گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کا فیصلہ


0
Pakistan G-B

وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان (جی-بی) کو باضابطہ آئینی صوبہ بنا کر قومی اسمبلی، سینیٹ اور تمام آئینی اداروں میں نمائندگی دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان گلگت بلتستان کا دورہ کرکے اس فیصلے باقاعدہ اعلان کرینگے۔

گلگت بلتستان (جی-بی) کو پاکستان کا پانچویں صوبے کا درجہ ملنے کے بعد جلد ہی تمام آئینی حقوق حاصل ہوں گے، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اس کی اپنی نمائندگی ہوگی۔ تاہم گلگت بلتستان کو مکمل طور پر مالی خود مختاری تک گندم سبسڈی اور ٹیکس چھوٹ حاصل رہے گی۔

روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق وزیر کشمیر اور گلگت بلتستان امور علی امین گنڈا پور نے بتایا ہے کہ گلگت بلتستان (G-B )جلد ہی پاکستان کا پانچواں صوبہ بن جائے گا اور وزیر اعظم عمران خان جلد ہی اس سلسلے میں باضابطہ اعلان کریں گے۔

وزیر کشمیر اور گلگت بلتستان امور علی امین گنڈا پور نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ، وفاقی حکومت نے اصولی طور پر گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کا فیصلہ کیا ہے ، ہماری حکومت نے گلگت بلتستان کی عوام سے الیکشن سے قبل جو وعدہ کیا تھا اس پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم وزیر کشمیر اور گلگت بلتستان امور علی امین گنڈاپور نے اس بات پر زور دیا ہے کہ گندم پر دی جانے والی سبسڈی اور ٹیکس چھوٹ کو گلگت بلتستان (G-B ) سے واپس نہیں لیا جائے گا اور گلگت بلتستان کو مکمل طور پر مالی خود مختاری تک گندم سبسڈی اور ٹیکس چھوٹ حاصل رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ گلگت بلتستان کی تہتر سالہ محرومیوں کا خاتمہ کیا جائے، ایسا تاریخ میں پہلی بار ہوگا کیونکہ گلگت بلتستان کو آج تک کسی نے حقوق نہیں دیئے اور لوگ پوچھتے ہیں یہ کب ممکن ہوگا تو یاد رکھیں اس وقت وہاں کی عوام سے زیادہ ہمیں جلدی ہے تاکہ لوگوں کی محرومیاں ختم ہوں۔

وزیر کشمیر اور گلگت بلتستان امور علی امین گنڈاپور نے اس حوالے سے مزید کہا کہ صحت کے مسائل حل کرنے کیلئے پورے گلگت بلتستان کےاسپتالوں کو جدید طرز سے آراستہ کر رہے ہیں تاکہ مریضوں کو اسلام آباد اور دیگر شہروں میں لانے کے بجائےوہیں تمام سہولیات میسر ہوں ۔ چنانچہ گلگت بلتستان (جی -بی )کے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے ، حکومت تمام اسپتالوں کو ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینیں مہیا کرے گی۔ بنیادی صحت یونٹ (بی ایچ یو) کو الٹراساؤنڈ مشینیں مہیا کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تمام اسکولوں کو فرنیچر مہیا کیا جائے گا جبکہ صوبے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے لگ بھگ 70 مقامات پر ریسٹ ہاؤسز بنائے جائیں گے۔ سیاحتی مقامات پر گیسٹ ہاؤسز بنانے کے لئے مقامی لوگوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بابوسر ٹاپ پر ٹنل بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاکہ اس ٹنل کے توسط سے گلگت بلتستان کا سفر سال بھر ممکن ہو سکے۔

وزیر کشمیر اور گلگت بلتستان امور علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ گلگت بلتستان میں میڈیکل اور انجینئرنگ کالج قائم کیے جائیں گے۔ علاقے میں آئندہ انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات ہر صورت میں نومبر کے وسط میں ہونگے۔ پاکستان تحریک انصاف الیکشن کیلئے پوری طرح تیار ہے اور انتخابات میں مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد ہو سکتا ہے۔

جبکہ دوسری طرف بھارت پاکستان کے بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے پر سیخ پا ہےاور حال ہی میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں بھارت نے کشمیر کے ساتھ پاکستان کے نئے سیاسی نقشے پراحتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے خطے میں کی جانے والی تبدیلیوں کی بھارت نے ہمیشہ مخالفت کی ہے ،اس حوالے سے یہ یاد رہے کہ بھارت گلگت بلتستان (جی-بی )کو ہندوستانی مقبوضہ کشمیر (آئ او کے) کا حصے ہونے کا دعوی کرتا ہے۔ نیز گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے فیصلے کے بارے میں ہندوستان کے ایک سابق فوجی سربراہ نے موجودہ حکومت کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ گلگت بلتستان (جی بی )کو قبضے میں لینے کا منصوبہ تیار ہوگیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *