لاہور پولیس نے ملزم کے ناخن کھنچے یا نہیں، سچ کھل کر سامنے آگیا


0

جمعرات کے روز سوشل میڈیا پر لاہور پولیس کے حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ چند پولیس اہلکار ایک نوجوان کو سڑک پر تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ واقعے کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے پلاس کے سے مجرم کے ناخن آکھاڑ رہے ہیں۔ تاہم حقیقت متضاد سامنے آئی ہے۔

انٹرنیٹ کے اس دور میں ، جھوٹ اور غلط معلومات پھیلانے کے لئے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنا ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ آپ آن لائن اپنے سوشل میڈیا فیڈز میں روزانہ کی بنیاد بہت سی خبریں اور چیزیں دیکھتے ہیں، جو بظاہر سچ لگ رہی ہوتی ہیں، لیکن اکثر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ نے حال ہی میں لاہور پولیس اہلکاروں کی ایک شخص پر تشدد کرنے کی پریشان کن ویڈیو لازمی دیکھی ہوگی؟ لیکن ایک لمحے کے لئے سوچا وہ کتنی مستند ہے؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاتے ہوئے ایک صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں لاہور پولیس کے افسران جارحانہ انداز میں ایک شخص کو قابو کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ جبکہ پولیس اہلکاروں کے ہاتھ میں پلاس بھی موجود ہے۔ جس پر صارف کو یہ پولیس کا خوفناک تشدد لگا اور اس نے لکھا کہ “لاہور پولیس اہلکار سرعام پلاس سے نوجوان کے ناخن کھینچ کر تشدد کرتے ہوئے پکڑے گئے، یہ پولیس اصلاحات ہیں جن کا دعوی کیا گیا تھا؟ صارف نے اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، اور بہت سے دوسرے لوگوں کو بھی ٹیگ کیا۔

جوں ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی عوام کی جانب سے لاہور پولیس کے خلاف شدید ردعمل سامنے آیا، بعدازاں پنجاب پولیس ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے سوشل میڈیا پر چلنے والی تمام غلط خبروں تردید کردی۔ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں پنجاب پولیس کے ترجمان نے اس بات واضح کرتے ہوئے بتایا کہ ویڈیو میں موجود شخص کے خلاف کئی تھانوں میں چوری، ڈکیتی، منشیات اور دیگر سنگین جرائم کے 50 زائد مقدمات درج ہیں۔

پنجاب پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں پولیس اہلکار ملزم سے بلیڈ لینے کی کوشش کر رہے ہیں، اس کے ناخن نہیں اتارے گئے، ہاتھ پاؤں بلکل درست ہیں۔ جبکہ ملزم سے منشیات بھی برآمد ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں یہ بات بھی منظرعام پر آئی کہ پولیس اہلکاروں میں سے ایک اس سے زبردستی سے ایک بلیڈ برآمد کرتے ہوئے زخمی ہوا ہے۔ لہذا ، یہ پولیس افسران اس پلاس سے اس شخص کی ناخن نہیں اتار رہے تھے در حقیقت ، وہ اس سے بلیڈ چھیننے کے لئے پلاس کا استعمال کررہے تھے۔

واضح رہے آج کے ترقی یافتہ میں بلاشبہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کسی نعمت سے کم نہیں ہے، یہاں ہم بڑے سے بڑے مسئلے کو آٹھا سکتے ہیں، معلومات فراہم کرسکتے ہیں، لوگوں کے مسائل حل کرسکتے ہیں اور اعلی حکام تک اپنا پیغام بھی پہنچا سکتے ہیں تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے، ہم یہاں اس معاملے انتہائی غیر ذمہ دار ہیں، ہم جلدی سے جلدی چیزیں پہنچانے کے چکر میں کبھی کبھی انتہائی منفی اور غلط پیغام کو عام کردیتے ہیں، جوکہ اس معاملے میں بھی ہوا ہے، بظاہر خراب دیکھنے والی چیز، میرے اور آپ کے لئے ایک مثبت کام تھا اور ایماندار سے ڈیوٹی انجام دینے والے اہلکاروں کے خلاف ایک الزام تھا۔

چنانچہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اگر غلط کام کو ہوتا دیکھیں تو فورا اس کے خلاف آواز بلند کریں لیکن برائے مہربانی اس پہلو کی تھوڑی سے تحقیق کرلیا کریں تاکہ ایسا نہ ہو، ہماری چھوٹی سی غلطی کسی کی زندگی برباد کرنے کا سبب نہ بن جائے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *