ہیر سوہو سندھ کے سوہو قبیلے کی پہلی خاتون سردار منتخب


0

پاکستان اور سندھ کی تاریخ کا اپنی نوعیت انوکھا اور قابلِ ستائش اقدام، سابق قبائلی رہنما اسماعیل سوہو کی بیٹی ہیر سوہو سندھ میں موجود ایک قبیلے کی پہلی خاتون سردار بن گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی ہیر سوہو پاکستان کی تاریخ کی پہلی خاتون قبائلی سربراہ کے طور پر منتخب ہوگئی ہیں، یہ بلاشبہ بطور خاتوں جہاں ان کے لئے ایک بڑا اعزاز ہے، وہیں یہ ایک اہم ذمہ داریوں کا مجموعہ بھی ہے، جن کی تکمیل قبائلی سربراہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

Image Source: Twitter

ہیر سوہو کا بطور سربراہ تقرر سوہو برادری کی حمایت سے ہوا ہے۔ یہ فیصلہ جہاں معاشرے میں خواتین کے لئے دیگر شعبوں میں نئی راہ ہموار کرے گا وہیں سوہو قبیلے کے ساتھ ساتھ دیگر قبائلی برادریوں میں خواتین کے لیے ایک نئی روایت بھی قائم کرے گا۔ ہیر سوہو ایک رسمی تقریب میں عید کے بعد سوہو قبیلے کی سربراہ بنیں گی اور اس سلسلے میں شاید انکی دستار بھی ہو۔

ہیر سوہو کے حوالے سے بات کی جائے تو ان کا ایک طویل سیاسی کیرئیر ہے۔ انہوں نے 2000 کی دہائی کے اوائل میں سیاست میں قدم رکھا، اور 2001 کے بلدیاتی انتخابات میں کونسلر منتخب ہوئیں۔ اس کے بعد سے وہ چار مرتبہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر ایم پی اے بن چکی ہیں۔ وہ پہلی بار 2002 میں متحدہ قومی موومنٹ سے سندھ اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں بعدازاں انہوں نے 2018 میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور رکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔

افسوس کے ساتھ خواتین کو ملک بھر میں خاص طور پر قبائلی برادریوں میں کافی رکاوٹوں اور مشکلات کا سامنا ہے۔ سندھ اور ملک کے دیگر علاقوں میں غیرت کے نام پر قتل ہمارے معاشرے کی ایک تلخ حقیقت ہے.

Image Source: Twitter

رکن سندھ اسمبلی ہیر سوہو کا قبیلے کی سربراہ مقرر ہونا، یقیناً ایک انقلابی اقدام سے کم نہیں ہے، اس سے سوہو برادری سمیت ملک کے دیگر قبائلی اور دیہی علاقوں کی خواتین میں حوصلہ افزائی پیدا ہوگی، خواتین تعلیم کا مزید شوق پیدا ہوگا، کمیونٹیز کے نظام میں تبدیلیاں آ سکتی ہیں، خواتین اپنے حقیقی مسائل کو حل کرنے کے لئے آگے بڑھ سکیں گی۔

یہ ایک عام تاثر ہے کہ خواتین میں ہمدردی اور جذبات کے عنصر مرد کے مقابلے میں زیادہ پائے جاتے ہیں، اگرچے انہیں قائدانہ صلاحیتوں کو نبھانے کے مواقع کم میسر ہوتے ہیں، لیکن اس پر ایک مضبوط رائے ہے کہ خواتین بھی اچھے اور مضبوط فیصلے کرسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ثمن ذوالفقار ،پاکستان کی پہلی خاتون میچ ریفری

یہاں اگر ہیر سوہو کی بات کرلی جائے تو وہ ایک سینئر سیاستدان ہیں، مسائل کو جانتی اور سمجھتی ہیں، ہوسکتا ہے وہ اپنی کمیونٹی کے چند اہم مسائل، جیسے پینے کے پانی کی کمی اور زرعی پانی کے وسائل میں مشکلات کو ایوان میں آٹھا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، بچوں کی شادیاں، غیرت کے نام پر قتل،صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں بھی بڑے اقدام اٹھا سکتی ہیں۔

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ پاکستانی خواتین کا ایک بڑا حصہ دیہی علاقوں میں رہتا ہے جن میں سے اکثر قبائلی اور قبیلوں سے تعلق رکھتی ہیں، مستقبل میں اب خواتین کے سردار منتخب ہونے کے امکانات کو فروغ مل سکتا ہے۔ ساتھ ہی ہیر سوہو کا سربراہ مقرر ہونا، پاکستان کے سیاسی میدان میں خواتین کی نمائندگی کو فروغ دینے میں بھی مدد کرے گا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *