بھارت: ساس نے اپنی بیوہ بہو کو پڑھا لکھا کر دوبارہ شادی کروادی


0

ساس اور بہو کی جنگ کے چرچے تو ہمیشہ ہی سنے جاتے رہتے ہیں لیکن ایسا بہت کم دیکھا جاتا ہے کہ ان دونوں کے درمیان پیار محبت کا رشتہ ہے لیکن بھارت کی ایک ایسی بھی ساس ہے جس نے اپنی بیوہ بہو کے لیے وہ کام کر دکھایا جس کا آج کے دور میں تو کوئی تصویر بھی نہیں کرسکتا۔

انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے شہر سیکار کی رہائشی خاتون کملا دیوی نے اپنی بیوہ بہو سنیتا کو پڑھایا لکھایا اور ساتھ ہی دوسری شادی بھی کروائی۔ ایسے واقعات بہت کم ہی سننے کو ملتے ہیں۔

Image Source: Screengrab

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کملادیوی کے چھوٹے بیٹے شبہم کی شادی 25 مئی 2016 کو بہو سنیتا کے ساتھ ہوئی تھی تاہم شادی کے بعد ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیٹا کرغزستان چلا گیا لیکن بدقسمتی سے 6 ماہ کے اندر برین اسٹروک کے باعث چل بسا۔ لہٰذا کملا دیوی خاتون نے بہو کا تنہا نہ چھوڑا بلکہ اپنی بہو کو تعلیم سے آراستہ کروایا جس کی وجہ سے سنیتا اسکول میں لیکچرار مقرر ہوئی جبکہ شادی کے 5 سال بعد گزشتہ ماہ اس کی دوبارہ شادی کرواکر اسے خوشی سے رخصت کردیا۔

Image Source: Screengrab

دوسری جانب، سنیتا کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ شوہر کی موت کے بعد ساس نے مجھے بیٹیوں کی طرح پیار کیا جبکہ انہوں نے ایک نئی زندگی شروع کرنے کے لیے میری دوبارہ شادی کروا دی جس پر میں بہت خوش ہوں۔

خیال رہے کہ پاکستان کی طرح پڑوسی ملک میں بھی ساس کو بے رحم طنز اور مذاق کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور انھیں ہر چیز پر ’کنٹرول رکھنے کا خبط‘ پالنے والا کہا جاتا ہے۔ یہاں چونکہ زیادہ تر خواتین شادی کے بعد اپنے شوہر کے گھر رہنے جاتی ہیں اس لیے ان کی ساس کے ساتھ ان کا رشتہ بہت اہم ہوجاتا ہے اور بعض اوقات ان کی زندگی کے تجربات ساس کی مثالی خراب ساکھ میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔ ایسے میں کملا دیوی نے ایک نئی مثال قائم کردی ہے اور اپنے عمل سے یہ بات باور کروائی ہے کہ ہر ساس بری نہیں ہوتی، انہوں نے اپنی بیوہ بہو کو بیٹیوں کی طرح چاہا اور اس کا مستقبل سنوارنے میں اس کی بھرپور مدد کی۔

لیکن بھارت ہی سے تعلق رکھنے والی ایک ساس ایسی بھی ہے جنہوں نے اپنی نوجوان بہو کو بے گناہی ثابت کرنے کے لیے سرعام دہکتے ہوئے کوئلوں پر چلنے کے لیے مجبور کردیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ہولناک ویڈیو میں نوجوان لڑکی کو دہکتے ہوئے کوئلوں پر چلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے۔

کہتے ہیں کہ ساس اور بہو کسی ندی کے دو کنارے ہوتے ہیں جو کبھی مل نہیں سکتے۔ یہ آخری سانس تک دو بدو رہتے ہیں اس لئے اس رشتے کے درمیان پیار اور محبت کی مثالیں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔گزشتہ دنوں شہر قائد میں ‘آئل والی آنٹی’کے نام سے مشہور جمیلہ خاتون کی کہانی بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی یہ خاتون بھی اپنے اکلوتے بیٹے کی موت کے بعد اپنی بیوہ بہو اور پوتے پوتیوں کا پیٹ پالنے کے لئے اپنے علاقے میں سڑک کنارے موٹر سائیکلوں کے انجن سروس کرنے کے ساتھ آئل چینج کرتی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *