کیا ‘چھٹی حس’ واقعی کام کرتی ہے؟ نئی تحقیق نے گتھی سلجھادی


0

ہمارے اردگرد جب کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اکثر کچھ لوگ یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ‘مجھے تو اس واقعے کا پہلے سے علم تھا، میری چھٹی حس بہت تیز ہے’۔ کچھ دیر کیلئے ذہن ان کی بات پر یقین کرلیتا ہے لیکن دوبارہ اس بات پر یقین کرنا ذرا مشکل ہوتا ہے۔ دراصل انسان کے پانچ حواس ہیں جن کی وجہ سے وہ دیکھتا، سونگھتا، سنتا، بولتا اور محسوس کرتا ہے جبکہ یہ ایک ایسی حس ہے جو دکھائی نہیں دیتی۔

اس حوالے سے ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ کچھ ہونے والا ہے اور اگر کچھ ہوجائے تو ہم شور کرنے لگتے ہیں کہ ہماری چھٹی حس نے ہمیں پہلے ہی بتادیا تھا اس کے برعکس اگر کچھ عجیب ہوتو ہم اسے نظر اندازکردیتے ہیں۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہماری یہ چھٹی حس کام کیسے کرتی ہے؟ یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب ہم سے بہت کم ہی لوگ جانتے ہونگے۔ ‘چھٹی حس’ حواس خمسہ سے ہٹ کر واقعات کو دور سے سمجھنے کی صلاحیت ہے، یہ حس ہمیں بعض جذبات سے متعلق بھی معلومات فراہم اور خبردار کرتی ہے اور اب اس کےمتعلق نئی تحقیق سامنے آگئی ہے۔

Image Source: Unsplash

حال ہی میں سیدتی ویب سائٹ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ چھٹی حس خاص طور پر دماغ کے اندورنی حصے میں موجود ہوتی ہے اور جب کسی شخص کو خطرہ محسوس ہوتا ہے تو یہ اسے متحرک کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ چھٹی حس کے بارے میں ابھی تک کوئی تحقیق اپنے منطقی انجام کو نہیں پہنچ سکی ہے جس سے حتمی طور پر پتہ چل سکے کہ ایک شخص سے دوسرے میں چھٹی حس کتنی مختلف ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ لاشعوری طور پر اسے ایک ایسا احساس سمجھتے ہیں جو ایک اضافی احساس کو تشکیل دیتا ہے، گویا یہ تیسری آنکھ ہے جو ظاہر سے کہیں زیادہ دیکھتی ہے اور آپ کو اس کا جواب دینا ہوتا ہے، کیونکہ یہ آپ کو خبردار کرتی ہے۔

Image Source: Unsplash

اس تحقیق کے مطابق مضبوط چھٹی حس کے حامل افراد جذباتی اور نفسیاتی استحکام، اندرونی طور پر خوش اور خود اعتماد ہوتے ہیں، ایسے لوگ معاشرتی تعلقات کی وسعت اور کامیاب ہونے کی خصوصیت رکھتے ہیں۔مذکورہ تحقیق میں چھٹی حس کی کئی اقسام بھی بتائی گئی ہیں مثلاً کوئی واقعہ ہونے سے پہلے پیش گوئی کرنا، یا خیالات کو پڑھنا، چھٹی حس کی اعلٰی ترین سطح شامل ہیں۔تحقیق کے مطابق چند عادات سے ہم اپنی چھٹی حس میں بہتری لا سکتے ہیں جیسکہ؛

Image Source: Unsplash

کسی چیز کے بارے میں حقیقی و عقلی تجزیے کا سہارا لیے بغیر اندرونی جبلت کے شعور کو فروغ دیں۔

اپنے خوابوں کو یاد رکھیں کیونکہ وہ لاشعور میں پوشیدہ آپ کے خیالات اور احساسات ہیں۔ 

کسی کاغذ کا خالی ٹکڑا لیں اور کوئی بھی سوچ جو آپ کے دماغ میں گھوم رہی ہے اسے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے لکھ لیں۔ لکھنے سے آپ کا لاشعوری ذہن مضبوط ہوگا۔

اپنے اردگرد کے  لوگوں اور بے جان اشیاء کی چھوٹی چھوٹی تفصیلات پر توجہ دینا سیکھیں تاکہ آپ کو باریک چیزیں سمجھنے میں آسانی ہو۔

جب کسی سے بات کررہے ہوں تو توجہ دیں اور اس کی تبدیلیوں اور موڈ کو دیکھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *