریلیشن شپ میں مار پیٹ کرتا تھا اور وہ ایک انتہائی برے وقت سے گزر رہیں تھیں لہذا وہ اس سے علحیدہ ہوگئیں تھیں۔

حال ہی میں ڈاکٹر ماہا شاہ اپنی بہن کی جانب سے ڈاکٹر ماہا شاہ کا ایک وائس نوٹ جاری کیا گیا ہے، جس میں ڈاکٹر ماہا شاہ اپنے اور جنید خان کے رشتے کے حوالے سے بات کرتی ہیں اور بتاتی ہیں کہ وہ کتنے مشکل وقت سے گزر رہیں ہیں۔

جبکہ اس حوالے سے جنید خان کی جانب سے حوالے سے کوئی موقف فلحال سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے ابھی اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور سب کی خواہش ہے کہ یہ معاملا جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچے اور ڈاکٹر ماہا کو جلد از جلد انصاف ملے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *