بیٹی کو آٹھ ماہ تک اسکول نہیں بھیج سکاحالات اتنے خراب ہو گئے تھے۔عمر اکمل


0

حال ہی میں کرکٹر عمر اکمل نے ایک نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں بطور مہمان شرکت کی، اس دوران جہاں انہوں نے متعدد دلچسپ سوالات کے جواب دیئے انہوں نے کرکٹ کریئراور اپنے خلاف کیسز کے علاوہ زندگی میں آنے والے چیلنجز سے متعلق گفتگو کی۔ وہیں انہوں نے خود پر آنے والے برے دنوں کی بھی یاد تازہ کی۔

Umer Akmal Daughter Fee
Image Source;Dawn News

پاکستانی کرکٹر عمر اکمل ماضی میں کرکٹ پر پابندی کے دوران زندگی میں آنے والی مشکلات پر بات کرتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہوگئے۔

پاکستان کے لیے 6 ورلڈ کپ کھیلنے والے عمر اکمل نے خود پر لگنے والے سٹے بازی کے الزامات اور  اس کے بعد2 پاکستان اور 1 بیرونِ ملک مقدمے میں سرخرو ہونے سے متعلق بات کی۔

عمر اکمل نے بتایا کہ جب ان کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ میں کیس جاری تھا تو انہوں نے اپنی زندگی کی پوری کمائی اس کیس پر لگا دی۔

عمر اکمل کے مشکل دن

میزبان نے جب ان کے کیرئیر کے تلخ ترین دنوں سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ‘میں یہاں کسی کا نام نہیں لوں گا، جو گزر گیا اس کو دہرایا نہیں جاتا ہے، اللہ لے کر بھی آزماتا ہے اور دے کر بھی آزماتا ہے

عمر اکمل کا مزیدکہنا تھا کہ کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگی تو مجھ پر سیاہ دن چھا گئے ، جب میرے اوپر مشکل وقت آیا تو بہت سے لوگوں کا اصل چہرہ سامنے آیا، ایک وقت میں جو لوگ میری ایک کال پر فون اٹھاتے تھے انہوں نے میرا ساتھ چھوڑ دیا۔ لیکن جو لوگ میرے ساتھ آج بھی کھڑے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں’۔

انہوں نے کہا کہ، اللہ پر یقین ہے کہ اپنی محنت سے آگے بڑھوں گا اور پاکستان کے لیے ایک بار پھر کھیلوں گا۔ کرکٹر نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ وقت یاد کرتا ہوں تو میری آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں’۔

Umer Akmal Daughter Fee

انہوں نے کہا کہ ‘مشکل وقت میں میرے بھائیوں اور چند دوستوں نے میرا ساتھ دیا، میرے حالات اتنے خراب ہوگئے تھے کہ اس وقت میرے پاس بیٹی کو برگر کھلانے کے پیسے نہیں تھے۔یہاں تک کہ اسکول کی فیس بھی جمع نہیں کرواسکتا تھا، بیٹی کو 8 ماہ تک اسکول نہیں بھیج سکا۔

اہلیہ کی تعریف

انہوں نے اپنے آنسو پونچھتے ہوئے کہا کہ برے وقت میں سب نے اُن کا ساتھ چھوڑ دیا تھا بس ایک اُن کی اہلیہ تھیں جنہوں نے اُنہیں گرنے نہیں دیا اور سنبھالے رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’آج اللہ کا شکر ہے کہ گھر کے حالات بہتر ہوگئے ہیں، میں اپنی اہلیہ کا جتنا شکریہ ادا کروں اتنا کم ہے۔

میری اہلیہ عبدالقادر کی بیٹی ہیں جو منہ میں سونے کا چمچہ لے کر پیدا ہوئی تھیں، انہوں نے مجھے کہا کہ چاہے جتنے بھی مشکل حالات ہوں وہ میرا ساتھ دیں گی اور اس کے لیے میں ان کا شکر گزار ہوں’۔

ٹک ٹاک

ماضی میں عمر اکمل اپنی ٹک ٹاک ویڈیوز اور فٹنس کے باعث تنازعات کا شکار رہے ہیں۔انہوں نے پروگرام کے دوران ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس کے ذریعے کئی گھرانے کماتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ خود بھی ٹک ٹاک پر ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں لیکن وہ ویڈیوز صرف انٹرٹینمنٹ کے لیے ہوتی ہے۔

عمر اکمل کا کہنا ہے کہ ’میں نے اپنی ویڈیوز میں کسی کے کردار پر تنقید نہیں کی، میری زیادہ تر ویڈیوز ٹریننگ کی ہوتی ہیں جو کچھ لوگوں کو اچھی لگتی ہیں اور کچھ لوگوں کو بُری لگتی ہیں لیکن میرا کام لوگوں کو سکھاناہے۔‘

ٹاک شو کے دوران ایک سوال کے جواب پر عمر اکمل کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کا کپتان کبھی بھی تعلقات پر نہیں بلکہ پرفارمنس پر بنتا ہے۔

انہوں نے اپنے کزن، قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی صلاحیتوں اور پرفارمنس کی تعریف کی اور بتایا کہ بابر اعظم کو خود پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کپتان بنانے کے لیے اپروچ کیا تھا۔

عمر اکمل اوراسکینڈلز

پاکستانی کرکٹر عمر اکمل اپنی میدان میں کارکردگی کے علاوہ تنازعات کی وجہ سے بھی جانے جاتے ہیں، پہلی بار انہوں نے اپنے بڑے بھائی کامران اکمل کی خاطر تنازع کا شکار بنے تھے۔

عمر اکمل انتہائی معمولی واقعات پر اسکینڈل کی زینت بنتے رہے جو کسی بھی انٹرنیشنل کرکٹر کے شایان شان ہرگز نہ تھے۔

جن میں 2014 میں ٹریفک وارڈن سے جھگڑا، نومبر 2015 میں ڈانس پارٹی اور لوگو اسکینڈل، فیصل آباد میں اسٹیج ڈرامے میں جھگڑا، ٹیم میں صحیح نمبر پر نہ کھلانے پر سابق وزیراعظم عمران خان سے شکایت، کوچز سے خراب تعلقات اور الزامات، ٹیم کرفیو کی خلاف ورزی اور فٹنس اسکینڈل اور میچ فکسنگ کی پیشکش کے انکشاف میں طویل عدالتی کارروائی بھی شامل ہے۔

اب ان تمام تر اسکینڈلز کے بعد فروری 2020 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل کو معطل کردیا ہے،

میچ فکسنگ کے سوال پر عمر اکمل نے بتایا کہ ‘میچ فکسنگ کے لیے مجھ سے کئی بار رجوع کیا گیا جس کے بعد میں  نے ہمیشہ پی سی بی اور آئی سی سی کو رجوع کرنے والے کی تفصیلات فراہم کردیتا تھا اور وہ خود اس معاملے کی تحقیقات کرتے تھے’۔

عمراکمل کے خلاف میچ فکسنگ کی آفر کو رپورٹ نہ کرنے پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے کارروائی کی تھی جس کے خلاف عمر اکمل نے عالمی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔

واضح رہےکہ عمر اکمل کو پی سی بی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر 3 سال قید سنائی گئی تھی تاہم انٹرنیشنل ایڈجیوڈیکٹر نے سزا کم کر کے 18 ماہ کر دی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *