اگر آپ بھی ایڑی کے دردسے پریشان ہیں؟ تو اس کی وجہ جان لیں


0

صبح سویرے اٹھنے کے بعد زمین پر قدم رکھتے ہی ایڑیوں میں شدید درد ہونا ،یہ ایک ایسی تکلیف ہے، جس میں آپ میں سے بہت سے لوگ مبتلا ہوں

پیروں میں ہونے والا درد نہ صرف چلنے پھرنے میں مشکل بلکہ بے سکونی اور بے آرامی کا باعث بھی بنتا ہے۔ پیروں میں درد صرف پیر کی ایڑھی، تلوے، انگلیوں، ٹخنے یا پورے پیر میں ہو سکتا ہے

Heel Pain Causes

ایڑیوں کا درد ایک عام پایا جانے والا مسئلہ بن چکا ہے۔ عموماً ورزش کرنے والے یا زیادہ دیر تک کھڑے ہوکر یا چل پھر کر اپنا کام کرنے والے ایڑیوں میں درد کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔

عمر رسیدہ لوگوں، بالخصوص خواتین میں ایڑیوں کا درد بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس عارضے کو (’ہیل سپر سنڈروم‘) بھی کہا جاتا ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

اکثر اوقات یہ درد کسی چوٹ کا نتیجہ ہوتا جو شروع میں زیادہ نہیں ہوتا مگر اس کی شدت بڑھ جاتی ہے اور کئی بار ہلنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔

عام طور پر یہ درد بغیر علاج کے ہی ختم ہوجاتا ہے مگر کئی بار یہ برقرار رہتا ہے اور دائمی بھی بن جاتا ہے۔

ہمارے پیر میں 26 ہڈیاں، 33 جوڑ اور 100 سے زائد پٹھے ہوتے ہیں اور ایڑی پیر کی سب سے بڑی ہڈی ہے۔

ایڑیاں ہمارے جسم کا مضبوط حصہ ہیں ان پر ہمارے وجود کا وزن ہوتا ہے اور یہ حصہ سخت اور کھردرا ہوتا ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ وہ افراد جو ایڑیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں ان کا وزن بھی زیادہ ہوتا ہے۔

یہ درد ایڑی کے اندر یا اس کے پیچھے ہوتا ہے جہاں پنڈلی سے ایڑی تک آنے والا طاقتور پٹھا ایڑی کی ہڈی سے جڑتا ہے، کئی بار یہ درد ایڑی کے سائیڈ میں بھی محسوس ہوتا ہے۔

ڈاکٹر مارٹن کا کہنا ہے کہ یہ درد ایڑی کے اندر یا اس کے پیچھے ہوتا ہے جہاں پنڈلی سے ایڑی تک آنے والا طاقتور پٹھا ایڑی کی ہڈی سے جڑتا ہے۔ کئی بار یہ درد ایڑی کے اطراف میں بھی محسوس ہوتا ہے۔ اگر یہ ایڑی کے اندر ہو تو اسے ’’پلانٹار فاسٹسٹس کہا جاتا ہے اور ایڑی کا یہی درد سب سے زیادہ پایا جاتا ہے، تاہم اگر درد ایڑی کے پیچھے ہو تو اسے ایکلیس ٹینڈینیٹس کا نام دیا جاتا ہے۔

جس میں ایڑی کی ہڈی کو پنجے کی ہڈی سے ملانے والے عضلات میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے۔ یہ درد رفتہ رفتہ شدید ہوجاتا ہے اور پھر چلنا پھرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے

Heel Pain Causes
Image Source: Dawn News

ڈاکٹر مارٹن کا کہنا تھا کہ ‘ایڑی کے نیچے والا درد عام طور پر زیادہ دباﺅ کا نتیجہ ہوتا ہے، جس سے پاﺅں کی بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے اور ان میں اکڑن پیدا ہو جاتی ہے۔ ایڑی کے پیچھے ہونے والا درد پنڈلی سے ایڑی تک آنے والے پٹھے کو پہنچنے والی کسی چوٹ کا نتیجہ ہو سکتا ہے

جن افراد کا وزن زیادہ ہوتا ہے وہ افراد بھی ایڑیوں کے درد میں مبتلا ہوتےہیں۔ بہت سے لوگ سردیوں کے موسم میں بھی ایڑیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں اس کے علاوہ سردی کے موسم میں پیروں میں نمی کی کمی ہوتی ہے جس وجہ سے ایڑیاں پھٹ بھی جاتی ہیں۔

عموماً ایسی صورت میں آپ کو زیادہ زنک اور میگنیزیم والی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ پاﺅں کے تلوے میں موجود عضلات میں پیدا ہونے والی خرابی دور ہوسکے۔

ایڑی کے درد سے کیا مسائل ہوسکتے ہیں؟

ایڑی کے درد چلنے پھرنے سے معذور کرسکتا ہے اور روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔ چلنے کا انداز متاثر ہوسکتا ہے، اگر ایسا ہو تو جسمانی توازن بگڑ سکتا ہے اور گرنے کا خطرہ بڑھتا ہے، جبکہ انجری کا خطرہ بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔

Heel Pain Causes

Heel Pain Causes
Image Source:Neo News

نمی کی کمی

سردی کے موسم میں ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں اور جسم میں نمی کی کمی ہو جاتی ہے جس وجہ سے ہماری جلد خشکی کا شکار ہوتی ہے۔ اس وجہ سے بھی پیر کی ایڑھیوں میں درد بڑھنے لگتا ہے۔پاؤں کی ایڑیوں میں درد کی وجہ موسم سرما بھی ہو سکتا ہے۔

پانی میں زیادہ رہنا

پانی میں زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے پیروں میں نمی پیدا ہوتی ہے۔ اس وجہ سے بھی پیر کی ایڑیوں میں درد رہتا ہے۔اس کے علاوہ وہ افراد جو پانی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ،ان میں نمی میں کمی ہوجاتی ہے ،جس وجہ سے درد ایڑیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں۔

غلط جوتے کا استعمال

اگر ہم ایسے جوتے کا انتخاب کرتے ہیں جو زیادہ فلیٹ ہے تو اس کی وجہ سے بھی پیر کی ایڑیوں میں درد رہ سکتا ہے یا اس کے علاوہ وہ لڑکیاں جو اونچی ہیل والے جوتے کا زیادہ استعمال کرتی ہیں وہ بھی پیر کی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا رہ سکتی ہیں۔ اس لئے ہمیشہ ایسے جوتے کا انتخاب کریں جو آرام دہ ہو۔اس کے علاوہ ایسے جوتے جو بہت زیادہ تنگ ہو اور ہوا کے گزرنے کی بھی گنجائش بھی نہ ہو اس وجہ بھی پیر کی ایڑیوں میں درد رہ سکتا ہے۔

موٹاپا

ضرورت سے زیادہ موٹاپا یا اضافی وزن بھی پیر کی ایڑیوں میں درد کا سبب بنتا ہے کیونکہ جسم کا سارا وزن ہمارے پاؤں برداشت کرتے ہیں ،جس وجہ سے پیر کی ایڑیوں میں درد رہتا ہے

اس کے علاوہ وہ خواتین جو حاملہ ہیں وہ بھی پیر کی ایڑیوں کے درد میں مبتلا ہوتی ہیں۔ درمیانی عمر کے مرد اور خواتین بھی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں۔

جوڑوں کے امراض بھی کئی بار ایڑی میں تکلیف کا باعث بنتے ہیں جبکہ موچ آنے سے بھی ایسا ہوتا ہے

وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے

جب درد میں مبتلا ہوتے ہیں اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے درد کی دوائیوں کا تو استعمال کرتے ہیں لیکن ہم اس بات پر غور نہیں کرتے کہ ہمارے جسم میں کسی وٹامن کی کمی کی وجہ سے بھی ہم اس مسئلے کا شکار ہوسکتے ہیں

جسم میں جب وٹامن ڈی کی مقدار کم ہوجائے تو بھی پہلے ہلکا ہلکا ارو پھر شدید درد مستقل بنیادوں پر رہنے لگتا ہے۔اس درد کی صورت میں فوراً وٹامن ڈی کا ٹیسٹ کروانا چاہئے اور اگر مقررہ مقدار سے تھوڑاً بھی کم ہو تو اس کا علاج فوری کروانا چاہئے

ڈپریشن

آپ کو یہ بات شاید عجیب لگے لیکن اس کا تعلق آپ کے دماغی دباؤ کی وجہ بھی ہوتی ہے۔اگر آپ نے ہر چھوٹی چھوٹی بات کا اسٹریس لیا ہے اور آپ کو ڈپریشن کی تکلیف بھی رہتی ہے تو آپ کو ایڑی میں تکلیف ہوسکتی ہے اورجو آپ کو شدید دردمیں مبتلا کرسکتی ہے۔

زیادہ دیر تک کھڑے رہنا

ایڑیوں میں درد کی سب سے بڑی وجہ بہت زیادہ دیر تک اور بغیر کسی وقفے کے کھڑے رہنا ہے،ایسی صورت میں ہمارے پیر کے نچلے حصے کے muscles ایسی نرم پرت ہوتی ہے۔ جو ہمارے پیر کی ہڈیوں پر پڑنے والے پریشر کو کم کرتی ہے ۔مستقل کھڑے رہنے کی وجہ سے یہ layer متاثر ہوتی ہے, اور اس میں سوزش ہونے کی وجہ سے درد محسوس ہوتا ہے

غیر معیاری جوتوں کا استعمال

لوگوں کو جوتوں اور چپلوں کی خریداری کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اس کا سول سخت نہ ہو۔سخت سول والے جوتے یا چپل پہن کر زیادہ دیر کھڑے رہنے کی وجہ سے پیر کے نچلے حصے پرمسلسل پریشر بڑھ جاتا ہے اور اس میں تکلیف ہوتی ہے

یورک ایسڈ

جب جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی ہوتی ہے، تب بھی بعض اوقات ایڑیوں میں درد بڑھ جاتا ہے وہ تمام لوگ جو گوشت خور ہیں ان کی ایڑی میں درد عموماً بہت زیادہ ہوتا ہے اور ایک بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ اکثر ان کا یورک ایسڈ مقررہ مقدار سے بڑھ جاتا ہے۔جب جسم میں یورک ایسڈ بڑھتا ہے تو وہ جوڑوں کے گرد کرسٹلز کی دیوار بنانا شروع کرتا ہے اور پھر یہ جوڑوں کو جام کردیتا ہے۔

ایڑی کی تکلیف کو کم کرنے کی کچھ مفید تدابیر

اگر ایڑی میں درد ہے تو کچھ طریقوں سے آپ اسے کم کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، جو درج ذیل ہیں

اپنی غذا میں متوازن اور صحت مند غذا کا انتخاب کرنا چاہیے

پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بھی ہمیں صحت کے بہت سے مسائل میں مدد کرتا ہے۔ وٹامنز سے بھرپور غذا آپ میں وٹامن کی کمی کو دور کرسکتی ہیں۔

جسمانی سرگرمیوں کے دوران رفتار تیز رکھیں۔

. گرم پانی میں پھٹکری یا پتھری نمک ڈال کراس میں پاؤں ڈال کر بیٹھ جائیں۔

سیب کے سرکے کا استعمال ایڑی کے درد کے علاج میں جادوئی اثر رکھتا ہے اس مقصد کے لئے ایک گلاس پانی میں ایک ٹیبل سپون سیب کا سرکہ اور ایک ٹیبل اسپون شہد شامل کریں اس کو اچھی طرح مکس کریں اور اس کو دن میں دو بار استعمال کریں۔

ایڑی کی ورزش کے لئے اسے نرمی کے ساتھ فرش یا کسی اور چیز پر بار بار ٹکرائیں۔ چند بار یہ عمل کرنے سے ایڑی میں دوران خون بہتر ہوجائے گا اور کیلشیم جمع ہونے کا مسئلہ بھی نہیں ہوگا جو عموماً درد کا باعث بنتا ہے

 میڈیکل اسٹورز میں ایڑیوں کے لیے سلیکون پیڈ ملتے ہیں جن کو جوتوں میں رکھ کر پہننے سے تکلیف میں کمی آتی ہے۔

ایسے جوتے یا چپل کا استعمال کرنا جن کا سول نرم ہو اور ان کی ایڑی کم از کم ایک سے ڈیڑھ انچ ہو اونچی ایڑی والے نرم جوتے کے استعمال سے درد میں کمی واقع ہوتی ہے، کیونکہ اس طرح چلتے وقت پریشر ہمارے پنجے پر پڑتا ہے اور ایڑیاں محفوظ رہتی ہیں ۔

ایسے فٹنگ والے جوتے پہننے چاہئیں جو پیروں کو سپورٹ فراہم کریں۔ اس کے علاوہ جسمانی سرگرمی کے اعتبار سے درست جوتوں کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ورزش سے قبل پٹھوں کو سکریچ کرنا چاہی

ایسے لوگوں کو چاہیے کہ جتنا ہو سکے آرام کریں اور بوقت ضرورت ایڑی کو اٹھا کر چلیں

روزانہ دوبار دس سے پندہ منٹ تک برف کی ٹکور کریں۔

عام درد کش ادویات کا استعمال کریں۔ا

اگر ان تدابیر کے بعد بھی درددوسے تین ہفتے تک برقرار رہتا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *