باپ بیٹے نے بڑی عمر کے آدمی سے شادی کے انکار پر بیٹی کو قتل کردیا


0

حوا کی بیٹی کے ساتھ ظلم اور بربریت کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے، افسوس کے ساتھ ہمارے معاشرے میں یہ لعنت کسی نہ کسی صورت میں آج بھی زندہ ہے، اس کی حالیہ مثال کراچی میں جہاں بڑی عمر کے آدمی سے شادی سے انکار کرنے پر باپ نے بیٹے کے ساتھ مل کر بیٹی کو بے دردی سے قتل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ ہولناک واقعہ کراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں پیش آیا ہے، جہاں بڑی عمر کے آدمی سے شادی کرنے سے انکار پر باپ نے بیٹے سے مل کر بیٹی کو قتل کردیا اور واقعے کو خودکشی قرار دے کر مقتولہ لاش دفن کردی۔

Image Source: File

واقعے کچھ یوں ہے کہ 19 سالہ مدینہ والد شامیر کسی اور کو پسند کرتی تھی، لیکن اہلخانہ بیٹی کے فیصلے سے خوش نہیں تھے، چنانچہ انہوں نے اس کی منگنی کہیں اور کردی، جو کہ لڑکی کو ناصرف پسند نہیں تھا بلکہ وہ عمر میں بھی اس سے کہیں زیادہ بڑا تھا، چنانچہ وہ شادی کے لئے رضامندی ظاہر نہیں کر رہی تھی، جس پر ایک روز گھر میں بات کو لیکر جھگڑا ہوا، نتیجتاً بھائی نے بہن پر تشدد کیا اور اس کے ہی ڈوپٹے سے گلہ دبا دیا اور پھر واقعہ کو خودکشی کا رنگ دے دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے قتل کے بعد لڑکی کے اہل خانہ نے اہل محلہ کو بتایا کہ لڑکی پسند کی شادی کرنا چاہتی تھی، اس لئے خودکشی کی۔ ملزم باپ شاہ میر اور بیٹا بہاالدین نے افغان بستی کے قبرستان میں مقتولہ کی خاموش ناصرف تدفین کردی بلکہ ثبوت مٹانے کے لئے لڑکی کے کپڑے بھی قبر کے پاس ہی دفن کر دیئے۔

Image Source: File

اس افسوسناک واقعے کی اطلاع پولیس کو علاقہ مکینوں کی جانب سے موصول ہوئیں، جس میں بتایا گیا کہ ایک لڑکی مدینہ کو اس کے باپ اور بھائی بہاوالدین نے اس بات پر قتل کیا کہ لڑکی نے عمر رسیدہ شخص سے شادی کرنے سے انکار کردیا تھا اور وہ کسی اور سے محبت کرتی تھی، جس پر اس کے باپ اور بھائی نے مدینہ کو متعدد بار سمجھایا مگر اس نے عمر رسید شخص سے شادی سے انکار کرتی رہی، چنانچہ اس کے باوجود باپ بیٹے نے اس کی منگنی کردی، جس پر باپ بیٹے نے 4 دن قبل اسے گلہ گھونٹ کر قتل کردیا لاش پنکھے سے لٹکا دی۔

اس سلسلے میں گلشنِ معمار پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 19 سالہ مدینہ کے قتل میں ملوث ازبکستانی باپ بیٹے کو گرفتار کرلیا ہے، دونوں ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے جبکہ لڑکی کے کپڑے اور دوپٹہ (جس سے لڑکی کا گلہ دبایا گیا) اسے برآمد کرکے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

واضح رہے چند روز قبل ایسا ہی واقعہ چند روز قبل گھوٹکی کے ایک گاؤں نور محمد شر میں پیش آیا، جہاں تین بھائیوں نے اپنی کو محض بہن کو اس لئے گولی مار کر قتل کر دیا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اس کی تصویر ایک شخص کے ساتھ دیکھی گئی تھی۔ بعدازاں مقتولہ کی لاش دریائے سندھ میں پھینک دی تھی۔

یاد رہے چند روز قبل سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن کے ایک گاؤں میں اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کو اپنے ہی سگے بھائی نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا، بھائی کی جانب سے یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا تھا، جب ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود پولیس کی طرف سے ملزمان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی تھی، البتہ پولیس کا دعویٰ تھا کہ ملزمان نے عدالت سے عبوری ضمانت لے رکھی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *