حکومت نے مظاہرین پر محض آنسو گیس کی ٹیسٹنگ کی ہے، وزیر داخلہ


0

اسلام آباد میں پولیس نے احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین پر آنسو گیس فائر کرنے کے چند روز بعد ، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اتوار کے روز اس واقعے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ، “آنسو گیس کی جانچ کرنا ضروری تھا کیونکہ یہ طویل عرصے سے غیر استعمال شدہ تھے۔”

گزشتہ روز راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ درالحکومت کی پولیس کی جانب سے محض تھوڑی سی تعداد میں آنسو گیس چلائے گئے تھے۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ آنسو گیس کی جانچ کرنا ضروری ہوتا ہے، کیونکہ آنسو گیس کے کنستر طویل عرصے سے غیر استعمال شدہ تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ پولیس کی جانب سے تھوڑا سا تجربہ کیا گیا تھا، بہت زیادہ استعمال نہیں کئے گئے تھے۔

گزشتہ ہفتے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اس وقت میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا، جب سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے لئے احتجاج کر رہی تھے کہ اچانک مظاہرین کی جانب سے ہائی سیکیورٹی ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، یہ وہ مقام ہوتا جہاں اہم سرکاری اور فوجی عمارتیں موجود ہوتی ہیں، جس پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، جس پر مظاہرین کی طرف سے پولیس سے جھڑپیں دیکھی گئیں۔

واضح رہے اس سے قبل حکومت کی جانب سے اصولی طور پر گریڈ 1 سے گریڈ 16 کے ملازمین کے لئے 24 فیصد تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی تھی، تاہم ملازمین کی جانب سے 40 فیصد تک اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ ملازمین یہی نہیں صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی خواہ تھے۔

اطلاعت کے مطابق اسلام آباد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ایک ہزار سے زائد آنسو گیس کے گولے فائر کیے تھے۔ مظاہرین، جو سرکاری ملازم تھے محض موجودہ مہنگائی کو لیکر افراط زر کے مطابق اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کررہے تھے۔

تاہم اس سلسلے میں ایک حکومتی کمیٹی نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کئے، جو بعد میں کامیاب ہوگئے، جس کے اگلے دن احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ حکومتی کمیٹی کی طرف سے مذکرات میں یہ بعد طے کی گئی کہ وفاقی سرکاری ملازمین جو گریڈ 1 سے لیکر گریڈ 19 پر ہے، ان کی بنیادی تنخواہ یعنی بیسک سیلری کو 25 فیصد تک بڑھانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد جو اس سرکاری کمیٹی میں شامل تھے ، انہوں نے اتوار کے روز کہا کہ “اصل مسئلہ” آنسو گیس کی شیلنگ نہیں تھا۔ در حقیقت ، تنخواہ میں اضافہ “اس وقت مہنگائی کے اربوں روپے بنتا ہے اور جوکہ خزانہ پر بوجھ ہے”۔

اس حوالے سے جہاں سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، وہیں سینئیر جرنلسٹ مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ اس احتجاج کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے ہیں اور ایک پولیس اہلکار واقعے میں انتقال کرگیا اور وفاقی وزیر کا موقف ہے کہ آنسو گیس کو فائر کرکے چیک کیا گیا ہے۔

اس ہی حوالے سے ٹوئیٹر پر سوال کرتے ہوئے ایک شہری نے لکھا کہ اس مشق سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا، کیا کبھی دنیا میں ایسا ہوا ہے کہ وزیر داخلہ اس قسم کا بیان دے اور اس پر کوئی ایکشن نہ ہو۔

خیال رہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ مظاہرے پر قابو پانے کے لئے اسلام آباد بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ اس کے نتیجے میں ، آنسو گیس کی شدید شیلنگ کے باعث بیمار ہونے کے بعد ایک پولیس افسر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔

یاد رہے سینکڑوں سرکاری ملازمین کے احتجاج کے دوران دارالحکومت میں آنسو گیس کی شیلنگ ہوئی۔ یہی نہیں اس کے علاوہ، اطلاعات کے مطابق ، ایک صحافی پر بھی مظاہرین نے اسلام آباد میں پتھراؤ کیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *