سماعت سے محروم پاکستان کی پہلی باہمت خاتون ڈاکٹر


0

حوصلہ بلند ہو تو کوئی معذوری منزل کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتی اس مقولے کو بلوچستان کی ڈاکٹر مہوش شریف نے سخت محنت اور مستقل مزاجی سے سچ کردکھایا۔ڈاکٹر مہوش،اس وقت بلوچستان کے فاطمہ جناح چیسٹ اسپتال کے تپ دق وارڈ میں تعینات ہیں، اور وہ پاکستان کی پہلی سماعت سے محروم ڈاکٹر ہیں۔

ڈاکٹر مہوش شریف نے چار سال کی عمر میں ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھا، بچپن میں جب چھوٹی تھیں تو میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے ڈاکٹر بنتی تھی۔سفید کوٹ اور اسٹیتھو اسکوپ نے ہمیشہ مجھے متاثر کیا۔ مہوش نے 2021ء میں بولان میڈیکل کالج سے گریجویشن کیا تو اس دوران کئی بار انہیں لوگوں اور فیکلٹی ممبران کے امتیازی سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

Image Source: Screengrab

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایک بار میرے آخری پیپر میں مجھے سماعت کا آلہ (ہیئرنگ ایڈز) استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی کیونکہ اساتذہ کو یہ لگتا تھا کہ وہ ہیڈ فون ہیں۔ اس لئے امتحان دینے کے لئے ان کو ہمیشہ یونیورسٹی سے یہ لیٹر لینا پڑتا تھا کہ وہ ہیئرنگ ایڈز کااستعمال کرینگی۔

Image Source: Screengrab

ایک دفعہ امتحان میں جب وہ یہ لیٹر لیکر پروفیسر کے پاس گئیں، جو سرجری کے شعبہ کے سربراہ بھی تھے، تو انہوں نے ان سے ان کا نام پوچھا اور پھر ان کے والد کا نام پوچھا تو انہوں نے نام بتادئیے۔ جس پر پروفیسر نے کہا کہ آپ سن سکتی ہیں، آپ نے جعلی لیٹر جمع کروایا ہے اور مجھ سے تمام سوالات پوچھنے کے باوجود بھی انہوں نے فائنل میں مہوش کو فیل کردیا۔

Image Source: Screengrab

مہوش بتاتی ہیں کہ ڈاکٹر بننے کے سفر میں جہاں ان کی فیملی نے ان کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی وہیں کچھ لوگوں نے ان کا حوصلہ توڑنے کی بھی بھرپور کوشش کی مگر انہوں نے اپنی سوچ کو ہمیشہ مثبت رکھا۔ ابھی تک بہت سےلوگ ان کی کامیابی کو نہیں مانتے کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ معذور افراد کی سیٹ حاصل کرنا بہت آسان ہے مگر وہ یہ بات اچھی طرح جانتی ہیں کہ وہ کتنی محنت سے یہاں تک پہنچی ہیں۔

ڈاکٹر مہوش کا کہنا ہے کہ میں خود معذور ہوں، اور میں تمام معذور افراد کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ وہ امید نہ چھوڑیں، بلکہ چیلنج کو قبول کریں۔معاشرہ ہمیں اس وقت تک کامیاب نہیں ہونے دیگا جب تک ہم اپنے لیے محنت نہیں کریں گے۔ ناکامی سے کامیابی کا سفر تب ہی ممکن ہی جب آپ ہمت کریں یہ مت سوچیں کہ لوگ کیا کہیں گے کسی کام میں ناکامی کا سامنا ہو تو دوبارہ محنت کریں انشااللہ ضرور کامیابی ملے گی۔

زندگی میں چیلنجز کا سامنا کس کو نہیں ہوتا ، تاہم عام لوگوں کے نسبت جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے یہ چیلنجز دُگنے ہوجاتے ہیں ۔۔ لیکن کہتے ہیں نا اگر رب کائنات کسی میں کوئی کمی رکھتا ہے تو کہیں اسے بہت زیادہ نوازتا بھی ہے ، مہوش کی طرح اثنا جاوید بھی ایک ایسی ہی باہمت خاتون ہیں جو پیدائشی طور پر ہاتھوں سے محروم ہیں لیکن قابلیت میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔ یہ ہاتھوں کے بجائے اپنے پیروں کی مدد سے لیپ ٹاپ چلاتی ہیں اور کمپیوٹر ایکسپرٹ ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *