ٹی وی اینکر اقرا الحسن نے عائشہ اکرم کی حمایت پر معذرت کرلی


0

یوم آزادی کے روز مینار پاکستان سے مختص گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کے ہولناک واقعے کی تحقیقات میں دو روز قبل حیرت انگیز پیش رفت ہوئی، متاثرہ خاتون عائشہ اکرم اور ساتھی ریمبو کی آڈیو ٹیپ نے جہاں ہر طرف تہلکہ مچا دیا وہیں دونوں کے چہرے بھی بےنقاب ہوگئے، لہذا اس واقعے کو عوام کے سامنے لانے والے معروف اینکرپرسن اقرار الحسن نے عائشہ اکرم کی ماضی میں حمایت کرنے پر عوام سے معافی مانگ لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوم آزادی کے روز گریٹر اقبال پارک لاہور میں ٹک ٹاک عائشہ اکرم کو تقریبا 400 افراد کی جانب سے ہراساں کرنے کی خوفناک ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد معروف اینکرپرسن اقرار الحسن اور یاسر شامی کی جانب سے متاثرہ خاتون کا ایک انٹرویو لیا گیا تھا۔

Image Source: Facebook

اس دوران پاکستان ڈیلی کو دیئے جانے والے انٹرویو میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی جانب سے ناصرف پورے واقعے کا احوال بتایا گیا بلکہ انہوں نے وہاں جس اذیت اور آزمائش کا سامنا کیا، اس نے سامعین کے رونگٹے کھڑے کردئیے۔

لیکن کچھ ہی عرصے میں عائشہ اکرم سے متعلق بھی کچھ منفی خبریں سامنے آئیں، جس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ خاتون کی جانب سے محض سے یہ مشہوری کی کوشش تھی، انہوں یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا، جبکہ ٹی وی میزبان اقرار الحسن کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ پاکستان مخالف مہم چلا رہے ہیں، اور یہ انٹرویو بھی زیادہ سے زیادہ ریٹنگ لانے کی ایک کوشش قرار دیا گیا۔

Image Source: File

جس پر اقرار الحسن نے اس واقعے کے حوالے سے تمام ناقدین سے درخواست کی، اس واقعے کو پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش قرار دینا بند کیا جائے، افسوس یہ حقیقت ہے کہ ہراسگی کا یہ واقعہ ہمارے ملک میں رونما ہوا ہے۔

اس واقعے کی تحقیقات جاری ہی تھیں کہ واقعے میں ایک نیا موڑ اس وقت سامنے آیا ،جب متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے ایک بیان میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ساتھی عامر سہیل عرف ریمبو سمیت 13 افراد اسے ایک نامناسب ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کر رہے تھے۔ ریمبو وہ ہی شخص تھا، جسے عائشہ اکرم نے ابتداء میں اس واقعے میں اسکی جان کو بچانے والا قرار دیا تھا۔

Image Source: Screengrab

عائشہ اکرم کے الزامات کے بعد ریمبو کی حراست اور پھر اچانک سے ایک آڈیو ٹیپ کا منظر عام پر آنا، جس میں عائشہ اکرم اور ریمبو حراست میں لئے گئے، مشتبہ ملزمان سے پیسے وصول کرنے کی بات چیت کر رہے ہیں۔ اس آڈیو ٹیپ نے گویا عائشہ اکرم کے چہرے سے نقاب اتر دیا ہو۔

مزید پڑھیں: چنگچی رکشہ میں سفر کرتی لڑکی سے اوباش نوجوان کی نازیبا حرکات

اس سلسلے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ بیان میں اقرا الحسن نے موقف اختیار کیا کہ وہ معافی مانگتے ہیں، کہ انہوں نے عائشہ اکرم کا ساتھ دیا، جس نے خود کو سرعام برہنہ کرنے والوں سے سودے بازی شروع کر دی، خدائے واحد کی قسم یہ ضد نہیں تھی، میں حقیقتاً سوچتا تھا کہ عائشہ کے ساتھ غلط ہوا اور اس کا ساتھ دینا چاہیے لیکن اس نے تو اپنی عزت ہی بیچ دی۔

مزید ایک ویڈیو پیغام میں اینکرپرسن اقرار الحسن نے دعویٰ کیا کہ انہیں عائشہ اکرم اور ریمبو کی حقیقت جان کر نہایت حیرانی ہوئی ہے، وہ کبھی بھی پاکستان کی عزت اور وقار کو خراب کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔ عائشہ میں نے تمہیں اپنی بہن کہا تھا اور تم نے میرے ساتھ یہ کیا۔ آپ یہ سب کرنے کے بجائے مجھ سے پیسوں کا بول سکتی تھیں، مجھے ساری زندگی اس بات کی شرمندگی ہوگی کہ میں نے آہ کو اپنی بہن قرار دیا تھا۔

اس موقع پر اقرا الحسن نے یاسر شامی جوکہ ان دنوں ڈینگی وائرس کا شکار ہیں، ان کی طرف سے بھی پوری قوم سے معافی مانگی ،ساتھ ہی انہوں نے حکام سے عائشہ اکرم کی گرفتار کا بھی مطالبہ کیا۔

یاد رہے 14 اگست کے روز مینار پاکستان سے منسلک گریٹر اقبال پارک پر ایک انتہائی شرمناک اور انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا تھا، جہاں ایک خاتون ٹک ٹاکر کو سینکڑوں کی تعداد موجود افراد نے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا تھا۔ بعدازاں واقعے کے خلاف پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *