رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے تمام الزامات کی تردید کردی


0

پاکستان تحریک انصاف میں ہر بدلتے دن کے ساتھ اختلافات کی خبریں زور پکڑتی جا رہی ہیں، مرکزی رہنماؤں جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کے اختلافات اب نچلی سطح تک جا پہنچے ہیں۔

کراچی میں تحریک انصاف کے دو ممبران اسمبلی ایک دوسرے کے خلاف مقدمات کے اندراج کے لیے تھانے پہنچ گئے۔

اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے این اے 254 سے رکن قومی اسمبلی اسلم خان نے اپنی ہی جماعت کے سندھ اسمبلی کے رکن عباس جعفری پر جعلسازی کی ایف آئی آر کٹوا دی ہے۔

اس ہی سلسلے میں پی ایس 125 سے رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے پڑھ لو ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنے خلاف تمام لگنے والے الزامات کو سرے رد کردیا۔ بینک چیک کے ذریعے جعل سازی کے الزامات پر ایم پی اے عباس جعفری نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ” اس قسم کا کوئی چیک ان کی جانب سے ایم این اسلم کو نہیں دیا گیا ہے ، اگر ایم این اے اسلم خان کے پاس اس قسم کا کوئی چیک موجود ہے تو وہ ان کو بھی ضرور دکھائیں”.

ایم پی اے عباس جعفری نے مزید کہا کہ چیک یا تو کسی کے نام سے ہوتا ہے یا کسی کمپنی کے نام سے لکھا جاتا ہے۔ اگر کوئی اس قسم کا چیک براہ راست عباس جعفری سے منسلک ہے تو وہ ایم این اے اسلم خان ان کے علم میں بھی ضرور لائیں۔

ساتھ ہی انہوں الیکشن میں پیسے خرچ کرنے والے الزام پر کہا کہ الیکشن کمیشن کا ضابطہ نکالیں اور چیک کریں ایک امیدوار کتنا پیسہ الیکشن مہم میں خرچ کر سکتا ہے اور اسلم خان نے کتنا کیا۔ یہ بھی سب کو معلوم ہونا چاہیے۔

رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے اس بات کو بھی باور کرانے کی کوشش کی کہ وہ تقریبا دو سال سے اس حلقے کے ایم پی اے ہیں، لوگ ان کو جانتے ہیں، وہ حلقے میں لوگوں سے ملتے جلتے رہتے ہیں۔ کیا کبھی کوئی منفی خبر عباس جعفری سے منسلک ہوکر میڈیا پر آئی ہے؟ کیا عباس جعفری کا نام کسی منفی سرگرمی میں منسلک ہوا ہے؟

تاہم ایم این اے اسلم خان کے خلاف موقف اختیار کرتے ہوئے ایم پی اے عباس جعفری کا کہنا تھا کہ کسٹم انٹیلی جنس کیس میں کون ڈی سیٹ ہونے جا رہا ہے۔ وہ سب کے علم میں ہے، ایس بی سی اے افسران پر حملہ کرنے کا الزام کس پر ہے، وہ بھی سب کو پتہ ہے، سخی حسن واٹر ہائیڈرینٹ پر جو حملہ ہوا، اس سے بھی سب واقف ہیں۔ حلقے میں ایم این اے اسلم خان جاتے ہیں تو ان کے خلاف اکثر و بیشتر نعرے لگ جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس قسم کی ویڈیوز کئی بار آچکی ہیں۔

عباس جعفری نے الزام عائد کیا کہ پورے حلقے میں ایم این اے اسلم خان کے لوگ غیر قانونی طریقے سے پیسے بنا رہے ہیں۔

عباس جعفری کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تحریک انصاف کراچی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے جنرل سیکریٹری ہیں ان پر ذمہ داری ہے کہ وہ پارٹی اور عمران خان کے نظریے کا تحفظ کریں۔ پارٹی میں خراب لوگوں کی نشاندہی کریں اور ایسے لوگوں کو ان کے ناپاک عزائم سے روکیں اور وہ ایسا ہی کچھ کر رہے ہیں۔ یہ سب اس ہی کا نتیجہ ہے اور وہ اس کو ہر قیمت پر روکیں گے۔ پارٹی اور پارٹی کے اعلی عہدے داران اس معاملے پر ان کے ساتھ ہیں۔ پارٹی عمران خان کی ہے اور پارٹی صرف عمران کے ہی نظرے سے چلے گی۔

واضح رہے گزشتہ روز پاکستان تحریک کے ایم این اے اسلم خان نے اپنی ہی جماعت کے رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری کے خلاف تھانے بوٹ بیسن میں جعلسازی کی ایف آئی آر درج کراوئی تھی۔ ایف آئی آر میں اسلم خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہوں نے عام انتخابات 2018 کی الیکشن مہم کے دوران پیسے خرچ کئے تھے، جو عباس جعفری نے ان کو ادا کرنے تھے تاہم عباس جعفری نے وہ پیسے اسلم خان کو ادا نہ کئے بعدازاں عباس جعفری نے پیسے کے عوض ایک چیک دیا تھا جو باؤنس ہوگیا تھا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے اندرونی ذرائع پارٹی کی قیادت میں اعلی سطح پر اختلافات نچلی سطح تک منتقل ہونے کے بھی اشارے دے رہے ہیں۔


حالیہ دنوں میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو میں کہا تھا کہ جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کے اختلافات کے باعث پارٹی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔


پارٹی ذرائع کے پی ٹی آئی میں اب صرف مرکز میں ہی نہیں تمام صوبوں میں بھی دھڑے بندی گہری ہوتی جارہی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دھڑے بندی سے متعلق مقامی میڈیا میں پہلے بھی خبریں آتی رہی ہیں جب کہ سندھ میں بھی رہنما ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *