پشاور دھماکے پر بھارتی عوام سوشل میڈیا پر اخلاقیات سے گرگئی


-1

گزشتہ روز پشاور کی ایک مسجد میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ،جہاں دہشتگردوں کی جانب سے بزدلانہ کارروائی کی گئی اور مدرسے میں پڑھنے والے بچوں کی کلاس جاری تھی کہ وہاں ایک بم دھماکہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 8 طالب علم شہید ہوگئے جبکہ 130 کے قریب افراد زخمی ہیں۔ اس واقعے نے جہاں پوری قوم کو سکتے میں ڈال دیا وہیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عوام کے جذبہ کو مزید بلند کرکے رکھ دیا ہے۔

اس واقعے کے فوری بعد جہاں دنیا بھر سے لوگوں کی جانب سے پاکستانیوں کے لئے افسردگی اور تعزیت بھرے پیغامات بھیجے گئے وہیں پڑوسی ملک بھارت اپنی حرکتوں سے پھر باز نہ آیا اور ایک بار پھر سے نہایت ہی اخلاق سے گھری ہوئی حرکتیں شروع کردیں اور پاکستان میں شہید ہونے والے افراد کی موت خوشیاں مناتے ہوئے نظر آئے۔

Sadist Indians Cheer The News Of Casualties In Blast In Peshawar Madrasa
Image Source: Twitter

پشاور دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے کی اگر بات کی جائے تو تقریباً سب مدرسے میں پڑھنے والے معصوم بچے تھے، اسپتال ذرائع کے مطابق جو لوگ شہید ہوئے وہ نہایت ہی کم عمر ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی عمر بھی تقریباً 20 سے 30 سال کے درمیان ہے، ساتھ 4 زخمیوں میں شامل 4 بچے ایسے بھی ہیں جن کی عمر 13 سال سے بھی کم ہے۔

اس واقعے کی ابتدائی تفصیلات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشتگردوں کی جانب سے دھماکہ خیز مواد سے بھرے ہوئے بیگ کو دیر کالونی میں واقع میں ایک مدرسے میں اس وقت رکھا گیا جب صبح صبح طالب علم مسجد کے احاطے میں داخل ہورہے تھے تو اس ہی دوران دہشتگردوں کی جانب سے بھی اندر بیگ رکھا گیا بعدازاں جب حدیث کی کلاس جاری تھی جس میں ہزاروں کی تعداد میں بچے موجود تھے، اس وقت ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے نسب بم کو پھاڑ دیا گیا۔

واقعے کے فوری بات ایمبولینس اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی، جہاں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ پولیس نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کردی، اس دوران عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک شخص کو بیگ لے جاتے ہوئے مسجد میں دیکھا گیا تھا۔ جس پر پولیس نے فوری طور پر دھماکہ کی فوٹیجز نکالنے کی کوشش شروع کردی ہیں تاکہ مجرم کی فوری طور پر شناخت ہوسکے۔

Image Source: dawn.com

اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے پشاور میں ہونے والے دھماکے کی پرزور انداز میں مذمت کی گئی جبکہ واقعے میں قیمتی جانوں کے ضائع پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس دوران وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے وعدہ کیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان جلد سلاخوں کے پیچھے ہونگے۔

اس واقعے کے فوری بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر دنیا بھر سے افسوس اور تعزیت کے پیغامات پاکستان کو بھیجے گئے تاہم بھارتیوں نے اپنی غیراخلاقی راوش کو جاری رکھا اور انسانیت سے گر کر دھماکہ کے نتیجے میں شہید ہونے والے بچوں کی موت کا ناصرف مذاق اڑایا بلکہ دھماکے پر خوشیوں کا اظہار کیا گیا۔

دھماکہ کے حوالے سے بھارتیوں کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر کئے جانے والے کمنٹس پر سے دیکھا جاتا ہے کہ پاکستان سے نفرت اخلاقیات کی سب سے نچلی سطح سے بھی بھارتیوں کو گہرا چکی ہے۔

Image Source: Facebook
Image Source: Facebook
Image Source: Facebook

اس طرح کی سوچ پر یہی کہا جاسکتا ہے کہ یقیناً دونوں ملکوں کے بیچ تلخیاں ہیں تاہم یہ ریاستی تربیت کا نتیجہ ہے، ایک جانب پاکستانی ریاست ہے جس نے تمام تر تلخیوں کے باوجود اپنے لوگوں کو اخلاقیات اور انسانیت سے نہیں گرنے دیا ہے جبکہ دوسری طرف بھارت ہے جس نے ریاستی سطح پر قوم کی ایک تربیت کردی ہے کہ عوام ناصرف اخلاقیات سے گر چکے ہیں بلکہ انسانیت کا بھی دل سے احساس ختم کردیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کا یہ دوسری بڑا واقعہ دیکھا گیا ہے، اس سے قبل کوئٹہ میں اتور کو بھی ایک دھماکہ ہوا تھا۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *