بس میں خاتون پر تشدد، خاتون نے گھر کا معاملہ قرار دیدیا


0

سوشل میڈیا پر خواتین کے ساتھ نارواسلوک کی متعدد ویڈیوز ہم آئے روز ہی دیکھتے ہیں، جنہیں دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی کی بجائے روزبہ روز اضافہ ہو رہا ہے، عدم برداشت کی فضاء نے معاشرے میں جرائم لہر پیدا کردی ہے۔ حال ہی میں شہر قائد میں بس کی سیٹ پر بیٹھی خاتون مسافر کے ساتھ پیش آنے والے ایک واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس نے ہر باشعور اور انسانیت پسند انسان کو شرمندہ کرکے رکھ دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ خاتون مسافر سیٹ پر بیٹھی ہے اور بس کنڈیکٹر اس سے تلخ کلامی کر رہا ہے، جیسے ہی بس روکی تو کنڈیکٹر نے خاتون کے چہرے پر زور دار تھپڑ رسید کیا۔ خاتون نے اسے دھکیلنے کی کوشش کی مگر کنڈیکٹر کسی شرمندگی کے بغیر بڑی ڈھٹائی سے بس سے باہر آیا، خاتون کو بس سے نیچے اترنے کے اشارے کرتا ہے۔

Image Source: Screengrab

کنڈیکٹر کی جانب سے خاتون مسافر کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو اورنگی ٹاؤن میں دکان پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے سامنے آئی تھی۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو جنگل کی آگ کی پھیل گئی، صارفین نے یک زبان ہوکر واقعے میں ملوث کنڈیکٹر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔

دوسری طرف ، اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی ایڈیشنل آئی جی کراچی نے نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا، جس پر ایس ایس پی ٹریفک ویسٹ نے افسران کو کاروائی کا حکم دیا، اور پولیس نے چند ہی گھنٹوں میں بس نمبر پی ای -5943 کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ جس کے بعد ناصرف گاڑی کا چکان کیا گیا بلکہ بس میں خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرنے پر چالان کیا گیا اور مزید قانونی کارروائی کا اعلان کیا گیا۔

اس سلسلے میں اب متاثرہ خاتون کا ایک مبینہ ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے، جس میں خاتون کے ہمراہ نامزد ملزم کاشف بھی موجود ہے، خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ شخص اس کا کزن ہے اور وہ کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں چاہتی ہیں۔

Image Source: Screengrab

متاثرہ خاتون کے مطابق نامزد ملزم اس کزن ہے، اس روز بس میں انہوں نے بس میں اپنا نقاب ہٹایا تھا، جس پر ملزم نے پوچھا کہ اس نے نقاب کیوں ہٹایا ہے؟ اور پھر اس نے کچھ بات چیت کے بعد تھپڑ مار دیا تھا۔ تاہم خاتون نے مطالبہ کیا کہ وہ کچھ نہیں بولنا چاہتی ہیں، جس نے یہ ویڈیو وائرل کی یے، غلط کیا ہے، یہ ہمارا اور ہمارے گھر کا مسئلہ ہے، جس نے بھی ڈرائیور کنڈیکٹر یا بس کو پکڑا ہے، اچھا نہیں کیا ہے، سب کو چھوڑا جائے، وہ ان کا اپنا کزن ہے، کوئی پرایا نہیں ہے اور جس نے بھی ویڈیو کی، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

خیال رہے مذکورہ ویڈیو پر کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ ویڈیو خاتون سے مجبوری میں بنوائی گئی ہے، جس کا واضح ثبوت ویڈیو میں پیچھے سے ایک شخص کا گھر کا معاملہ کہلوانا تھا اور کاشف کی جانب سے بھی دوران گفتگو ویڈیو وائرل کرنے والے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کا کہا گیا تھا۔

خیال رہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین سے ناروا سلوک اور بدتمیزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں خواتین میں موٹر سائیکل چلانے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے، بائیک چلانے سے انہیں اپنے معمولات سرانجام دینے میں سہولت ہوتی ہے خاص طور پر نوکری پیشہ اور کالج ویونی ورسٹی جانیوالی لڑکیاں صبح و شام بسوں اور رکشوں کی بھاگ دوڑ سے بچ جاتی ہیں اور آمد ورفت کے لئے کسی کی محتاج نہیں ہوتیں۔

افسوس یہ ہے کہ ان تمام وجوہات کے باوجود بھی ہمارے سماج اور معاشرتی سوچ میں تبدیلی نہیں آئی ہے اور لڑکیوں کو سڑکوں پر موٹر سائیکل چلانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ اکثر مرد حضرات روڈ پر ان لڑکیوں کو چھیڑتے ہیں ، پیچھا کرتے ہیں اور ہراساں بھی کرتے ہیں۔

گزشتہ دنوں اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا کہ جب ایک لڑکی روڈ پر پر بائیک چلا رہی تھی تو بائیک پر سوار تین لڑکے اس کا پیچھا کرنے لگے اور ساتھ ہی اس کی تصویریں بھی کھینچ کر اسے ہراساں کرتے رہے ،اسی دوران گاڑی میں سفر کرنیوالا ایک شخص نے ان لڑکوں کی تصویریں فیس بک کے نامور سماجی پیج پر بھی اپلوڈ کردیں گئیں تاکہ ان لڑکوں کو سبق مل سکے اور وہ آئندہ ایسی حرکت کرنے سے باز رہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *