سارہ مقدم کی مرحوم بہن نور مقدم کے نام جذباتی پوسٹ


0

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 20 جولائی کو سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو انتہائی ہولناک طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے نے جہاں پوری قوم کو ہواس باختہ کردیا وہیں یہ خبر اہلخانہ کے لئے بھی کسی قیامت سے کم نہیں تھی۔

اس حوالے سے سارہ مقدم کیلئے بھی بہن کی جدائی کا وقت کسی کٹھن دور سے کم نہ تھا، وہ آج بھی اپنی بہن کو ہر گھڑی یاد کرتیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر بہن کے لئے لکھی گئی پوسٹ کافی وائرل ہو رہی ہے۔

Image Source: Twitter

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر جاری پوسٹ میں بہن سارہ مقدم نے مرحوم بہن نور مقدم کے ہمراہ تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ میں تمھیں بہت یاد کرتی ہوں، مجھے نہیں معلوم تمہارے بغیر زندگی کیسے گزاروں گی، ہر سانس پر تمھاری یاد آتی ہے۔ اس سال تمھاری سالگرہ کیلئے کئی پلان بنائے تھے، لیکن اب زندگی تمہارے بغیر پہلی جیسی نہیں رہے گی۔

سارہ مقدم نے مزید لکھا کہ اب ہم تمہاری کوئی سالگرہ نہیں منا سکیں گے، نہ ہی ساتھ کوئی عید ہوگی، اور نہ ہی دوبارہ نارمل زندگی زندگی ہوگی۔ اللہ جنت میں تمھارے درجات بلند کرے۔

Image Source: Gulf News

ستائیس سالہ نور مقدم کی بہن سارہ مقدم نے جاری کردہ پوسٹ میں بہن کے لئے دعا کرتے ہوئے لکھا کہ اللہ جنت میں ہمیں دوبارہ ملوائے، ،نور تمھیں انصاف مل کد رہے گا، کیونکہ ساری دنیا اب تمھارے ساتھ ہے۔

واضح رہے سابق سفارتکار شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کو اسلام آباد میں 20 جولائی کو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ لڑکی کے دوستوں کی شکایت پر کوہسار پولیس نے ظاہر جعفر نامی شخص کے گھر پر چھپا مارا تھا۔ جہاں نور مقدم کی سر کٹی ہوئی لاش بھی برآمد ہوئی تھی۔

بعدازاں کوہسار پولیس کی جانب سے نور مقدم کے والد اور سابق سفیر شوکت علی مقدم کی درخواست پر کوہسار پولیس اسٹیشن میں قتل کی ایف آئی آر کرائی گئی تھی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وہ پرامید ہیں کہ انہیں انصاف دلوایا جائے گا، تاہم وہ ایک والد ہیں، اگر انہیں انصاف دلوانے میں کوئی رکاوٹ پیدا کی گئی، تو وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔

دوسری جانب نور قتل کیس پر اسلام آباد آئی جی کی جانب سے قائم کی گئی تفتیشی ٹیم کے سربراہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن عطا الرحمان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم ظاہر جعفر کو جب جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا تو اس کی ذہنی حالت مکمل طور پر نارمل تھی اور وہ پوری طرح اپنے ہوش و حواس میں تھا۔ قتل کرتے وقت ملزم ہوش و حواس میں تھا، نشے میں نہیں تھا، جو آلہ قتل برآمد ہوا ہے وہ ایک چُھری ہے تاہم ملزم سے پسٹل بھی برآمد ہوا ہے جبکہ تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی۔

یاد رہے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اتوار کے روز براہ راست ٹی وی نشریات، “آُپکا وزیراعظم آپ کے ساتھ” میں نور مقدم قتل کیس پر بات کرتے ہوئے قوم کو یقین دلایا تھا کہ وہ اپنی پوری توجہ اس کیس پر مرکوز کئے ہوئے ہیں، قاتل صرف اس وجہ سے انصاف کے عمل سے بچ نہیں سکے گا کہ وہ کسی بااثر خاندان سے ہے اور دوہری شہریت رکھتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *