کے الیکڑک کی لوڈشیڈنگ کے باعث شہری ایک نئے ذہنی عذاب میں مبتلا


0

کراچی سمیت پورا ملک ایک طرف کورونا وائرس کے خلاف ایک جنگ لڑنے میں مصروف ہے۔ وہیں کراچی کے لوگ کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ ایک اور عذاب میں مبتلا ہے البتہ کورونا کا عذاب تو ایک وقتی عذاب ہے لیکن لوڈشیڈنگ کا عذاب کراچی کے لوگ برسوں سے جھیلنے پر مجبور ہیں۔

کراچی شہر کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکڑک کی جانب سے یہ پرانی روش ہے کہ جیسے ہی گرمی کی شدت میں شہر میں اضافہ ہوتا ہے وہیں کے الیکڑک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ البتہ روش پرانی ہے کے لیکڑک کی جانب سے تو بہانا بھی اس بار وہی پرانا اپنایا گیا ہے کہ فرنس آئل کمی کے باعث بجلی لوڈشیڈنگ بڑھائی گئی۔

اس وقت کراچی شہر کے تقریباً ہر علاقے میں یومیہ 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے جبکہ کے الیکڑک نے فرنس آئل کی کمی ہونے کا بہانا بناتے ہوئے صنعتی علاقے جن کو پہلے سے لوڈشیڈنگ سے استثنی حاصل ہے وہاں بھی اب لوڈشیڈنگ کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔

ایک جانب شہر کراچی کے لوگ کے الیکڑک کی اوربلنگ جیسے مسائل اور بارشوں میں کرنٹ مارتے بجلی کے پول سے ویسے ہی پریشان حال تھے کہ وہیں اب کورونا وائرس کے باعث ایک طویل لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے بیشتر افراد گھروں سے بیٹھ کر اپنے دفتروں کے کام سرانجام دے رہے ہیں۔ تاہم بجلی کی عدم فراہمی کے باعث گھروں میں بیٹھ کر کام کرنے والے لوگ بھی بےحد پریشان ہیں۔

دوسری جانب شہر کراچی میں کے الیکڑک کے ستائے ہوئے لوگ اس شدید گرمی کا جہاں عذاب جھیل رہے ہیں وہیں اپنی مشکلات اور پریشانیوں کا احوال ٹوئیٹر پر اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے بیان بھی کررہے ہیں۔

یاد رہے ایک جانب کورونا وائرس کے باعث ملک کی معیشت کو ویسے ہی کافی نقصان پہنچا ہے تو دوسری جانب مختصر دورانیے کے لئے کھولنے والے کاروبار میں کے الیکڑک کی جانب سے لوڈشیڈنگ ہونا کاروباری حالات کو برباد کرنے کی بچھی کچھی قصر کو پورا کررہا ہے۔ جبکہ اس کے ساتھ گھریلو صارفین کے دیگر مسائل میں بھی کافی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے خاص کر زندگی کی سب سے اہم ضرورت یعنی کے پانی کے مسائل کیونکہ اگر بجلی نہیں ہوگی تو پانی کی موٹر نہیں چلے گی لہذا پانی بھی پھر نہیں آئے گا، جو کورونا میں ایک اور عذاب سے کم نہیں ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *