اسلام آباد میں نوجوان لڑکے لڑکی کو ہراساں کرنے والا مجرم گرفتار


-1

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ایک مشتبہ شخص کو نوجوان لڑکے اور لڑکی کو ہولناک انداز میں تشدد کا نشانہ بناتے دیکھا گیا۔ مشتبہ شخص دونوں کو کپڑے اُتارنے اور آپس میں سیکس کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ تاہم اب پولیس کی جانب سے مطلوبہ شخص کو بدھ کے روز حراست میں لے لیا گیا ہے۔

افسوسناک واقعے کے خلاف 6 جولائی کو درج ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق یی واقعہ اسلام آباد کے علاقے ای الیون 2 کے ایک فلیٹ میں رونما ہوا جبکہ واقعے کا مقدمہ گولڑا پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 5 سے 7 مسلح ملزمان ایک نوجوان جوڑے کو حبس بے جا میں رکھا کر تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ اس دوران مرکزی ملزم نوجوان لڑے اور لڑکی کو بری طرح مار پیٹ رہا ہے اور ان کے کپڑے اتروانے کی زبردستی کوشش کر کے انہیں آپس میں نازیبا عمل کرنے کا حکم دے رہا ہوتا ہے۔

نوجوان لڑکے اور لڑکی پر تشدد کی ہولناک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان تک پہنچی ، تو انہوں  نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ بعدازاں اسلام آباد پولیس فوری حرکت میں آئی اور کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے چند ہی گھنٹوں میں مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ مرکزی ملزم کی شناخت عثمان مرزا کے نام سے ہوئی ہے۔ اس دوران دیگر کارروائی میں ویڈیو میں نظر آنے والے ملزم کے ساتھی فرحان اور عطا الرحمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اس ہی دوران گرفتار ملزم عثمان مرزا کی اسلحے کی نمائش کرتے ہوئے پرانی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر منظر عام پر آگئی ہیں۔

دوسری جانب گرفتاری کے بعد پولیس نے عثمان رزا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمہ سیکشن 354 -اے (حملہ ، چھینٹیں مارنے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے) ، دفعہ 506 (فوجداری دھمکی) ، دفعہ 341 ، اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 509 (جنسی طور پر ہراساں کرنے) کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔

اس واقعے پر عوام میں شدید غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جہاں عثمان مرزا کی گرفتاری کا ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے، وہیں عوام کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے، اس طرح پیشہ ور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دے کر نشان عبرت بنا دیا جائے۔

افسوس کے کہنا پڑھ رہا ہے کہ ہمارے ملک میں پچھلے کچھ عرصے میں خواتین، چھوٹے بچے اور بچیوں کو جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کے واقعات میں ایک واضح اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے سخت قانون سازی کے باوجود ایسے واقعات یقیناً پریشانی کا بڑا سبب ہے۔

واضح رہے دو روز قبل بھی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک راہ چلتی خاتون کو پی ایس او پمپ کا ایک ملازم راہ چلتی خاتون کو سڑک پر جنسی طور پر ہراساں کرتا ہے، جس پر خاتون کو شدید غصہ آتا ہے اور وہ ملزم پکڑنے کی کوشش کرتی لیکن وہ بھاگ جاتا ہے بعدازاں کچھ لوگ اسے پکڑتے ہیں اور خاتون بغیر ڈر وخوف کے چپل سے مذکورہ شخص کی درگت بناتی ہیں۔

یاد رہے ایسا نہیں ہی ایک واقعہ کچھ ماہ قبل حیدرآباد سے بھی رپورٹ ہوا تھا، جہاں ایک لڑکی محلے کی دکان سے صابن خریدنے کے لئے گئی تو محلے کے تین آوارہ لڑکوں نے اس کا راستہ روک کر اس کے ساتھ نازیبا حرکات کیں اور ہراساں کیا ،ایک نے اس کا دوپٹہ کھینچا تو دوسرے نے اسے پکڑنے کی کوشش کی البتہ جب وہ ان لڑکوں سے اپنی عزت بچا کر گھر واپس آئی اور اپنے والد کو ان لڑکوں کی بدتمیزی کی شکایت کی تو والد ان لڑکوں کے پاس گئے لیکن یہ لڑکے الٹا لڑکی کے والد کو ہی اٹھا کر لے گئے۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *