پنجاب میں کورونا آگاہی پروگرام کیلئے ٹک ٹاکرز سے مدد طلب


0

پاکستان سمیت پوری دنیا اس وقت کورونا وائرس جیسی مہلک وباء کا شکار ہے۔ احتیاطی تدابیر کے باعث دنیا میں اس وقت تقریباً تمام ممالک میں لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے۔ البتہ پاکستان کی بات کرلی جائے تو اس وقت کورونا وائرس ایک سنگین نوعیت اختیار کرچکا ہے۔ مریضوں کی تعداد اس وقت 85 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ خدشات ہیں کہ اس تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے آبادی کے تناسب سے سب سے بڑے سمجھے جانے والے صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 7 لاکھ تک ہوجانے کا خدشہ ہے۔

البتہ اس میں ایک عمومی رائے ہے کہ لوگوں میں کورونا وائرس سے متعلق فلحال ناصرف صحیح معلومات فراہم نہیں ہوئی ہے بلکہ لوگ ابھی تک اس وباء کو لیکر سنجیدہ نہیں ہے۔ کوئی سمجھتا ہے یہ بیرونی سازش ، کوئی سمجھتا ہے یہ مسلمانوں کے خلاف سازش ہے کہ وہ مساجد کا رخ نہ کریں، تو کوئی سمجھتا ہے عالمی طاقتیں اس پر اپنے کاروبار کو تقویت دینی چاہتی ہیں اور کچھ کا خیال ہے کہ یہ عالمی طاقتوں کی لڑائی ہے۔ البتہ یہ تمام چیزیں بغیر کی ثبوت کے محض مغروضے ہیں۔ ساتھ ہی اس وجہ سے لوگ اب بلکل بھی احتیاطی تدابیر کو بروئے کار نہیں لارہیں۔ اس کی اہم وجہ ہے کہ لوگ اس بیماری کو حقیقت نہیں سمجھ رہے ہیں اور دوسری جانب رپورٹ اس وقت خراب مستبقل کی پیش گوئیاں کررہیں ہیں۔

Image

دوسری جانب اس تمام تر صورتحال سے نمٹنے کے لئے اور لوگوں کو کورونا وائرس سے متعلق صیحح معلومات فراہم کرنے کے لئے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے گزشتہ روز پاکستان کے چند مشہور ٹک ٹاک اسٹارز کو گورنر ہاؤس مدعو کیا۔ جن سے گورنر پنجاب نے کورونا وائرس سے متعلق آگاہی پروگرام میں کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس وقت عام عوام کو کورونا وائرس سے متعلق آگاہی کا بڑا فقدان نظر ہے کیونکہ لوگوں نے اس کو ابھی تک بیماری ہی نہیں سمجھا ہے جبکہ پاکستان میں اس وقت ایک بڑی تعداد ہے جو سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کا استعمال کرتیں جبکہ ٹک ٹاک اس وقت پاکستان کی سب سے مقبول ترین ایپ سمجھی جاتی ہے۔ اور کم وقت میں متاثر کن میسجز بھیجنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ جوکہ عموماً لوگ اس مقصد کے لئے ٹک ٹاک کا استعمال کرتے ہے۔

دوسری جانب ٹک ٹاک وہ ایپلیکیشن ہے جو اس وقت ہر عمر اور ہر طبقے کے لوگ استعمال کررہیں ہیں۔ ایک بڑی تعداد تک آگاہی پیغام پہنچائے جانے کا ایک بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔ کیونکہ اس وقت کورونا وائرس سے بچاؤ سے آگاہی کا فقدان نظر آرہا ہے۔ لوگ اس مسئلے کو مسئلا سمجھنے سے قاصر ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *