ملک میں کئی پرائیویٹ اسکولز کا بند ہوجانے کا خدشہ


0

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کوررنا وائرس کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے تحت لاک ڈاؤن کے عمل کو نافذ کیا گیا ہے جس کی نتیجے میں ہر قسم کے معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے ہیں۔۔۔ کھیلوں کے میدان ہوں، یا اقتدار کے ایوان یا دینی و دنیائے محفلیں یا ہو بازاروں و چوراہوں کا رش ۔۔ آج کورونا وائرس کے پیش نظر سب کی ہی رونقیں ماند پڑھ گئیں ہیں۔

انہی رونقوں میں سے ایک رونق کبھی اسکولوں میں موجود بچوں سے بھی ہوا کرتی تھیں۔ جہاں وہ تعلیم و تربیت حاصل کرتے تھے اور اپنے روشن مستقبل کے خواب دیکھا کرتے تھے ۔ لیکن کورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے تحت اسکولوں سمیت تمام تدریسی درس گاہوں کو بھی 15 جولائی تک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ یاد رہے ان تمام اسکولوں کو حفاظتی اقدامات کے تحت رواں سال مارچ میں ملک بھر میں بند کردیا گیا تھا۔

اب صورتحال وقت کے ساتھ انتہائی بگڑتی نظر آرہی ہے، تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول کئی ماہ سے بند ہیں۔ سرکاری اسکولز سرکار کی تحویل میں ہونے سے اساتذہ کی تنخواہوں سے لیکر دیگر ضروری معاملات معمول پر ہیں البتہ صورتحال پرائیویٹ اسکولوں کی اسکے بلکل برعکس ہے۔ کئی پرائیویٹ اسکول پرائیویٹ بلڈنگز پر قیام تھے یعنی کرائے کی بلڈنگز پر قائم تھے ۔۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول اور کالجز کے معاملات معطل ہیں۔ ان تمام پرائیویٹ اسکولز و کالجز کے مالکان اس پورے عرصے میں کسی بھی قسم کی فیس نہیں وصول کرسکے ہیں۔ لہذا کئی اسکولز مالی بحران کا ۔بھی شکار ہوگئے ہیں۔ بلڈنگ مالکان کا کرایہ کئی ماہ کا چڑھ چکا ہے اور اسکولوں کے مالکان پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب اساتذہ سمیت دیگر عملے کی بھی تنخواہوں کے مسائل بھی جوں کے توں اپنی جگہ موجود ہیں۔

اس ہی موضوع کے حوالے سے نیشنل ایجوکیشن کونسل پاکستان کے جنرل سیکرٹری سید طارق شاہ صاحب نے پڑھلو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، ملک میں اس وقت تقریباً 70 ہزار کے قریب ایسے اسکول ہیں جن میں ماہانہ فیس پانچ ہزار سے کم ہے۔ جبکہ 70 فیصد سے 80 فیصد تک اسکولز کرائے کی بلڈنگوں پر قائم ہیں اور بلڈنگوں کے کرائے کی مدد میں بڑی رقم دیتے ہیں۔ اگرچہ حالات ایسے ہی رہے تو معاملات مزید خرابی کی طرف جا سکتے ہیں۔ اگر اسکول کمائیں گے نہیں تو وہ نہ تو کرایہ ادا کرپائیں گے اور نہ ہی اسٹاف کی تنخواہیں دے سکیں گے ۔ نتیجہ شاید آخر میں یہی ہوگا کہ اسکول بھی مکمل طور پر بندیش کی طرف چلے جائیں ۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *