جنید میری بیٹی کو بلیک میل کرتا تھا، والد ڈاکٹر ماہا شاہ


0

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی نوجوان خاتون ڈاکٹر سیدہ ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی خاموشی توڑ دی۔ ڈاکٹر ماہا کے والد کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کو بلیک میل ناصرف بلیک میل کیا جارہا تھا بلکہ دھمکیوں سمیت تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

ڈیفنس میں خود کو گولی مار کر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی کو خودکشی پر مجبور کیا گیا تھا جس کا ذمہ دار اس کا دوست جنید ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک منعظم گروہ ہے جس میں جنید، ڈاکٹر عرفان اور وقاص شامل ہے۔ جنہوں نے میری بیٹی (ڈاکٹر ماہا) کو پہلے نشے کی لت پر لگایا، پھر بلیک میل، دھمکیاں، حتکہ تشدد کا بھی نشانا بنایا گیا، جس کے باعث میری بیٹی نے تنگ آکر خودکشی کرلی۔

dr. maha life police reports
Image Source: Twitter

ساتھ ہی ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی نے شاہ نے دوران پریس کانفرنس اس بات کا بھی اعلان کیا کہ وہ اب بیٹی کے انصاف کے لئے انفرادی طور پر قانونی جنگ لڑوں گا۔ میرے پاس ان کے خلاف بہت سارے ثبوت موجود ہیں، یہ لوگ تعلیمی اداروں میں منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔ جبکہ یہ ایک گینگ ہے، جس میں لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں، جس میں ایک عرفان نامی ڈاکٹر بھی موجود ہے جس کے کلینک کے اوپر بار موجود ہے، جہاں منشیات کھلے عام استعمال کی جاتی ہے۔

والد آصف علی شاہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ محض اس لئے آواز بلند کررہے ہیں کہ میری بیٹی چلی گئی مگر دیگر لوگ اپنی بچیوں کو جنید جیسے لوگوں سے محفوظ رکھیں، جبکہ میڈیا پر چلنے والی خبر جس میں بتایا جارہا ہے کہ خودکشی کی وجہ والدین سے نارضگی تھی، اس کو ڈاکٹر ماہا کے والد کی جانب مکمل طور پر غلط اور بےبنیاد قرار دیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، نواب اکبر بگٹی اور سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو ان کے دادا کے کلاس فیلوز تھے، میں نے نوکری کرکے اپنی بیٹی پڑھایا ہے، حادثے سے چار روز قبل میں اپنی بیٹی کو اسپتال چھوڑ کر گیا تھا، میری بیٹی کو مسلسل جنید کی جانب سے بلیک میل کیا جارہا تھا۔

dr. maha life police reports
Image source: Facebook

دوسری جانب خودکشی کے دن اسپتال کا احوال بتاتے ہوئے والد آصف علی شاہ نے بتایا کہ سب سے پہلے اسپتال وقاص آیا جس نے خود کو ٹیکنیشن بتایا، پھر جنید آیا اور پھر ان لوگوں نے ڈاکٹر سے ایم ایل او کروائی، جبکہ ہم اس وقت صدمے کی حالت میں تھے، ہمیں اس بات کا ہوش ہی نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔

جنید کے حوالے بات کرتے ہوئے والد آصف علی شاہ نے اپنی بیٹی ڈاکٹر ماہا شاہ کی ایک آڈیو ٹیپ اور چیٹس بھی دیکھائیں جس میں وہ اپنے دوستوں سے خود پر ہونے والے تشدد اور دیگر زیادتیوں سے آگاہ کررہیں ہیں۔ جبکہ شادی کے حوالے سے جنید کی جانب سے میری بیٹی سے کبھی کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔

واضح رہے ڈاکٹر ماہا شاہ کے دوست جنید کی جانب سے کچھ روز قبل دوران تفتیش پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا گیا جس میں جنید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہا اور اس کے پچھلے چار سال سے تعلقات تھے اور وہ جلد شادی کرنے والے تھے جبکہ وہ ہی روزانہ ڈاکٹر ماہا کو اسپتال چھوڑا کرتا تھا تاہم خودکشی والے دن ماہا نے لینے آنے سے منع کردیا تھا۔

یاد رہے ڈاکٹر ماہا شاہ کی مبینہ طور پر خودکشی کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں درج ہے جس میں غیر قانونی اسلحہ اور ایما قتل کی دفعات شامل کر رکھیں ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *