پاکستانی دوست نے نابینا بھارتی پڑوسی کی دیکھ بھال کرکے مثال قائم کردی


0

بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے ہم اکثر یہ فرض کرتے ہیں کہ بھارتی اور پاکستانی ایک دوسرے کو ناپسند کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے شہریوں کے مابین تعلقات اکثر تلخ پائے جاتے ہیں۔ تاہم ، دبئی میں مقیم ہندوستان اور پاکستان کے دو تارکین وطن نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بالائے ظاق رکھتے ہوئے ایک مختلف تصور روشناس کروایا ہے۔

تقریبا 18 مہینوں سے ، پاکستانی شخص محمد اسد اور بھارتی ٹومیکن پوٹھو پرمبل تھامس دبئی کے معروف کارما ڈسٹرکٹ میں ایک ہی گھر میں مقیم دوستوں کی طرح زندگی بسر کر رہے ہیں

ٹومیکن پوٹھو تھامس کا تعلق بھارت کے شہر کیرالہ سے ہے، اس کی عمر تقریباً 63 سال ہے اور وہ الیکٹرکل انجیرنگ میں ڈپلومہ ہولڈر ہیں جبکہ 36 سالہ محمد اسد دبئی میں کرین آپریٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق ، تھامس ایک حادثے میں 2018 میں اپنا بینائی کھو بیٹھے۔ اور وہ واجبات کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے دبئی چھوڑنے اور گھر سفر کرنے سے قاصر تھے۔ اس مشکل وقت میں اسد نے ان کی دیکھ بھال کسی گھر کے فرد کی طرح کی۔ محمد اسد نے نرس کا کردار بہت سنجیدگی سے نبھایا۔ تھامس کو باتھ روم سے لے کر کھانا کھلانے تک اسد نے انکا بالکل اپنوں کی طرح خیال رکھا۔

ٹومیکن پوٹھو تھامس کا بھی یہی کہنا ہے کہ “محند اسد نے کبھی مجھے نہیں چھوڑا اور ہمیشہ میری دیکھ بھال کی”۔

Image Source: Twitter

ٹومیکن پوٹھو تھامس نے بتایا کہ ان کے اور محمد اسد کے درمیان کئی باتوں پر اختلافات ہونے کے باوجود وہ اچھے دوست ہیں، اسد سے میں کئی بار کہا کہ وہ مجھے میرے حال پر چھوڑ دے اور چلا جائے لیکن اس نے کبھی مجھے نہیں چھوڑا اور ہمیشہ میری دیکھ بھال کی۔

کوویڈ 19 کے دوران ، کچھ سماجی کارکنوں نے ٹومیکن پوٹھو تھامس کو بھارتی سفارتخانے سے وطن واپس بھیجنے کے لئے بات کی۔ لیکن کچھ کام نہ بنا۔ لیکن حآل ہی میں بھارتی حکومت کی جانب سے ٹومیکن پوٹھو تھامس کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے بات چیت کی گئی۔ جس کے بعد تھامس کو وطن واپس جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

Image Source: Twitter

ایک ہفتہ کے اندر ٹومیکن پوٹھو تھامس کیرالا اپنے گھر واپس چلے جائیں گے۔ جہاں انکا خاندان تھامس کے علاج کے انتظار میں ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ، تھامس کا وژن صحیح علاج سے واپس آ سکتا ہے۔

تاہم تھامس کے دوست محمد اسد کا تعلق پاکستان میں آزاد کشمیر کے شہر مظفر آباد سے ہے۔ 16 سالوں سے ، اسد متحدہ عرب امارات مقیم ہے اور کام کر رہا ہے۔ اگرچہ اسد کی آمدنی محدود ہے لیکن محمد اسد کا کہنا ہے کہ اسے ٹومیکن پوٹھو تھامس کی دیکھ بھال کرنے میں کسی قسم کے بوجھ کا احسساس نہیں ہوا۔

“انسان کا دل بڑا ہونا چاہئے۔ دل بڑا ہو تو ہر چیز کے جگہ نکل آتی ہے۔ “

دنیا کے سوشل میڈیا صارفین نے دونوں دوستوں کے مابین تعلق کی تعریف کی ہے۔ اسد اور تھامس کی کہانی واقعی نہ صرف پاکستانیوں اور ہندوستانیوں بلکہ پوری دنیا کے تمام انسانوں کے لئے ایک پیغام ہے کہ کوئی بھی ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مثبت تعلقات چاہیں تو قائم کرسکتے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ہندوستانی اور پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان امن کا پیغام دیتے نظر آئے ہوں۔ 2019 میں، پاکستان کے ناشرا بالگام والا اور بھارت کی اکانشا گپتا، کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتیں اور دونوں ممالک کے درمیان امن کے پیغام کو شیئر کرتی نظر آئی تھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *