کسی کو نہیں چھوڑوں گا، اگر انصاف میں روکاوٹ ڈالی، والد نور مقدم


0

نور مقدم قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی تفتیشی ٹیم نے امریکہ اور برطانیہ سے مبینہ ملزم ظاہر جعفر کا مجرمانہ ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق امریکہ اور پاکستان کی دوہری شہریت رکھنے والا مبینہ ملزم نوجوان لڑکی کے قتل کے الزام سے انکاری ہے۔

اس سلسلے میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطا الرحمن نے ڈان نیوز کو بتایا کہ وزارت داخلہ سے درخواست کی جا رہی ہے کہ ظاہر جعفر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے۔

Image Source: Twitter

ایس ایس پی عطا الرحمن کے مطابق نور مقدم نے منگل کے روز اپنے والدین کو فون کرکے اطلاع فراہم کی کہ وہ لاہور جا رہی ہے، البتہ وہ لاہور نہیں گئی تھی، وہ پورا وقت اسلام آباد میں ملزم کے گھر میں ہی موجود تھیں۔ جبکہ پولیس کی جانب سے جائے وقوعہ سے پستول اور چھری برامد کرلی ہے۔

اس موقع پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطا الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کے دوست جب ملزم کے گھر پہنچے، تو ملزم نے انہیں گھر کے اندر داخل نہ ہونے دیا۔ جبکہ ملزم اس دوران گھر کے بالکونی پر کھڑا رہا، اور انہیں اسلحہ دیکھاتے ہوئے نازیبا جملے کہتا رہا اور انہیں وہاں سے جانے کو کہتا۔

چنانچہ واقعے کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے، ایک دوست نے لڑکی کے والد کو اطلاع دی، تو دوسرے دوست نے کوہسار پولیس اسٹیشن کو اطلاع فراہم کی۔

اسی دوران تھراپی ورکس کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا اور گھر کے اندر داخل ہوگیا۔ جس کے بعد انہیں گھر کی پہلی منزل پر متاثرہ لڑکی کی سر کٹی لاش ملی۔ جس پر انہوں نے پولیس کے پہنچے سے پہلے ہی ملزم ظاہر جعفر پر قابو پالیا اور اسے باندھ دیا۔

Image Source: Twitter

ادھر اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نور مقدم کے دوستوں اور پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ جوں ہی نور مقدم کا اہلخانہ سے رابطہ منقطع ہونے کی ہونے کی اطلاع ملی، تو انہوں نے نور کی تلاش شروع کر دی تھی۔

اس دوران نور مقدم کی جانب سے ایک دوست کو میسج کرکے اطلاع فراہم کی گئی کہ وہ ملزم ظاہر جعفر کے گھر پر قید ہے، چنانچہ نور مقدم کے پانچ دوست شام تک ظاہر جعفر کے گھر پہنچ گئے۔ اگرچے گھر کا دروازہ تو لاک تھا تاہم ظاہر جعفر اسلحہ کے ہمراہ بالکونی میں موجود تھا۔

چنانچہ نور مقدم کے دوستوں کو دیکھ کر ظاہر جعفر نے ان کی جانب اسلحہ کیا اور نازیبا الفاظ استعمال کرنے لگا، جس پر ان میں سے ایک دوست نے صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے مدد کے لئے متعلقہ پولیس اسٹیشن کے لئے روانہ ہوگیا تاکہ نور مقدم کی جان کو بچایا جاسکے۔ جبکہ اس دوران لڑکی اور ملزم دونوں کے والد کو فون کرکے تمام معاملات سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق جب وہ مذکورہ شخص کے گھر کی پہلی منزل پر واقع بیڈروم میں پہنچے، تو وہاں سے خون میں لت پت سر کٹی لاش ملی۔ اگرچے تھراپی ورک کے اسٹاف کے لوگوں کو دیکھ کر ظاہر جعفر کی جناب سے ایک تیز دار آلہ سے حملہ کیا گیا، جس ایک شخص زخمی ہوگیا، تاہم انہوں نے ظاہر کو قابو کرکے، رسیوں سے بند دیا اور پولیس کے آنے پر اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔

بعدازاں متاثرہ لڑکی کی لاش کو اسپتال جبکہ ملزم ظاہر جعفر کو پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔ اگرچے نور مقدم کے دوستوں کی جانب سے الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ قتل باقاعدہ ایک پلان کے تحت کیا گیا ہے، کیونکہ ملزم بدھ کے روز امریکہ کی روانگی پہلے سے ہی طے تھی۔

اس حوالے سے کوہسار پولیس نے نور مقدم کے والد اور سابق سفیر شوکت علی مقدم کی شکایت پر ظاہر جعفر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

نور مقدم قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی ہے۔ جس کے مطابق ان کی موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی کی بندش ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتولہ کا سر دھڑ سے بعد میں الگ کیا گیا۔ جبکہ مقتولہ کے گھٹنے کے نیچے کے حصے پر زخموں کے متعدد نشان ہیں جبکہ مقتولہ کے جسم پر متعدد مقامات پر چاقو کے گہرے زخم بھی ہیں۔

اس حوالے سے 27 سالہ متاثرہ لڑکی نور مقدم کے دوست کے مطابق نور اور ظاہر ایک دوسرے کو بچپن سے جانتے تھے، ساتھ ہی پلے بڑے تھے، تاہم نور عملی طور پر اپنے مذہب پر عمل پیرا تھی، وہ ایک اچھے دل۔کی لڑکی تھی، تاہم کچھ دونوں کے بیچ کچھ مذہبی اختلافات پیدا ہوگئے اور وہ دو برس قبل ایک دوسرے سے علحیدہ ہوگئے، لیکن علحیدہ ہونے کے بعد ملزم ظاہر جعفر نے متاثرہ َلڑکی کے دوستوں کو غیراخلاقی اور دھمکیوں بھرے پیغام بھیجنا شروع کردیئے۔

دوسری جانب جمعے کے روز متاثرہ لڑکی کے گھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے، کوئی بھی نہیں بخشا جائے گا، تمام کاروائیاں قانون کے مطابق کی جائیں گی۔

ڈاکٹر شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ نے کچھ معاملات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، لہٰذا انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اس کیس کو معمول کے کیس کی طرح نہ لیا جائے۔ جبکہ متاثرہ لڑکی کی والدہ تاحال اس سانحے سے نمٹنے کے قابل نہیں ہیں۔

ڈاکٹر شہباز گل کے مطابق متاثرہ لڑکی کو زبردستی قید میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اگر پولیس کو وقت پر اطلاع فراہم کردی جاتی تو لڑکی کی جان بچائی جاسکتی تھی، تاہم حکومت متاثرہ لڑکی نور مقدم کے ساتھ کھڑی ہے۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کا کہنا تھا کہ ملزم کو جب گرفتار کیا گیا تو لاش وہاں موجود تھی اور اسلحہ ملزم کے ہاتھوں میں تھا، لہذا اس میں اب کوئی شک نہیں کہ قتل ظاہر جعفر نے ہی کیا ہے۔

شوکت علی مقدم کا مزید کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر پہنچنے پر ملزم کی جانب سے تھراپی ورک کی ٹیم کے اسٹاف پر بھی گولی چلائی گئی، تاہم گولی چیمبر کے اندر ہی پھنس گئی ۔ لہذا یہ قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ ہے، جبکہ ملزم کرمنل دماغ کا آدمی ہے۔

سابق سفیر شوکت علی مقدم کے مطابق ظاہر جعفر اپنی والدہ کے کلینک میں رجسٹرڈ تھراپسٹ تھا، جبکہ ان کی بیٹی بے قصور اور جانوروں سے محبت کرنے والی تھی، انہوں نے ملک کے خدمات دیں ہیں، انہیں انصاف چاہتے، انہیں امید ہے کہ انہیں انصاف ملے گا، وہ ایک والد ہیں اور وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے، اگر انہیں انصاف نہیں دلوایا گیا۔

اس سے قبل ایک اور واقعے میں ، حیدر آباد میں چار بچوں کی والدہ ،قرۃالعین بلوچ کو مبینہ طور پر اس کے شوہر عمر خالد میمن نے بے دردی سے تشدد کرنے کے بعد قتل کردیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
1
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
1
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format