سندھ کورونا ویکسینیشن نہ کرانے والے طلباء کے حوالے سے بڑا فیصلہ


0

کورونا وائرل کے پھیلاؤ کے خطرے پیش نظر، حکومت سندھ کا بڑا اقدام، اب گیارہویں اور اس کے آگے کے تمام طلباء کے لیے کورونا ویکسینیشن کروانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اور جو بھی طالب علم ایسا نہیں کریں گے، انہیں اب کراچی بھر کے کسی بھی کالج میں داخلے دہا جائے اور نہ انہیں کالج کے اندر جانے کی اجازت ہوگی۔

اس ہدایت کے بعد ، سندھ بھر کے تمام اسکولوں نے پیر کے روز والدین کی رضامندی کے فارم تقسیم کرنے کے ساتھ کودیڈ 19 ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے ، اس سلسلے میں پاکستان کی وبائی ردعمل کی تنظیم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 17 سال سے کم عمر کے طالب علموں کو ویکسین لینے سے روک دیا ہے۔

Image Source: Indian Express

سندھ حکومت نے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ویکسینیشن سے قبل کسی بھی طالب علم کو داخلہ ، کلاس لینے ، عملی امتحانات یا دیگر امتحانات میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ مزید برآں ، ڈائریکٹر نے تمام پرنسپلز کو ہدایت کی ہے کہ “تمام ہدایات کو حرف بہ حرف نافذ کرایا جائے”۔

اس موقع پر مزید کہا گیا کہ “تمام اسکولوں کے پرنسپل ویکسینیشن مہم کے لئے پلان مرتب کریں اور ویکسین مہم کا افتتاح آج سے ہی شروع کیا جائے، جبکہ اس ہی کے ساتھ اجازت نامہ کا فراہم کردہ فارم پر بچوں کے والدین کے دستخط کو بھی یقینی بنایا جائے۔

Image Source: Twitter

نوٹیفیکیشن میں ڈائریکٹریٹ نے بتایا کہ ویکسینیشن مہم چلانے کے لیے، 17 سال اور اس سے زیادہ عمر کے طلباء کے والدین کو رضامند ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا ، “اگر طلباء کی عمر 17 سال سے کم ہے تو اسکول ان کا اڈیٹا اکٹھا کرے اور ان کے نادرا بی فارم کے ساتھ ڈائریکٹوریٹ آفس میں جمع کرائیں۔”

Image Source: Twitter

واضح رہے سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے اس سے قبل اتوار کو کہا تھا کہ والدین کو مجبور نہیں کیا جا سکتا کہ وہ اپنے بچوں کی ویکسینیشن کرائیں۔

مزید پڑھیں: بڑے، بچے، نوجوان کوئی بھی ڈیلٹا ویرئینٹ سے متاثر ہوسکتا ہے، ڈاکٹر صدف

وزیر تعلیم کے ترجمان سعید میمن نے کہا کہ سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے والدین کے لیے ’احکامات‘ کے پیغام کی تردید کی ہے۔ ان کے مطابق ، وزیر تعلیم نے محض والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ویکسین کرائیں۔

Image Source: File

دوسری جانب گزشتہ ہفتے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیجو نے اعلان کیا تھا کہ اسٹوڈنٹس کے لئے علحیدہ سے مقامی اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیز میں 6 ستمبر سے ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا جائے گا۔

اس حوالے سے سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ 2،527 ٹیمیں 9 سے 12 جماعت کے کل 1.4 ملین طلباء پر ویکسینیشن مہم چلائیں گی۔ کراچی اور حیدرآباد ، صوبے کے سب سے بڑے اور گنجان آباد شہروں میں ، کوویڈ 19 کے مثبتیت کا تناسب مسلسل زیادہ رہا ہے۔ تاہم ، یہ بات بھی انتہائی حیرت انگیز تھہ کہ سندھ میں کوویڈ 19 کے نئے کیسز کی تعداد 5 ستمبر کو اچانک ڈرامائی طور پر کم ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: گھر بیٹھے آن لائن کورونا ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں اب تک 27،483،661 ویکسین کی خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ جوکہ صوبے کی کل آبادی کے 34.83 فیصد افراد کی ویکسینیشن کرچکی ہے۔

یاد رہے اس سے قبل ، جب حکومت نے کورونا ویکسینیشن نہ کرانے والے شہریوں کی سم بلاک کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد کراچی ایکسپو سینٹر اور ویکسینیشن کے دیگر مقامات کے باہر لمبی قطاریں دیکھی گئیں تھیں۔ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے پچھلے مہینے اعلان کیا تھا کہ “پاکستان نے 3 کروڑ (30 ملین) ویکسینیشن کی حد کو عبور کرلیا ہے۔”


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *