سال 2021 میں کون سے ڈرامے ناظرین میں زیادہ مقبول ہوئے؟


0

ماضی میں پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں کئی ایسے ڈرامے بن چکے ہیں جنہوں نے معاشرے میں ہونے والے مظالم اور ناانصافیوں کی نہ صرف عکاسی کی بلکہ ناظرین کو ان موضوعات سے آگاہ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ تاہم رواں برس ڈرامہ انڈسٹری میں کافی تبدیلی نظر آئی کیونکہ اس بار ساس بہو کے جھگڑے، طلاق اور دوسری شادی جیسے موضوعات کے بجائے اُن سماجی ومعاشرتی مسائل کو اجاگر کیا گیا جن کو عام طور پر عکسبند نہیں کیا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ڈرامے اپنی منفرد کہانی اور اچھوتے موضوعات کی وجہ سے ناظرین میں بھی کافی مقبول ہوئے۔

رقصِ بسمل

Image Source: File

رواں سال ہاشم ندیم کے لکھے ہوئے ڈرامے ‘رقصِ بسمل’ میں مختلف سماجی برائیوں کی عکاسی کی گئی ہے۔ اس ڈرامے میں اداکار عمران اشرف نے مرکزی کردار ادا کیا جو کہ ایک پیر صاحب کا بیٹا ہے لیکن اسے ایک ایسی لڑکی سے محبت ہوجاتی ہے جو جسم فروشی میں ملوث ہوتی ہے۔ اس ڈرامے میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کیسے ایک مذہبی شخصیت اپنی انا کی خاطر اپنے بیٹے سے دور ہوجاتی ہے۔ ڈرامے میں عمران اشرف کے مقابل اداکارہ سارہ خان نے مرکزی کردار ادا کیا، ان کے علاوہ ندا ممتاز، مومن ثاقب، انوشے عباسی، سلیم معراج، ساجد شاہ اور فرقان قریشی نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

ڈنک

Image Source: File

‘ڈنک’ ایسا ڈرامہ تھا جس نے ناظرین کو محظوظ کرنے کے ساتھ ساتھ سبق بھی دینے کی کوشش کی کیونکہ اکثر پاکستانی ڈراموں میں خواتین کو مظلوم دکھایا جاتا ہے لیکن اس ڈرامے میں ایک لڑکی کو ‘ولن’ کے روپ میں دکھایا گیا۔ ڈرامے کی کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو پہلے اپنے استاد اور بعد میں اپنے ہی دیور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگاتی ہے۔اس ڈرامے کو تحریر محسن علی نے کیا جب کہ ڈرامے کے ہدایت کار بدر محمود ہیں۔ درحقیقت اس ڈرامے کی کہانی لاہور میں خودکشی کرنے والے پروفیسر کے حقیقی واقعے پر مبنی ہے۔ جس کا کردار اداکار نعمان اعجاز نے ادا کیا ہے جب کہ ثناء جاوید نے ان پر الزام لگانے والی طالبہ کا کردار نبھایا ہے۔اس ڈرامے میں اداکار بلال عباس، یَسرہ رضوی، سیفِ حسن، فہد شیخ، سلمٰی حسن، شہود علوی، لیلیٰ واسطی اور ازیکا ڈینیئل نے بھی اہم کردار ادا کیے ہیں۔

دل نا امید تو نہیں

Image Source: Pakistani Drama Online

یہ ڈرامہ انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور بچوں کے استحصال کے موضوع پر بنایا گیا جس کی ہدایت کاری کاشف نثار نے دی اور بڑے خوبصورت انداز سے ان معاشرتی برائیوں کی عکاسی کی ہے۔ اس ڈرامے میں اداکارہ یمنیٰ زیدی، سامعہ ممتاز، نعمان اعجاز، وہاج علی، نوید شہزاد، یَسرہ رضوی اور عمیر رانا نے اہم کرداد ادا کیے ہیں۔جب یہ ڈرامہ نشر ہوا تو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو اس کے خلاف شکایات بھی موصول ہوئی تھیں۔ ڈرامے میں یسرہ رضوی اور یمنیٰ زیدی کو پیسوں کے بدلے پُرتعیش پارٹیوں کی رونق بڑھانے کا کام کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اولاد

Image Source: File

اولاد ڈرامے سیریل میں فیملی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے، ڈرامے میں وہ چیزیں دکھائی گئی ہیں جنہیں لوگ یکسر بھولتے جارہے ہیں۔ اس ڈرامے میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ والدین نے بچوں کے لیے جو کچھ کرنا تھا وہ کرلیا اب بچوں کی باری ہے کہ وہ والدین کا سہارا بنیں لیکن بچوں کے رویے سے فیملی میں اتار چڑھاؤ آتا ہے جس سے گھر میں بگاڑ پیدا ہوجاتا ہے۔

ڈرامہ سیریل ’اولاد‘ کی ہدایت کاری کے فرائض عابس رضا نے انجام دئیے ہیں، ڈرامے کی کاسٹ میں محمد احمد، مرینہ خان، حسن نیازی ، فرقان قریشی، نبیلہ زبیری، سنیتا مارشل، حنا جاوید شامل ہیں۔

پردیس

Image Source: File

ڈرامہ سیریل ‘پردیس’ کی کہانی میں یہ دکھایا گیا ہے کہ اپنے خاندان کا مستقبل بہتر کرنے کے لیے کمانے والا شخص کیسے اپنی بیوی اور بچوں سے دور ہو جاتا ہے۔ڈرامے کی مصنفہ ثروت نذیر جبکہ اس کی ہدایت کاری اداکارہ مرینہ خان نے دی ۔ ڈرامے کی کہانی میں سب سے بڑا بھائی جوکہ خود باپ بھی ہوتا ہے اپنی بیوی اور بیٹی کی خاطر ملک سے باہر جاکر نوکری کرنے کو ترجیح دیتا ہے لیکن اس کے بیوی اور بیٹی کو پیسوں سے زیادہ ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ پردیس میں اداکار سرمد کھوسٹ اور شائستہ لودھی کے علاوہ عفان وحید، عتیقہ اوڈھو، بشریٰ انصاری، گوہر رشید، شرمین علی اور حنا جاوید نے بھی اداکاری کی ہے۔

پری زاد

Image Source: File

کچھ ڈرامے اپنی کہانی اور ڈائیلاگز کی بدولت ناظرین کی توجہ جلد حاصل کر لیتے ہیں ‘پری زاد’ ایسا ہی ایک ڈرامہ ہے جس میں اداکار احمد علی اکبر نے ایک ایسے مرد کا کردار ادا کیا ہے جسے اس کی رنگت اور نام کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرامے ‘پری زاد’ کی کہانی ہاشم ندیم نے لکھی ہے جبکہ ڈرامے کی ہدایت کاری شہزاد کشمیری نے کی ہے۔ اس ڈرامے میں احمد علی اکبر کی اداکاری کو بے حد پسند کیا گیا ہے۔ ڈرامے میں ان کے علاوہ اُشنا شاہ، مشعل خان، یمنیٰ زیدی، عروہ حسین، صبور علی اور نعمان اعجاز نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *